مفتی قوی بھی قومی کرکٹ ٹیم کی خراب کارکردگی سے تنگ آگئے، ٹیم کو جیت کیلیے دلچسپ نسخہ بتا دیا۔

مفتی قوی کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو وہ سلاجیت دوں گا جس میں شہد اور خشک میوہ جات شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا میرے مشورے پہ عمل کیے بغیر پاکستان ٹیم دس سال تک بھی نہیں جیت سکتی۔

مفتی قوی کا کہنا تھا کہ کرکٹ خالصتاً زور بازو کا کھیل ہے۔ چیئرمین پی سی بی مجھے ٹیم کا مشیر بنادیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو میچ والے دن صبح دودھ کے ساتھ شہد اور خشک میوہ جات والی سلاجیت دیں، پھر اگر یہ آؤٹ ہوجائیں تو میں میرا نام مفتی عبدالقوی نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مفتی قوی

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم: کن معاملات پر اتفاق ہوگیا، باقی کب تک طےہوں گے، رانا ثنااللہ نے بتادیا

وزیرِاعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت اور اتحادی جماعتوں کے درمیان آرٹیکل 243 اور آئینی عدالت کے قیام کے معاملے پر اتفاق رائے ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم میں دہری شہریت کے خاتمے سمیت کیا کیا تجاویز دی گئی ہیں؟ رانا ثنااللہ نے بتا دیا

رانا ثنا کے مطابق آئینی ترمیم سے متعلق باقی نکات پر بات چیت جاری ہے اور جمعے کی شب تک تمام معاملات طے پا جائیں گے۔

18ویں ترمیم کو چھیڑنے کا کوئی ارادہ نہیں، رانا ثنااللہ

اپنے بیان میں رانا ثنا اللہ نے واضح کیا کہ 18ویں آئینی ترمیم کو کسی صورت تبدیل نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیے: 26ویں ترمیم کے ہیرو مولانا فضل الرحمان 27ویں ترمیم کے موقعے پر کیوں نظر انداز کیے جارہے ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے بھی اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا عمل جاری ہے تاکہ مالی معاملات میں اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر بھی کافی حد تک اتفاق رائے ہو چکا ہے تاہم یہ ترمیم آج کے اجلاس میں پیش نہیں کی جا رہی۔

پیپلز پارٹی کے تحفظات میں کمی

اسی حوالے سے ن لیگی سینیٹر افنان اللہ خان نے بتایا کہ پیپلز پارٹی آرٹیکل 243 پر راضی ہو گئی ہے جبکہ باقی نکات پر بھی ان کے تحفظات دور کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

سیاسی سطح پر مذاکرات میں پیشرفت

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئینی ترامیم پر حالیہ مذاکرات میں پیشرفت کے بعد امکان ہے کہ حکومت جلد متفقہ آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش کرے۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر تمام جماعتیں اپنے اختلافات طے کر لیں تو یہ پیشرفت پارلیمانی ہم آہنگی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز ثابت ہو سکتی ہے۔

’ایک مفاہمت اور سہی۔۔۔‘

پنجاب حکومت اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان شراکت اقتدار (پاور شیئرنگ) فارمولے پر مثبت پیشرفت کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں جماعتوں کے درمیان رابطے بڑھ گئے ہیں اور کئی اہم معاملات پر افہام و تفہیم کے اشارے سامنے آ رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

27ویں آئینی ترمیم پر مفاہمت رانا ثنا اور 27ویں آئینی ترمیم رانا ثنااللہ

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم آئینی ہے اور نہ ہی جمہوری، یہ کسی کو فائدہ دینے کیلیے ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
  • ویراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے بیان پر مفتی طیب قریشی کا سخت ردعمل 
  • نیشنل کانفرنس کشمیری عوام کو دھوکہ دے رہی ہے، محبوبہ مفتی
  • ون ڈے اور ٹی 20 سہ ملکی سیریز کیلیے سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پاکستان پہنچ گئی
  • سکھر، 27ویں ترمیم کیخلاف وکلا بھی میدان میں آگئے
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن کی ملاقات
  • ’میں ہوں نا‘ کیلئے پہلی چوائس امریتا راؤ نہیں تھیں، فرح خان نے بتادیا
  • کیا وہاب ریاض کو کوئی اضافی ذمے داری مل گئی، پی سی بی کا کیا کہنا ہے؟
  • 27ویں آئینی ترمیم: کن معاملات پر اتفاق ہوگیا، باقی کب تک طےہوں گے، رانا ثنااللہ نے بتادیا
  • کیا واقعی ظہران ممدانی، ارسلان ناصر کے ’کزن‘ ہیں؟ یوٹیوبر نے بتادیا