پی پی کی وفاق و پنجاب حکومت میں شمولیت پر پارٹی قیادت کی سطح پر ن لیگ سے بات چیت
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کی وفاق اور پنجاب حکومت میں شمولیت پر پارٹی قیادت کی سطح پر ن لیگ سے بات چیت ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی ن لیگ سے وفاق اور پنجاب حکومت میں شمولیت پر 20 روز پہلے بات ہوئی ہے۔
عدالتی فیصلے سے اتحادی حکومت کو دو تہائی اکثریت مل جائے گی: رانا ثناءپاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے سے متعلق تبصرہ کیا ہے۔
ن لیگ چاہتی ہے کہ پیپلز پارٹی حکومت میں شامل ہوجائے، پیپلز پارٹی نے حکومت میں شمولیت پر کسی حد تک لچک دکھائی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے حکومت میں شمولیت کے لیے مزید بات چیت ہونے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پیپلز پارٹی کا حکومت میں شامل ہونے سے قبل مؤقف تھا کہ وہ آئینی عہدے لیں گے، مگر حکومتی عہدے نہیں لیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حکومت میں شمولیت پر پیپلز پارٹی
پڑھیں:
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل
پیپلز پارٹی کو مزید ارکان کی حمایت بھی حاصل ہو سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کے اجلاس میں سیاسی منظر نامہ واضح ہونے کا امکان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر میں سیاسی درجہ حرارت اس وقت اپنے عروج پر ہے، آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل طلب کر لیا گیا۔ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر 3 بجے ہو گا، جس میں نئے قائدِ ایوان کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔ پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا رکھی ہے اور وزارتِ عظمیٰ کیلئے فیصل ممتاز راٹھور کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے 27 ارکان کی عددی اکثریت درکار ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کو اس وقت 37 ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، پیپلز پارٹی کے 17، فارورڈ بلاک کے 11 اور مسلم لیگ نواز کے 9 ارکان تحریک عدم اعتماد کی حمایت کر رہے ہیں، جموں و کشمیر پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کی اسمبلی میں ایک، ایک نشست موجود ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 5 ہے۔ دوسری جانب سابق وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید بھی کابینہ سے مستعفی ہو چکے ہیں، جس کے بعد وزیراعظم انوارالحق کی حکومت میں شامل ارکان کی تعداد 8 رہ گئی ہے، پیپلز پارٹی کو مزید ارکان کی حمایت بھی حاصل ہو سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کے اجلاس میں سیاسی منظر نامہ واضح ہونے کا امکان ہے۔