صدر ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ویسے ہمارے پاس ٹک ٹاک کے لیے ایک خریدار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بہت امیر لوگ ہیں، یہ دولت مند لوگوں کا ایک گروپ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ٹک ٹاک کی خریداری کے لیے سرمایہ کاروں کا ایک گروپ سامنے آیا ہے اور وہ دو ہفتوں میں خریدنے والے کا نام بتا سکتے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چینی مالک کی سوشل میڈیا کمپنی ٹک ٹاک کو امریکہ میں پابندی کا سامنا ہے جس کے بچنے کے لیے اس کا سودا کیا جائے گا۔ صدر ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ویسے ہمارے پاس ٹک ٹاک کے لیے ایک خریدار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بہت امیر لوگ ہیں، یہ دولت مند لوگوں کا ایک گروپ ہے۔ صدر ٹرمپ نے مزید انکشاف کیے بغیر کہا کہ وہ اُن کی تفصیل تقریباً دو ہفتوں میں بتا دیں گے۔ امریکہ کے صدر نے یہ بھی کہا کہ انہیں ممکنہ طور پر اس سودے کے لیے چین کی منظوری کی ضرورت ہو گی، اور مجھے لگتا ہے کہ صدر شی جن پنگ شاید ایسا کریں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا ایک گروپ کہا کہ ٹک ٹاک کے لیے

پڑھیں:

غزہ امن معاہدے کیلئے ٹرمپ نے جو 20 پوائنٹس دیے وہ من وعن ہمارے نہیں: اسحاق ڈار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ امن معاہدے کے لیے صدر ٹرمپ کی جانب سے جاری کیے گئے 20 نکات اصل میں ہمارے پیش کردہ نکات نہیں ہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں لوگ بھوک سے جاں بحق ہو رہے ہیں، جبکہ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور دیگر عالمی ادارے وہاں امن قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ صدر ٹرمپ سے ملاقات میں صرف جنگ بندی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر بات ہوئی تھی، جس کے بعد 8 مسلم ممالک نے مشترکہ طور پر 20 نکات تیار کرکے بیان جاری کیا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے جو نکات پیش کیے، وہ اصل نکات نہیں بلکہ ان میں رد و بدل کی گئی ہےـ

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ وہ ڈرافٹ نہیں جو ہم نے مرتب کیا تھا۔ دفتر خارجہ پہلے ہی اس حوالے سے وضاحت کر چکا ہے اور ہماری توجہ اسی ڈرافٹ پر مرکوز رہے گی جو 8 مسلم ممالک نے مل کر تیار کیا ہے۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی اور اس کی تعمیر نو ناگزیر ہے۔ یہ صرف ہمارا نہیں بلکہ تمام اسلامی ممالک کا اجتماعی مسئلہ ہے۔ مسئلہ فلسطین پر سیاست کی کوئی گنجائش نہیں اور پاکستان کی پالیسی قائداعظم کے مؤقف کے عین مطابق ہے۔

نائب وزیراعظم نے صمود فلوٹیلا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں پاکستان کے ایک سینیٹر بھی شامل تھے۔ اسرائیل کے ساتھ ہمارا کوئی تعلق یا رابطہ نہیں ہے۔ اسرائیلی فورسز نے 22 کشتیاں اور ان میں سوار افراد کو تحویل میں لیا ہے، جن میں سینیٹر مشتاق احمد بھی شامل ہیں۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • ’گو ٹیلی کمیونیکیشنز گروپ‘ کا پاکستان میں اے آئی ہب قائم کرنے کا فیصلہ
  • حماس دائمی امن کیلئے تیار ہے، امریکی صدر ٹرمپ
  • حماس امن کیلئے تیار ہے، اسرائیل غزہ پر بمباری فوری طور پر روک دے، ٹرمپ
  • حماس کے پاس معاہدہ قبول کرنے کیلئے اتوار کی شام 6 بجے تک کا وقت ہے، ٹرمپ کا الٹی میٹم
  • ٹرمپ نے جن 20نکات کا اعلان کیا ہے وہ ہمارے نہیں ہیں، اسحاق ڈار
  • غزہ امن معاہدے کیلئے ٹرمپ نے جو 20 پوائنٹس دیے وہ من وعن ہمارے نہیں: اسحاق ڈار
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی ، امن و امان کیلئے 20 ارب روپے کی گرانٹ منظور: امریکہ سے اقتصادی، عسکری تعلقات استوار کرلئے، وزیر خزانہ
  •  حکومت ہنر مند پاکستانیوںکیلئے عالمی منڈیاں تلاش کرنے کیلئے پرعزم: خالد مقبول
  • پنجاب حکومت نے سی سی ڈی کو جدید گاڑیوں کی فراہمی کیلئے 2 ارب روپے جاری کر دئیے
  • ایلون مسک کی دولت 500 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی