اسلام آباد:

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے سوات واقعے پر صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے عوام کی فلاح و بہبود کیلیے مختص وسائل کو احتجاج اور دھرنوں پر ضائع کیا گیا، جبکہ قدرتی آفت کے وقت بروقت امداد فراہم نہیں کی گئی۔

صوبائی حکومت کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو نہ کر سکی۔ سوات واقعہ پر ڈی سی کو معطل کرنا کافی نہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو استعفیٰ دینا چاہئے تھا۔

وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کے ساتھ پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا گنڈا پور ورک فرام اڈیالہ کا دفتر قائم کیا ہوا ہے، کیا عوام نے انہیں اس مقصد کیلیے ووٹ دیا تھا؟ خیبرپختونخوا میں کرپشن کے ریکارڈ قائم ہو رہے ہیں، کوہستان سکینڈل سمیت اربوں روپے کی کرپشن کی نشاندہی ہو چکی ہے۔

پی ڈی ایم اے کیلیے مختص فنڈز عوامی ریلیف کے بجائے سیاسی سرگرمیوں پر خرچ ہو رہے ہیں، سوات میں سیاح خواتین اور بچوں سمیت مدد کیلیے چیختے رہے لیکن ہیلی کاپٹرز اور ریسکیو سہولیات فراہم نہ کی گئیں۔

یہ سیاحوں کی نہیں، تحریک انصاف کے نظام کی موت ہے۔ عوام کو بچاناحکومت کا کام ہے، مگر وزیراعلیٰ فرماتے ہیں میرا کام خیمے دینا نہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دے کر پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے استعفیٰ دے دیا

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے پارٹی پالیسی کیخلاف 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دے کر مستعفیٰ ہونے کا اعلان کردیا۔

سینیٹ اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کاہ کہ پاک بھارت جنگ میں پاک فوج کا جو کردار تھا اس سے انڈیا نے ذلت اٹھائی، اس شکست کو انڈیا پہلے نہیں مان رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جتنی عزت صدر ثرمپ نے فیلڈ مارشل کو دی کسی کو نہیں دی، میں نے ووٹ فیلڈ مارشل کی وجہ سے دیا اور جنرل عاصم منیر کی وجہ سے ووٹ دینے آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی ترمیم کے موقع پر میرے خاندان کے دس افراد اٹھائے گئے تھے اُس کے بعد میری پارٹی نے میرے لیے کیا آواز اٹھائی۔

سیف اللہ ابڑو نے اعلان کیا کہ میں اپنی سینیٹر شپ سے استعفی دیتا ہوں۔ 

مستعفی ہونے کا اعلان سُن کر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے استعفی دے دیا، ہم آپ کو پھر سینیٹر بنوائیں گے۔

قبل ازیں 27ویں آئینی ترمیم مین سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا پارٹی پارٹی کے مخالف ووٹ دینے پر پی ٹی آئی نے سیف اللہ ابڑو کے خلاف 63 اے کے تحت کاروائی کا فیصلہ کیا۔

سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ سیف اللہ ابڑو نااہل ہو چکے ہیں ہم ان کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر  کریں گے، بطور پارلیمانی لیڈر میں نے تمام سینیٹرز کو ووٹ نا دینے کی ہدایت کی تھی۔

سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ سیف اللہ ابڑو نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے اور حکومت کو ووٹ دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جسٹس اطہر کا بھی چیف جسٹس کو خط،عوامی رائے دبانے کیلیے عدالت عظمیٰ کے استعمال پر اظہار افسوس
  • کیڈٹ کالج حملہ، APS سے دس گنا بڑا واقعہ ہوسکتا تھا، عطا تارڑ
  • بلوچستان میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل
  • اسلام آباد کی عدالت کا گنڈا پور کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  • اسلام آباد کی عدالت کا گنڈا پور کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  • پی آئی اے کا طیارہ ٹیک آف کے دوران ایک طرف جھک گیا، کپتان نے فوری آڑان روک دی
  • 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دے کر پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے استعفیٰ دے دیا
  • سوات، پولیس اور پاک آرمی کی مشترکہ کارروائیاں جاری
  • پیپلزپارٹی عوامی حقوق کے تحفظ کیلیے اپناکردارادا کرتی رہے گی، عبدالجبار
  • 27ویں آئینی ترمیم آئینی ہے اور نہ ہی جمہوری، یہ کسی کو فائدہ دینے کیلیے ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا