وفد میں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی، پارلیمانی لیڈر افتخار عالم، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر طحہ سمیت تمام اراکین سندھ اسمبلی بھی شامل تھے۔ وفد نے گورنر سندھ کو حج کی سعادت حاصل کرنے پر دلی مبارکباد پیش کی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اور انیس قائم خانی کی قیادت میں تمام سندھ اسمبلی کے اراکین نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ وفد میں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی، پارلیمانی لیڈر افتخار عالم، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر طحہ سمیت تمام اراکین سندھ اسمبلی بھی شامل تھے۔ وفد نے گورنر سندھ کو حج کی سعادت حاصل کرنے پر دلی مبارکباد پیش کی، اس موقع پر شرکاء نے گورنر سندھ کو فرداً فرداً پھولوں کے ہار پہنائے اور گلدستہ بھی پیش کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی گورنر سندھ نے گورنر

پڑھیں:

سینیٹ سے منظوری کے بعد 27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش

اسلام آباد (نیوزڈیسک) سینیٹ سے منظور ہونے والی 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔

قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27 ویں آئینی ترمیم کا بل منظوری کیلئے پیش کیا۔

اس سے پہلے سینیٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہوئی، آئینی ترمیم کے حق میں 64 ارکان نے ووٹ دیا، ترمیم کی مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا،27 ویں آئینی ترمیمی بل کی 59 شقوں کی مرحلہ وار منظوری دی گئی۔

واضح رہے کہ اپوزیشن کی جماعتوں نے سینیٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے عمل کا بائیکاٹ کیا، پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی کے سینیٹر احمد خان نے آئینی ترمیم کی حمایت کی۔

پیپلزپارٹی کے 25،ن لیگ 20 اور 6 آزاد سینیٹرز نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا، بی اے پی کے 4، ایم کیو ایم اور اے این پی کے 3،3 ارکان نے بھی حمایت کی تھی۔

علاوہ ازیں پی ٹی آئی، سنی اتحاد کونسل، ایم ڈبلیو ایم اور جے یو آئی ف نے ترامیم کی مخالفت کی تھی، سینیٹ میں اپوزیشن ارکان نے شدید ہنگامہ آرائی بھی کی تھی۔

آئینی ترمیم کی منظوری کے عمل کے دوران جعلی اسمبلی اور جعلی حکومت نا منظور کے نعرے لگاتے ہوئے اپوزیشن ارکان نے سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا تھا۔

قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن

قومی اسمبلی کا ایوان 336اراکین پر مشتمل ہے، 10 نشستیں خالی ہونے کے سبب ایوان میں اراکین کی تعداد 326 ہے، آئینی ترمیم کے لئے 224 اراکین کی حمایت درکار ہے۔

حکومتی اتحاد کو پیپلز پارٹی سمیت اس وقت 237 اراکین کی حمایت حاصل ہے، مسلم لیگ ن 125اراکین کے ساتھ حکومتی اتحاد میں شامل سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، پیپلز پارٹی کے 74 اراکین ہیں، ایم کیو ایم کے 22 ق لیگ کے 5،آئی پی پی کے 4اراکین ہیں۔

مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن کے علاوہ 4آزاد اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی تعداد 89 ہے، اپوزیشن بنچوں پر 75 آزاد اراکین ہیں۔

جے یو آئی ف کے 10 اراکین ہیں، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، بی این پی مینگل اورپختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن بھی اپوزیشن بنچوں پر موجود ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تعیناتی سے متعلق کیا رولنگ دی؟
  • سینیٹ سے منظوری کے بعد 27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش
  • سندھ ہیومیو پیتھک کونسل قائم کرنے کیلئے صوبائی اسمبلی میں قرار داد پیش کرنے کا مطالبہ
  • سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر عرفان صدیقی کی صحت کے حوالے سے افواہوں کی تردید
  • بین الپارلیمانی سپیکرز کانفرنس میں شرکت کیلئے غیر ملکی وفود اسلام آباد پہنچ گئے
  • سندھ ہیومیو پیتھک کونسل کیلئے اسمبلی میں قرار داد پیش کرسکتے ہیں،کرن مسعود
  • آج کراچی آثار قدیمہ کا منظر پیش کر رہا ہے، فاروق ستار
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر باقر قالی باف ملاقات کر رہے ہیں
  • کراچی آثار قدیمہ کا منظر پیش کر رہا ہے، فاروق ستار
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن کی ملاقات