ٹک ٹاک کی خریداری کیلئے دولت مندوں کا ایک گروپ تلاش کر لیا، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
صدر ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ویسے ہمارے پاس ٹک ٹاک کے لیے ایک خریدار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بہت امیر لوگ ہیں، یہ دولت مند لوگوں کا ایک گروپ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ٹک ٹاک کی خریداری کے لیے سرمایہ کاروں کا ایک گروپ سامنے آیا ہے اور وہ دو ہفتوں میں خریدنے والے کا نام بتا سکتے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چینی مالک کی سوشل میڈیا کمپنی ٹک ٹاک کو امریکہ میں پابندی کا سامنا ہے جس کے بچنے کے لیے اس کا سودا کیا جائے گا۔ صدر ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ویسے ہمارے پاس ٹک ٹاک کے لیے ایک خریدار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بہت امیر لوگ ہیں، یہ دولت مند لوگوں کا ایک گروپ ہے۔ صدر ٹرمپ نے مزید انکشاف کیے بغیر کہا کہ وہ اُن کی تفصیل تقریباً دو ہفتوں میں بتا دیں گے۔ امریکہ کے صدر نے یہ بھی کہا کہ انہیں ممکنہ طور پر اس سودے کے لیے چین کی منظوری کی ضرورت ہو گی، اور مجھے لگتا ہے کہ صدر شی جن پنگ شاید ایسا کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا ایک گروپ کہا کہ ٹک ٹاک کے لیے
پڑھیں:
ایران سے جنگ: امریکہ نے اسرائیل کو بچانے کیلئے اپنے انٹرسیپٹر میزائلوں کا 20 فیصد ذخیرہ پھونک دیا، رپورٹ
امریکہ نے اسرائیل کو ایران سے بچانے کیلئے اپنے انٹرسیپٹر میزائلوں کا 20 فیصد ذخیرہ پھونک دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ نے ایران کے فضائی حملوں کے خلاف دفاع مضبوط کرنے کے لیے اپنے جدید اینٹی میزائل نظام ”تھاد“ (Terminal High Altitude Area Defense – THAAD) کا 15 سے 20 فیصد تک استعمال کر ڈالا۔
یہ استعمال اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ جنگ دوران ہوا۔
ملٹری واچ میگزین کے مطابق اس تنازع کے دوران اندازاً 60 سے 80 تھاد انٹرسیپٹرز استعمال کیے گئے۔ ایک تھاد انٹرسیپٹر کی لاگت 12 سے 15 ملین امریکی ڈالر کے درمیان ہے، جس کے نتیجے میں ان کے مجموعی اخراجات 810 ملین سے 1.215 ارب امریکی ڈالر تک جا پہنچے۔ یہ لاگت ایران کی جانب سے داغے گئے میزائل حملوں کی قیمت سے کہیں زیادہ ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق امریکہ نے 2024 میں اسرائیل میں موجود تھاد سسٹم کو دوبارہ اسٹاک کیا تھا۔
ایران نے اپنی جوہری اور عسکری تنصیبات پر حملوں کے ردعمل میں اسرائیل کے مختلف شہروں پر میزائلوں کی بارش کی تھی۔ ان میزائلوں میں ”غدیر“، ”عماد“، ”خیبر شکن“، اور ”فتح-1“ جیسے ہائپرسانک میزائل شامل تھے، جنہیں روکنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ یہ آواز کی رفتار سے 15 گنا (Mach 15) تک تیز سفر کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں تھاد نظام کی تعیناتی ایک چیلنج کے طور پر سامنے آئی، کیونکہ ایسے تنازعات میں اتحادیوں کی مدد کے لیے وسائل کا استعمال امریکہ کی عسکری تیاری اور مستقبل کی تعیناتی پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
مزید برآں، امریکہ سالانہ صرف 50 سے 60 تھاد انٹرسیپٹرز تیار کرتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ گزشتہ 11 دنوں میں جو ذخیرہ استعمال کیا گیا، اسے دوبارہ مکمل کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔
Post Views: 3