کراچی کی گلیوں کی مرمت کے ایم سی کی ذمہ داری نہیں، میئر مرتضیٰ وہاب
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شہر کی اندرونی گلیوں کی ذمہ داری کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (KMC) کی نہیں ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کراچی میں 25 ٹاؤنز قائم ہیں اور KMC صرف مین شاہراہوں اور بڑی سڑکوں کی ذمہ دار ہے، جبکہ گلیوں اور ٹاؤن سطح کی سڑکوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داری متعلقہ ٹاؤن کمیٹیوں پر عائد ہوتی ہے۔
مرتضیٰ وہاب کے مطابق جب وہ مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہیں تو اکثر اندرونِ گلیوں کی سڑکیں کٹی ہوئی نظر آتی ہیں، جو کہ سوئی گیس یا پانی کی لائن بچھانے کے دوران خراب کی گئی ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بہت سی گلیاں اور سڑکیں KMC کے دائرہ کار میں نہیں آتیں، اور ان مسائل کو حل کرنا ٹاؤن کمیٹیوں کا کام ہے، جنہیں اس مقصد کے لیے فنڈز بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔ تاہم، میئر نے واضح کیا کہ یہ ٹاؤن کمیٹیاں ان کے ماتحت نہیں آتیں، جس کی وجہ سے شہری انتظامی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی ذمہ
پڑھیں:
ٹک ٹاک دوستی کے بعد اورنگی ٹاؤن سے اغوا ہونے والی 20 سالہ لڑکی ڈیڑھ سال بعد بازیاب
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن سے ٹک ٹاک پر دوستی کے بعد اغوا ہونے والی 20 سالہ لڑکی ڈیڑھ سال بعد بازیاب ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اورنگی ٹاؤن کی رہائشی 20 سالہ یسرا کی بازیابی کے بعد صوبائی وزیر ترقئ نسواں سندھ شاہینہ شیر علی نے متاثرہ لڑکی یسرا کے گھر کا دورہ کیا اور متاثرہ سمیت اہلخانہ سے ملاقات کی۔
اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی اعجاز الحق بھی انکے ہمراہ تھے۔
اپنے مبینہ اغوا، حبس بے جا میں رکھنے اور جنسی زیادتی سمیت اپنے ساتھ ہونے والے تمام مظالم کی داستان سناتے ہوئے یسرا نے صوبائی وزیر شاہینہ شیر علی کو بتایا کہ اس کو ڈیڑھ سال قبل ٹک ٹاک پر تعلق قائم ہونے پر مبینہ طور پر اغواء کیا گیا تھا جہاں مبینہ اغواء کار حمزہ اور اسکی ماں کی جانب سے اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا جس کی وجہ سے وہ انتہائی خوفزدہ تھی۔
لڑکی نے بتایا کہ ملزم حمزہ نے یسرا کے ساتھ زبردستی جھوٹا نکاح نامہ بھی بنوایا تھا اور اسکو جنسی زیادتی کا بھی نشانہ بناتا رہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال بعد موقع پاکر اس نے اپنے رشتہ دار جس کا اس نے نمبر یاد ہونے پر چھپا کر رکھا تھا، اُن سے رابطہ کرکے اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کی اطلاع دی۔
اس کے بعد مقامی ایم پی اے اعجاز الحق کی فوری کاوش اور پولیس کی مدد سے میں بازیاب ہوئی۔
اس موقع پر صوبائی وزیر ترقئ نسواں سندھ شاہینہ شیر علی نے متاثرہ کو بتایا کہ پولیس نے ملزم حمزہ کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے اور تمام پہلوؤں سے واقعے کی مزید تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
شاہینہ شیر علی نے متاثرہ خاندان کو تمام طرح کی قانونی مدد فراہم کرنے یقین دہانی بھی کروائی۔ انھوں نے کہا کہ خواتین و بچیوں کے ساتھ مظالم کے خلاف سندھ حکومت کی واضح زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے، خواتین و بچیوں پر ظلم کرنے والے ظالموں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔