کراچی: لیاری کھارادر کے قریب رہائشی عمارت کا ایک حصہ منہدم، 22 افراد پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
کراچی کے علاقے لیاری کھارادر کے قریب قدیم اور حستہ حال رہائشی عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا اور 22 رہائشی عمارت کے اندر محصور ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق ترجمان ریسکیو 1122 نے کہاکہ سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول ریسکیو 1122 کو اطلاع موصول ہوتے ہی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بمہ ایک ایمبولینس اور ایک ڈزاسٹر رسپانس وہیکل کے ہمراہ جائے وقوع پر پہنچی۔
بیان کے مطابق ریسکیو 1122کی جانب سے 22 افراد کو اسنارکل کے ذریعے باحفاظت نکال لیا گیا ہے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
ترجمان ریسکیو 1122 نے کہا کہ خوش قسمتی سے عمارت منہدم ہونے کے حادثے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں، تاہم اب عمارت کو مخدوش قرار دے دیا گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سوات، سیلابی ریلے میں سیاحوں کی ہلاکت کے بعد ایک اور دریائی مقام پر مزید شہری پھنس گئے
ترجمان ریسکیو 1122 خیبر پختونخوا بلال احمد فیضی نے کہا کہ دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں متعدد کے افراد بہنے کی اطلاع ملی جس پر سرچ آپریشن شروع کیا جو اب تک جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں سیاحوں کے ڈوبنے کے بعد ضلع کے ایک اور دریائی مقام پر مزید شہری پھنس گئے جنہیں حکام نے ریکسیو کرلیا۔ رپورٹ کے مطابق ترجمان ریسکیو 1122 خیبر پختونخوا بلال احمد فیضی نے کہا کہ دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں متعدد کے افراد بہنے کی اطلاع ملی جس پر سرچ آپریشن شروع کیا جو اب تک جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر صوابی نصراللہ خان نے کسی بھی ناخشگوار واقع سے نمٹنے کیلئے ضلع صوابی کے حدود میں دریاؤں، نہروں، ندیوں اور برساتی نالیوں وغیرہ میں نہانے پر دفعہ 144 نافذ کر دیا ہے۔ اعلامیے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 188 پی پی سی کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائی گی، شدید گرمی کے باعث دریائے سندھ اور پہیور ہائی لیول کینال اسٹیفا نہر میں نہانے کے دوران کئی سیاح اور مقامی نوجوان ڈوب کر جاں بحق ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ضلع میں آدینہ خوڑ کے مقام پر شدید بارش کی وجہ سے سیلابی صورتحال کے نتیجے میں 4 افراد پھنس گئے، ان افراد میں عمر، یحییٰ، ابوبکر اور 60 سالہ خاتون شامل ہیں۔ اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی ایمرجنسی ڈیزازسٹر ٹیم موقع پر پہنچی اور تمام پھنسے ہوئے افراد کو خوڑ سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر صوابی اویس بابر کی خصوصی ہدایات پر آدینہ کے مقام پر سیلابی صورتحال کی نگرانی ان کال آفیسر خود کر رہے ہیں۔ ابھی تک کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، صوابی ،ضلع صوابی میں مختلف جگہوں پر ریسکیو 1122 کی ٹیمیں امداد اور ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں، اس کے علاوہ چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ نے دورہ سوات کا دورہ کیا اور مینگورہ بائی پاس کے قریب سانحہ دریائے سوات سے متعلق ریسکیو آپریشن کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے 15 لاکھ روپے فی کس کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دریائے سوات میں 85 پھنسنے افراد میں سے 58 کو ژندہ بچالیا گیا، غفلت برتنے پر انتظامیہ کی افسران اور ریسکیو کے ضلعی آفیسر کو معطل کیا۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیٹی واقعے کا جائزہ لیکر غفلت برتنے والوں کو سزا دی جائے، موسم کی خرابی اور وقت کی کمی ہے باعث ہیلی کاپٹر نہ پہنچ سکا، دریائے سوات میں ہر قسم کی کھدائی پر پابندی لگانے جارہے ہیں، تجاوزات کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کی جائے گی۔ سیاحوں کے لئے ہر قسم کی ایس او پیز جاری کئے گئے ہیں، 10 افراد کی لاشیں ملیں جبکہ مزید سرچ آپریشن جاری ہے، افسوسناک واقعے پر خیبر پختونخوا حکومت غم۔زدہ خاندانوں کے ساتھ ہے۔