data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد:کراچی کے شہریوں کے لیے بجلی کے نرخ کم کرنے کی ایک ممکنہ خوشخبری اس وقت مزید تاخیر کا شکار ہوگئی جب پاور ڈویژن نے ایک بار پھر نیپرا سے کے الیکٹرک کی سستی بجلی کی درخواست پر سماعت مؤخر کرنے کی اپیل کر دی۔

ملک میں مہنگائی کی لہر کے تناظر میں عوام کو ریلیف دینے کے بجائے معاملہ ایک بار پھر بیوروکریسی کی فائلوں میں الجھتا نظر آ رہا ہے۔

معاملہ اُس وقت سامنے آیا جب کے الیکٹرک نے نیپرا سے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز (FCA) کی بنیاد پر بجلی 4 روپے 69 پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست کی۔ یہ درخواست معمول کی پریکٹس کے تحت فیول قیمتوں میں کمی کے بعد صارفین کو فائدہ پہنچانے کے لیے دی گئی تھی۔ نیپرا میں اس درخواست پر سماعت طے شدہ تھی، تاہم پاور ڈویژن نے ایک بار پھر مداخلت کرتے ہوئے مؤخر کرنے کی اپیل کر دی۔

پاور ڈویژن کے مؤقف کے مطابق حکومت اس وقت فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کو ’یونیفارم ٹیرف‘ کے نظام میں شامل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے اور اس ضمن میں معاملہ کابینہ کے اجلاس میں لے جایا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں وفاق کے مالی وسائل محدود ہیں اور سبسڈی دینے کی گنجائش ختم ہوتی جا رہی ہے۔ چنانچہ اگر کے الیکٹرک کی درخواست منظور کر لی گئی تو اس کا منفی اثر وفاق پر پڑے گا۔

اس پر نیپرا کی قانونی ٹیم نے کھل کر پاور ڈویژن کے مؤقف کی مخالفت کی۔ ٹیم کے مطابق ایف سی اے (Fuel Charges Adjustment) کے قواعد و ضوابط قانون کے مطابق واضح اور خودمختار ہیں اور وفاقی حکومت محض اپنی پالیسی کی بنیاد پر نیپرا کے قانونی دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ نیپرا کے وکلا نے واضح کیا کہ بنیادی ٹیرف اور ایف سی اے کے الگ الگ قانونی دائرہ کار ہیں جنہیں خلط ملط نہیں کیا جا سکتا۔

کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے نیپرا سے اپیل کی کہ معاملے کو محض حکومتی دباؤ کے بجائے قانون اور ضابطے کی روشنی میں دیکھا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہی درخواست 4 روپے 69 پیسے مہنگی کرنے کی ہوتی تو کیا پاور ڈویژن تاخیر کی اپیل کرتا؟ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہماری درخواست بالکل واضح اور قانونی دائرہ میں ہے، اور صارفین کو ریلیف ملنا چاہیے۔

مونس علوی کا کہنا تھا کہ نیپرا کا فرض ہے کہ وہ صارفین کے مفاد میں فیصلے کرے، چاہے وہ قیمتوں میں کمی ہو یا اضافہ اور کسی سیاسی یا حکومتی دباؤ کو خاطر میں نہ لایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک شفافیت پر یقین رکھتا ہے اور عوام کو ہر ممکن ریلیف دینے کا خواہاں ہے، بشرطیکہ قانونی طور پر اجازت ہو۔

نیپرا حکام نے اس موقع پر تمام فریقین کی رائے سننے کے بعد بتایا کہ حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد قانون کے دائرہ میں رہ کر کیا جائے گا۔ انہوں نے دوٹوک انداز میں واضح کیا کہ وزارت یا کسی اور اسٹیک ہولڈر کی رائے محض ایک پہلو ہے، فیصلہ صرف قانون کے مطابق کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک پاور ڈویژن کی درخواست کے مطابق کرنے کی

پڑھیں:

نو مسلم بھارتی خاتون کا پولیس پر شادی ختم کرنے کیلیے دباؤ ڈالنے کا الزام

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو پاکستانی شہری سے شادی کرنے والی بھارتی خاتون کو ہراساں کرنے سے روک دیا، خاتون نے پولیس کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ نور بی بی ( سرجیت کور) کو ہراساں سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس فاروق حیدر نے سابق سکھ خاتون اور اسکے شوہر کی درخواست پر سماعت کی۔ لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کو بھارتی خاتون کو ہراساں کرنے سے روک دیا، درخواست میں کہا گیا کہ مذہبی رسومات کیلیے آنے والی بھارتی سکھ خاتون نے اسلام قبول کر کہ ناصر سے نکاح کیا، 8 نومبر کو پولیس نے درخواست گزار کے گھر غیر قانونی ریڈ کیا۔ پولیس حکام نے خاتون پر شادی ختم کرنے کے یے دباؤ ڈالا، پولیس حکام کے پاس درخواست گزار کے گھر چھاپہ مارنے کی کوئی اتھارٹی نہیں، عدالت پولیس کو درخواست گزاروں کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • نو مسلم بھارتی خاتون کا پولیس پر شادی ختم کرنے کیلیے دباؤ ڈالنے کا الزام
  • 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلیے فل بینچ تشکیل
  • ٹی ایل پی کیخلاف ملک بھر میں کارروائی کیلیے وفاق سے درخواست کافیصلہ
  • بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت سے 30 افراد جاں بحق، نیپرا نے 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا
  • بجلی کمپنیوں کی غفلت سے 30 اموات، نیپرا کا 5 کروڑ 75 لاکھ جرمانہ
  • بجلی کی 3 تقسیم کارکمپنیوں پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائدکیوں کیا گیا ؟ وجہ سامنے آگئی
  • بجلی کرنٹ سے 30 اموات، 3 کمپنیوں پر پونے 6 کروڑ کا جرمانہ عائد
  • لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے مقدمات یکجا کرنے کی درخواست عدم پیروی پر خارج
  • پنچاب ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کی مستقلی کی درخواست، ملازمین کو وکیل کرنے کی مہلت
  • خیبر پختونخوا کابینہ میں ’ایکشن اِن ایڈ آف سول پاور‘ ختم کرنے کی منظوری ، کیا اب آپریشنز ختم ہوں گے؟