پنجاب اسمبلی: اپوزیشن کے 4 قائمہ کمیٹی چیئرمینوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی چار اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہو گئی۔
جیو نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں ان کمیٹیوں کے سربراہوں کے خلاف پیش کی گئی عدم اعتماد کی قراردادوں کو اکثریتی ووٹوں سے منظور کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق لٹریسی کمیٹی کے چیئرمین عنصر اقبال، اسپیشل ایجوکیشن کی چیئرپرسن صائمہ کنول، کالونیز کے چیئرمین احسن علی، اور مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین رائے مرتضیٰ کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔
ذرائع مطابق چاروں اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے اور 4 اسٹینڈنگ کمیٹیوں کےچیئرمینوں کو عہدوں سےہٹانےکےنوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اب اسٹینڈنگ کمیٹیوں کےنئےچیئرمین کےالیکشن اب دوبارہ ہوں گے ۔
ذرائع کے مطابق 2 مزید قائمہ کمیٹی چیئرمینوں کے خلاف بھی عدم اعتماد جمع کروادی گئی ہے جبکہ اپوزیشن کی باقی 7 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ پربھی عدم اعتماد لائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ اگلے اسمبلی اجلاس سے قبل اپوزیشن ارکان کےخلاف ریفرنس بھی الیکشن کمیشن بجھوادیا جائےگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے کے چیئرمین کے خلاف
پڑھیں:
آزاد کشمیر مذاکراتی عمل میں بڑے اور پیچیدہ معاملات کمیٹیوں کے سپرد کرنے پر اتفاق
ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کی اعلیٰ سطح کمیٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی مذاکرات کے آخری مرحلے میں داخل ہو گئے۔ دونوں فریقین نے درمیانی راستہ اختیار کرتے ہوئے مشکل معاملات کمیٹیوں کے سپرد کرنے پر اتفاق کیا اور مذاکراتی عمل کو مسئلے کے پُرامن حل کی جانب بڑی پیش رفت قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر آزاد کشمیر میں مذاکراتی عمل بڑی کامیابی کے قریب پہنچ گیا۔ ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کی اعلیٰ سطح کمیٹی اور عوامی ایکشن کمیٹی مذاکرات کے آخری مرحلے میں داخل ہو گئے۔ دونوں فریقین نے درمیانی راستہ اختیار کرتے ہوئے مشکل معاملات کمیٹیوں کے سپرد کرنے پر اتفاق کیا اور مذاکراتی عمل کو مسئلے کے پُرامن حل کی جانب بڑی پیش رفت قرار دیا۔
مذاکراتی اجلاس میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، ڈاکٹر طارق فضل چودھری، قمر زمان کائرہ اور انجینئر امیر مقام بھی مذاکراتی ٹیم کا حصہ ہیں۔سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، سینیٹر رانا ثناء اللہ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور سردار یوسف اجلاس میں موجود ہیں۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی نمائندگی شوکت نواز میر، راجہ امجد ایڈووکیٹ اور انجم زمان کر رہے ہیں۔
اجلاس میں بڑے اور پیچیدہ معاملات کمیٹیوں کے سپرد کرنے پر فریقین کا اتفاق رائے کیا گیا، غیر ذمہ دار عناصر کے خدشے پر انٹرنیٹ سروس فوری بحال نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ فیصلہ اشتعال انگیز سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے حالات خراب ہونے کے اندیشے کے باعث کیا گیا، مذاکراتی عمل عوامی مطالبات کے حل کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ حکومتی وزرا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی براہ راست نگرانی سے مذاکرات میں پیش رفت ممکن ہوئی، حکومت پاکستان نے ایک مرتبہ پھر بڑے بھائی کا کردار ادا کیا۔