کراچی کی ابتر صورتحال کے ذمہ دار قابض میئر اور وزیر بلدیات ہیں، جماعت اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے نیو کراچی کے ٹاؤن چیئرمین محمد یوسف، نارتھ ناظم آباد کے چیئرمین عاطف علی خان اور ماڈل ٹاؤن کے چیئرمین ظفر احمد خان نے شہر میں حالیہ بارش کے بعد سڑکوں، گلیوں اور نالوں کی ابتر صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کا مکمل ذمہ دار میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور وزیر بلدیات کو قرار دیا ہے۔
تینوں ٹاؤن چیئرمینوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ شہر میں بارش کے بعد نالوں کے اُبلنے، پانی کے جمع ہونے اور سڑکوں کے تباہ حال ہونے نے شہریوں کو شدید اذیت میں مبتلا کر دیا ہے، جبکہ شہری مسائل کے حل کے بجائے میئر کراچی اپنی نااہلی چھپانے کے لیے ٹاؤن چیئرمینوں پر الزام تراشی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نالوں کی صفائی کے لیے 60 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے مگر اس کے باوجود صفائی وقت پر مکمل نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں تھوڑی سی بارش نے شہر کا نظام درہم برہم کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ نالوں کی بروقت صفائی کرے لیکن ہماری متعدد بار نشاندہی کے باوجود کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔
ٹاؤن چیئرمینوں نے میئر کراچی کی جانب سے سوئی سدرن گیس کمپنی کے روڈ کٹنگ چارجز کو تاخیر کی وجہ قرار دینے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹاؤن انتظامیہ گیس کمپنی کے کام مکمل ہونے کے بعد ہی سڑکوں کی مرمت کا آغاز کرتی ہے، اور اس کو جواز بنا کر میئر کراچی اپنی ذمہ داری سے بری الذمہ نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے مزید کہاکہ شہر کی مرکزی سڑکیں جو کے ایم سی اور وزارت بلدیات کے ماتحت ہیں، پہلے ہی خستہ حالی کا شکار تھیں اور اب بارش کے پانی کے بعد مزید خراب ہو چکی ہیں۔ اگر سڑکوں کی حالت بہتر کی جاتی اور نالوں کی وقت پر صفائی کی جاتی تو شہریوں کو یہ اذیت نہ جھیلنی پڑتی۔
ٹاؤن چیئرمینوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب کو چاہیے کہ وہ سیاسی بیانات دینے اور خط لکھنے کے بجائے اپنی اصل ذمہ داریاں پوری کریں، کیونکہ ان کی نااہلی نے شہر کو بارش کے بعد بدترین صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اس ناانصافی اور بدانتظامی کے خلاف آواز بلند کریں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹاؤن چیئرمینوں میئر کراچی نالوں کی انہوں نے بارش کے کے بعد کہا کہ
پڑھیں:
وزیر اعظم شہبازشریف کا امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو فون
سٹی42: وزیر اعظم شہبازشریف نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کو فون کیا اور صمود فلوٹیلا سے حراست میں لیے گئے پاکستانیوں کی بحفاظت وطن واپسی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
وزیر اعظم آفس کے مطابق وزیراعظم نے حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلی فون پر مختصر بات چیت میں فلسطین میں جنگ بندی،فلسطینیوں کے قتل عام کی فوری روک تھام کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر مؤقف دو ٹوک اور واضح ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ دنیا کے ہر فورم پر اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کیلئے آواز اٹھائی ہے اور پاکستان نہتے فلسطینیوں کے لیے آئندہ بھی آواز اٹھاتا رہے گا۔
کشمیریوں کا کشمیر سے تعلق کسی تحریک سے ختم نہیں ہونا چاہئے، اعظم نذیر تارڑ
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے 1967 سے قبل کی سرحدوں کے ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام اور فلسطین کے القدس الشریف کے بطور دارالحکومت کے پاکستان کے مؤقف کو بھی دہرایا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 8 اسلامی ممالک فلسطین میں جنگ بندی کیلئے اپنی فعال، بھرپور کوششیں کر رہے ہیں، پر امید ہیں کہ بہت جلد یہ کوششیں رنگ لائیں گی، امن کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کا دیرینہ خواب پورا ہوگا۔
وزیر اعظم نے امیر جماعت اسلامی کو بتایا کہ صمود فلوٹیلا سے اسرائیلی حراست میں موجود پاکستانیوں کی واپسی کیلئے فعال کردار ادا کر رہے ہیں. دوست ممالک سے مسلسل رابطے میں ہیں۔بہت جلد صمود فلوٹیلا سے اسرائیلی حراست میں لیے گئے پاکستانیوں کو بحفاظت وطن واپس لائیں گے۔
آزاد کشمیر کی ایکشن کمیٹی اور حکومت کا معاہدہ ہو گیا
وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ پاکستان اسرائیلی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا نہ اس کے ساتھ سفارتی تعلقات ہیں۔
Waseem Azmet