گردشی قرض تمام وسائل نگل رہا تھا، مسئلے سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے، شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
نیویارک میں شعبہ توانائی کے گردشی قرضے کے خاتمے کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گردشی قرضہ تمام وسائل کو نگل رہا تھا اور یہ مسلسل بڑھتا جارہا تھا، بجلی کے شعبے میں لائن لاسز بھی ایک بڑا چیلنج ہے، اگلے مرحلے میں لائن لاسز کے مسئلے پر توجہ دی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ تمام وسائل کو نگل رہا تھا، اس کے مسائل سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے۔ نیویارک میں شعبہ توانائی کے گردشی قرضے کے خاتمے کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گردشی قرضہ تمام وسائل کو نگل رہا تھا اور یہ مسلسل بڑھتا جارہا تھا، بجلی کے شعبے میں لائن لاسز بھی ایک بڑا چیلنج ہے، اگلے مرحلے میں لائن لاسز کے مسئلے پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیر توانائی کی سربراہی میں ٹاسک فورس نے مستعدی سے کام کیا اور آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب مذاکرات کیے، گردشی قرضے کا منصوبہ اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے اہم ملاقات ہوئی، انہوں نے پاکستان کی معاشی بہتری کی تعریف کی۔
علاوہ ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ گردشی قرضے کی وجہ سے معیشت پر بہت بوجھ ہے اور اس وجہ سے توانائی کا شعبہ متاثر ہو رہا تھا، گردشی قرضے پر قابو پانے کے لیے اتفاق رائے سے لائحہ عمل وضع کیا گیا، گردشی قرضے کے خاتمے کی سکیم شعبہ توانائی میں اصلاحات کا حصہ ہے، سکیم کے تحت آئندہ 6 سال میں گردشی قرضے سے نجات حاصل ہوجائے گی۔ اس موقع پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر کے اسٹرکچرل مسائل حل ہورہے ہیں، گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے ایک سال سے کوششیں جاری تھیں، گردشی قرضے کے خاتمے کی سکیم اہم سنگ میل ہے، گردشی قرضے کے خاتمے کی توانائی کے شعبے پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گردشی قرضے کے خاتمے میں لائن لاسز نے کہا ہے کہ نگل رہا تھا شہباز شریف کے شعبے
پڑھیں:
گردشی قرضے کے خاتمے کی ایک سال سے کوششیں جاری تھیں‘اسکیم کے توانائی کے شعبے پر دور رس مثبت اثرات ہوں گے، محمد اورنگزیب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے گزشتہ ایک سال سے بھرپور کوششیں جاری تھیں۔ اس اسکیم کی بدولت توانائی کے شعبے پر دور رس مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ توانائی کے شعبے میں ٹیکسوں میں کمی کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ توانائی شعبے کو درپیش گردشی قرضے کے سنگین مسئلے کے خاتمے کیلئے ایک جامع منصوبے کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے منصوبے کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی، جس میں بینک آف پنجاب کے صدر و سی ای او ظفر مسعود، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب (ورچوئل شرکت)، اور وزیراعظم کے معاون خصوصی محمد علی نے بھی اظہار خیال کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار اویس لغاری نے کہا کہ گردشی قرضے کی وجہ سے توانائی کا شعبہ شدید متاثر ہو رہا تھا، تاہم تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اتفاق رائے سے ایک مؤثر لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے ۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت آئندہ چھ سال کے دوران گردشی قرضے سے مکمل نجات حاصل کر لی جائے گی، جو توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحاتی عمل کا اہم حصہ ہے۔ وزیر توانائی نے سیکرٹری توانائی اور متعلقہ اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اسکیم ایک اجتماعی کوشش کا نتیجہ ہے۔بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود نے تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ گردشی قرضے کے مسئلے کے حل کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔پالیسی ریٹ میں حالیہ کمی سے اس قرض کی ادائیگی آئندہ چھ سال میں ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ قرضوں کی ادائیگی بینکوں پر مسلط نہیں کی گئی، بلکہ اس اسکیم میں تمام فریقین کے لیے مراعات شامل ہیں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی محمد علی نے کہا کہ یہ منصوبہ وسیع مشاورت کے بعد تشکیل دیا گیا ہے اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری کی قیادت میں شعبہ توانائی بہتری کی جانب گامزن ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے نیویارک سے ورچوئل خطاب میں کہا کہ گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے گزشتہ ایک سال سے بھرپور کوششیں جاری تھیں۔ اس اسکیم کی بدولت توانائی کے شعبے پر دور رس مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ہم توانائی کے شعبے میں ٹیکسوں میں کمی کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا یہ منصوبہ پاکستان کے توانائی سیکٹر کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کی جانب ایک بڑا قدم تصور کیا جا رہا ہے، جو معیشت کے دیگر شعبوں پر بھی مثبت اثرات مرتب کرے گا۔