Express News:
2025-10-04@22:45:16 GMT

ایران سے نہ بات ہو رہی ہے نہ کوئی پیشکش کی ہے؛ ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات یا پیشکش کی خبروں کو مسترد کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پیغام میں لکھا کہ میں ایران کو کسی قسم کی پیشکش نہیں کر رہا نہ ہی ان سے بات چیت کر رہا ہوں۔ ہم نے ان کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی سینیٹر کرس کونز نے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ صدر ٹرمپ ایران سے ممکنہ مذاکرات پر گامزن ہیں جس میں پابندیاں نرم کرنے اور اربوں ڈالر کی مراعات کے بدلے ایران کو جوہری پروگرام سے پیچھے ہٹنے کی پیشکش شامل ہوسکتی ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ان بیانات کو "سنجیدہ مذاکرات کی کوشش نہیں بلکہ میڈیا پر اثر انداز ہونے کی چال" قرار دیا۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ امریکا کی طرف سے بار بار بیانیے بدلنا کوئی نیا رجحان نہیں۔

یاد رہے کہ جون 13 کو اسرائیل اور امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات، بیلسٹک میزائل پروگرام اور سائنسی مراکز پر شدید حملے کیے۔ اس کے ردعمل میں ایران نے اسرائیل پر 500 سے زائد بیلسٹک میزائل اور 1,100 ڈرونز فائر کیے تھے۔

ان حملوں کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے جن میں ٹاپ رینک کے آرمی آفیسرز اور ایٹمی سائنسدان بھی شامل ہیں۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حماس کا ٹرمپ کے غزہ پلان پر جزوی اتفاق، مزید مذاکرات کی ضرورت پر زور

حماس نے اعلان کیا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ جنگ بندی منصوبے کے کئی حصوں کو قبول کرتی ہے تاہم بعض نکات پر مزید بات چیت ناگزیر ہے۔

ٹرمپ کے پلان پر ردعمل

الجزیرہ کے مطابق حماس نے جمعے کو ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے کا تحریری جواب دیا، یہ فیصلہ ٹرمپ کی جانب سے اتوار تک جواب دینے کی مہلت کے بعد سامنے آیا۔

اس منصوبے میں فوری جنگ بندی، تمام اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی، بین الاقوامی نگرانی میں عبوری حکومت کا قیام اور حماس کے غیر مسلح ہونے کی شرط شامل تھی۔

قیدیوں کے تبادلے پر آمادگی

حماس نے اپنے جواب میں کہا کہ وہ تمام اسرائیلی قیدیوں، خواہ زندہ ہوں یا باقیات کو طے شدہ فارمولے کے تحت رہا کرنے پر راضی ہے اور اس کے لیے ثالثوں کے ذریعے فوری مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

غزہ کی انتظامیہ کا معاملہ

حماس نے اس بات پر بھی آمادگی ظاہر کی کہ وہ غزہ کی انتظامیہ کو آزاد فلسطینی ٹیکنوکریٹس کے حوالے کرنے پر تیار ہے، بشرطیکہ یہ فیصلہ فلسطینی قومی اتفاق اور عرب و اسلامی حمایت کے ساتھ ہو۔

اس بیان کو ٹرمپ کے تجویز کردہ ’بورڈ آف پیس‘ کی مخالفت سمجھا جا رہا ہے جس میں بین الاقوامی شخصیات بشمول خود ٹرمپ اور سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر  کی نگرانی کا ذکر تھا۔

حماس نے واضح کر دیا کہ کسی غیر فلسطینی کو فلسطینی عوام پر کنٹرول قبول نہیں ہوگا۔

مزید مذاکرات کی ضرورت

حماس کے مطابق منصوبے کے وہ پہلو جو ’غزہ کے مستقبل اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق‘ سے متعلق ہیں، انہیں صرف قومی اتفاق رائے اور بین الاقوامی قوانین و قراردادوں کی بنیاد پر طے کیا جا سکتا ہے۔

ٹرمپ اور عالمی ردعمل

صدر ٹرمپ نے حماس کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں حماس ’پائیدار امن‘ کے لیے تیار ہے، ساتھ ہی اسرائیل سے کہا کہ غزہ پر بمباری فوراً روکی جائے تاکہ یرغمالیوں کو محفوظ انداز میں نکالا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:بدترین اسرائیلی جارحیت کے باوجود غزہ کی جانب بڑھنے والی واحد کشتی کی کہانی

ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف غزہ کا نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ کے دیرینہ امن کا معاملہ ہے۔

عالمی ثالثوں کی کوششیں

قطر اور مصر نے حماس کے جواب کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ وہ امریکا اور دیگر فریقین کے ساتھ مل کر بات چیت کو آگے بڑھائیں گے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی اس پیش رفت کو ’موقع‘ قرار دیتے ہوئے فریقین پر زور دیا کہ اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے موقع ضائع نہ کریں۔

ہلاکتوں کی بڑی تعداد

یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیل نے غزہ پر اپنا حملہ مزید تیز کر دیا ہے اور اطلاعات ہیں کہ وہ ریموٹ کنٹرول دھماکہ خیز آلات سے آباد علاقے تباہ کر رہا ہے۔

فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت میں 66 ہزار سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اقوام متحدہ امریکا انتونیو گوتریس حماس صدر ٹرمپ غزہ امن منصوبہ

متعلقہ مضامین

  • حماس اور اسرائیل بلاواسطہ مذاکرات اتوار اور پیر کو ہوں گے
  • حماس کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کی پیشکش، شکست یا حکمت عملی؟
  • پاکستان کی امریکا کو پسنی پورٹ ٹرمینل میں سرمایہ کاری کی پیشکش
  • حماس کا ٹرمپ کے غزہ پلان پر جزوی اتفاق، مزید مذاکرات کی ضرورت پر زور
  • ٹرمپ کا فلسطین فارمولا، مجرم ہی منصف!
  • ایران سے مذاکرات کا دروازہ اب بھی کھلا ہے: فراسیسی وزیر خارجہ
  • ٹرمپ کا 20نکاتی فارمولا مسترد ،فلسطینیوں کیخلاف کوئی بھی ظالمانہ اقدام قابل قبول نہیں‘ مولانا فضل الرحمن
  • اردگان نے ایرانی اداروں اور شخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا
  • اردگان نے ایرانی اداروں اورشخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا
  • آزاد کشمیر احتجاج: وزیرِاعظم کی مذاکرات کی پیشکش عوامی رائے میں دانش مندانہ اقدام قرار