پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی معطلی کا معاملہ سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔ 26 اراکین کی معطلی کے بعد اپوزیشن کو نہ صرف عددی نقصان کا سامنا ہے بلکہ اسمبلی اجلاس بلانے کا آئینی اختیار بھی محدود ہو گیا ہے۔

اسمبلی قواعد کے مطابق اجلاس بلانے کے لیے اپوزیشن کو کم از کم 93 اراکین کے دستخط درکار ہوتے ہیں، تاہم معطلی کے بعد اب اپوزیشن کے پاس صرف 79 اراکین رہ گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی کل تعداد 105 تھی، مگر 26 اراکین کی معطلی کے بعد یہ اکثریت متاثر ہوئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک معطل اراکین کو بحال نہیں کیا جاتا، اپوزیشن کسی بھی قسم کی ریکوزیشن جمع نہیں کرا سکتی، جس سے ایوان میں حکومت پر دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی بھی متاثر ہو گی۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اراکین کی معطلی معطلی کے بعد

پڑھیں:

سینیٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اب آگے کیا ہوگا؟

ایوان بالا (سینیٹ) نے دو تہائی اکثریت سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری دینے کے بعد آئینی ترمیم کا بل منظور کیا گیا۔

27ویں آئینی ترمیم کے حق میں 64 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، جن میں پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی کے احمد خان بھی شامل تھے۔

27ویں ترمیم کی ایوان بالا سے منظوری کے بعد اب قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کی شق وار منظوری دی جائے گی، جس کے بعد مکمل آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی کے ایوان کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا جائے گا۔

آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والے اراکین حکومت کی لابی میں چلے جائیں گے جبکہ ترمیم کے مخالف اراکین اپوزیشن لابی میں چلے جائیں گے اور قومی اسمبلی کے دروازوں کو بند کر دیا جائے گا۔

اس موقع پر اراکین کی تعداد گننے کے لیے دونوں لابیوں پر موجود اراکین سے دستخط کرائے جائیں گے اور اس طرح گنتی شمار کی جائے گی۔

اس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی گنتی کا اعلان کریں گے اور اگر مطلوبہ 224 اراکین یا زیادہ ارکان کی حمایت حاصل ہوئی تو آئینی ترمیم منظور ہو جائے گی۔

اس کے بعد وزیراعظم اس پر دستخط کر کے اسے منظوری کے لیے صدر مملکت کو ارسال کر دیں گے۔

صدر مملکت آئینی ترمیم پر دستخط کردیں گے جس کے بعد باقاعدہ طور پر ان ترامیم کو آئین کا حصہ بنا لیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کا معاملہ، پارلیمنٹیرینز کیا کہتے ہیں؟

واضح رہے کہ اپوزیشن نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئینی ترمیم سینیٹ شق وار منظوری قومی اسمبلی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی میں آج 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے موقع پر کیا ہوگا؟
  • قومی اسمبلی اجلاس: وزیر قانون نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش کر دیا، اپوزیشن کا احتجاج
  • سینیٹ سے منظوری کے بعد 27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش
  • فیلڈ مارشل کے خلاف بات کرنے والے لوگ گمراہ ہیں: پرویز اشرف کی قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران اپوزیشن کا احتجاج
  • سینیٹ سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اب آگے کیا ہوگا؟
  • سابق ججز اور وکلا کا چیف جسٹس سے 27ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • پنجاب اسمبلی کے باہر پنجاب بھر سے آئے نابینا شہریوں کا دھرنا
  • اپوزیشن اتحاد کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کچھ دیر میں ہوگا
  • حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں 64 اور قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار  
  • حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے سینیٹ میں 64 اور قومی اسمبلی میں 224 ووٹ درکار