کراچی میں داخل ہونے والا مون سون سسٹم کمزور پڑ گیا اور اب مزید تیز بارشوں کا امکان نہیں ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مون سون سسٹم کے تحت شہر میں ایک روز کے دوران 58.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی جس کے بعد بارش کا یہ سسٹم کمزور پڑگیا ہے۔

حالیہ سسٹم کے نتیجے میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا امکان ختم ہوگیا تاہم آئندہ چندروز کے دوران بونداباندی/ پھوار ہونے کا امکان ہے۔

 محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ 3 روز کے دوران کم سے کم 6.

3 اور زیادہ سے زیادہ 58.2 ملی میٹر بارشوں کا سبب بننے والا مون سون بارشوں کا سلسلہ کمزور پڑ گیا۔

ارلی وارننگ سینٹر کی پیش گوئی کے مطابق شہر میں اب گرج چمک کے ساتھ موسلادھاربارشوں کا امکان نہیں ہے،تاہم اگلے چندروز کے دوران مون سون سسٹم کے اثرات کے نتیجے میں مطلع جذوی اور مکمل جذوی رہنے کی توقع ہے، جس کے سبب بونداندی اور پھوار ہونے کا امکان رہے گا جبکہ اس دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 تا 34 ڈگری کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون بارشوں کا ایک دوسرا سلسلہ ملک میں داخل ہوگا، جو 5 جولائی سے کراچی پر بارشوں کی صورت اثرانداز ہوسکتا ہے، تاہم ان بارشوں کی شدت کے متعلق آئندہ 2 سے 3 روز میں صورتحال واضح ہوگی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33.5 جبکہ ہوامیں نمی کا تناسب 64 فیصد رہا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بارشوں کا امکان کے مطابق کے دوران

پڑھیں:

کراچی میں دودھ 40 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان، صارفین پریشان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا بحران شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔

ڈیری فارمز نے سیلاب کی تباہ کاریوں کو جواز بنا کر کمشنر کراچی سے فی لیٹر قیمت میں 34 سے 40 روپے اضافے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں کمشنر کراچی سید حسن نقی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں فارمرز، ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے یک زبان ہو کر سرکاری قیمت بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کے دوران ڈیری فارمز کا کہنا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے مویشیوں اور چارے کی قلت پیدا ہو گئی ہے، جس کے باعث دودھ کی پیداواری لاگت 271 روپے فی لیٹر تک جا پہنچی ہے۔

اجلاس میں ہول سیلرز اور ریٹیلرز نے بھی قیمت بڑھانے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ فی لیٹر کم از کم 35 روپے اضافہ کیا جانا چاہیے، تاہم کمشنر کراچی نے فوری طور پر فیصلہ کرنے کے بجائے سندھ فوڈ ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ آنے تک معاملہ مؤخر کر دیا۔

اس اعلان پر ڈیری فارمز اور ہول سیلرز برہم ہو گئے اور انہوں نے اجلاس کے دوران ہی کمشنر آفس میں دھرنا دے دیا جو بعد ازاں فالو اپ اجلاس کی یقین دہانی پر ختم کیا گیا۔

اجلاس میں دودھ کی سپلائی چین میں پائے جانے والے مسائل پر بھی غور کیا گیا، خاص طور پر زنگ آلود ٹنکیوں کے استعمال اور غیر معیاری و ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت کے حوالے سے، لیکن فارمرز اور ہول سیلرز اس پر کوئی حتمی مدت دینے کے لیے آمادہ نہ ہوئے۔

صارفین کے نمائندوں نے نشاندہی کی کہ موسم سرما قریب ہے، اس دوران دودھ کی پیداوار بڑھتی اور طلب کم ہو جاتی ہے، اس لیے قیمتوں میں اچانک اضافے کی کوئی ضرورت نہیں بنتی۔

واضح رہے کہ جون 2024ء  میں کمشنر کراچی نے دودھ کی فی لیٹر قیمت 220 روپے مقرر کی تھی، جس میں ڈیری فارمز کے لیے 195 روپے اور ہول سیلرز کے لیے 205 روپے کا تعین کیا گیا تھا۔ اب ایک بار پھر صارفین کو خدشہ ہے کہ اگر ڈیری فارمز کے مطالبات مان لیے گئے تو قیمت میں 40 روپے تک کا اضافہ ان کے گھریلو بجٹ پر براہِ راست اثر ڈالے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کل سے بالائی علاقوں میں بارشوں، بھارت سے 1 لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان
  • ملک میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریاؤں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
  • ڈیپ ڈپریشن کے سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان، کراچی میں بارش کی پیشگوئی
  • بحیرۂ عرب میں موجود سسٹم شدت اختیار کرگیا، طوفان بننے کا امکان
  • کراچی میں دودھ 40 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان، صارفین پریشان
  • کراچی: جھگڑے کے دوران فائرنگ سے بہن اور بھائی زخمی
  • وقف ایکٹ کے خلاف تین اکتوبر کو ہونے والا "بھارت بند" احتجاج ملتوی کردیا گیا
  • مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک میں داخل، پنجاب میں آج سے بارشوں کی پیشگوئی
  • بحیرہ عرب میں ممکنہ سمندری طوفان، کراچی میں آج بارش کا امکان
  • دنیا میں سب سے زیادہ کروموسومز رکھنے والا جاندار