Jasarat News:
2025-11-19@03:02:06 GMT

سوات جیسے حادثات کا ذمے دارکون؟؟

اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

۔27 جون کو دریائے سوات میں ڈسکہ سیالکوٹ کا خاندان سیلابی ریلے کا شکار ہوگیا اور 15 افراد بچے عورتیں دیکھتے دیکھتے مدد کے منتظر دریا کی بے رحم موجوں کی نذر ہوگے جو ایک سانحہ درد ناک ہے اس طرح اگست 2023 میں کوہستان میں پانچ بھائی سیلابی ریلے کی نظر ہوگئے ایک دلخراش منظر تھا۔ کوہستان کے علاقے میں سیلاب میں ڈوبنے سے معجزانہ طور پر بچ جانے والے نوجوان کے مطابق کہ ان کے مرنے والے دوستوں کو یقین تھا کہ کوئی نہ کوئی ان کی مدد کے لیے ضرور آئے گا اور انہیں بچالیا جائے گا، ضلع لوئر کوہستان کے علاقے دوبیر سناگائی میں 28 اگست کو مدد کے منتظر پانچ دوست سیلاب کی نظر ہوگئے تھے، جن میں 4 دوست جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ ایک خوش قسمت نوجوان کو بچالیا گیا تھا۔ افسوسناک واقعے میں بچ جانے والے خوش قسمت نوجوان عبیداللہ نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں صوبائی اور مقامی انتظامیہ کو نااہل ترین انتظامیہ قرار دیا اور شکوہ کیا کہ بچ جانے کے باوجود آج تک ان کے پاس کوئی نہیں آیا اور حیران کن بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا نے ان کے علاقے کا دورہ کرنے کے باوجود ان سے ملاقات نہیں کی۔ ان کے مطابق ان کے باقی تمام ساتھی تیز پانی میں بہہ گئے اور حکومت نے آج تک نہ تو ان سے رابطہ کیا ہے اور نہ ہی ان سے معلوم کیا گیا ہے کہ وہ مرنے والے لوگ کون تھے؟۔ عبیداللہ کے مطابق وہ اور ان کے دوست معمول کے مطابق کام کر رہے تھے کہ اچانک وہاں سیلاب آگیا اور وہ محفوظ مقام کی جانب منتقل ہو ہی رہے تھے کہ سیلاب کی شدت تیز ہونے کے باعث درمیان میں پتھر پر ہی کھڑے رہ گئے۔
سانحہ سوات حادثہ میں بہہ جانے والے خاندان کے فرد عبدالسلام نے بتایا مجھے اطلاع ملی کہ میرے ہم زلف محمد محسن کی فیملی کو حادثہ پیش آگیا ہے اور اس کے بچے پانی میں بہہ گئے ہیں تو ایک لمحے کو میں سکتے میں آگیا کہ ان کے ساتھ تو میری بیوی اور بچے بھی تھے، میں نے پاگلوں کی طرح موبائل فون پر نمبر ڈائل کرنا شروع کردیے لیکن میرا اپنے بیوی بچوں سے رابطہ نہ ہوسکا۔ یہ کہنا تھا تحصیل ڈسکہ کے رہائشی عبدالسلام کا جن کی اہلیہ، دو بیٹیاں اور ایک بیٹا اپنے دیگر رشتہ داروں کے ساتھ سوات اور دیگر پہاڑی مقامات کی سیر کو گئے ہوئے تھے جہاں دریائے سوات میں یہ تمام لوگ ڈوب گئے۔ عبدالسلام نے بتایا کہ وہ فوری طور پر سوات کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔ عبدالسلام نے بتایا کہ وہ سعودی عرب میں محنت مزدوری کرتے ہیں اور گھر کی تعمیر کے سلسلے میں چھٹیاں لے کر پاکستان آئے ہوئے تھے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ’سوات جانے سے پہلے بیٹیاں کہہ رہی تھیں کہ آپ بھی ہمارے ساتھ چلیں ہمیں زیادہ مزہ آئے گا، لیکن میں نے یہ کہہ کر معذرت کرلی کہ اگر میں بھی چلا گیا تو گھر کی تعمیر کا کام کون کروائے گا‘۔
سوات بائی پاس پر ایک اور ہوٹل کے قریب 10 زائد افراد ڈوبنے کی تصدیق ہوئی۔ ریسکیو ٹیموں نے انگرو ڈھیر سے 3 لاشیں نکالیں۔ امام ڈھیرکے مقام پر 22 افراد پھنس گئے تھے، جنہیں بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔ اس کے علاوہ غالیگے میں سات افراد پھنسے ایک لاش نکال لی گئی۔ سوات کے سیاحتی علاقے اتروڑ شاہی باغ کی جھیل میں کشتی الٹنے سے 9 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ دو کو بچا لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملاح نے کشتی میں گنجائش سے زائد افراد کو سوار کیا تھا۔ جس کے باعث کشتی توازن بگڑنے سے الٹ گئی۔ مرنے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔ جھیل سے 9 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ سانحہ سوات کی تحقیقات کے لیے کے پی حکومت نے چیئرمین وزیراعلیٰ انسپکشن ٹیم کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گینڈاپور نے اس سانحہ پر چار افسران کو معطل کردیا اور سانحہ میں ہلاک شدگان کو دس لاکھ روپے فی کسی دینا کا اعلان کیا، اس سانحہ پر پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے اپنے رد عمل میں کہا کہ خیبر پختون خوا کے وسائل، مشینری اور ریسکیو ٹیمیں صرف وفاق اور پنجاب پر چڑھائی کے لیے ہیں۔
سوات کی سول سوسائٹی کے صدر عزیز الحق کی سربراہی میں ایک تحریری درخواست تھانے میں جمع کرائی گئی ہے، جس میں اس سانحے کے تمام ممکنہ ذمے داران کے خلاف قانونی کارروائی اور ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے سیلابی صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سیاحوں کے لواحقین سے تعزیت کی ہے، انہوں نے کہا کہ غمزدہ خاندانوں سے دلی ہمدردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کو تیز بارش کے باعث دریائے سوات کنارے حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانا چاہیے تھا۔ سابق سینیٹر مشتاق احمد خان نے سوات انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ ایک اندوہناک واقعہ ہے، حادثے پر دل رنجیدہ ہے، متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نااہل انتظامیہ نے سیاحت کو بھی دہشت ناک اور خوفناک بنادیا، دریائے سوات سے ریت اور بجری نکالنے کے ٹھیکے حکومت اور انتظامیہ کے لیے سونے کے کان بن چکے ہیں جبکہ دریائے سوات موت کا دریا بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنڈاپور صاحب اگر 10 کروڑ کے بسکٹ کھانے سے فرصت ملی ہو تو وہ عوام کا سوچے۔ سوال یہ کیا ہم ان سانحات کو قضاء ربی سمجھ کر بھول جاہیں یا ان سے سبق حاصل کریںدریا کے کنارے بے ہنگم ہوٹل۔ حد سے زیادہ رش اور حفاظتی اشیاء کا ہونا سوالیہ نشان ہے۔ مہذب معاشرے میں حکمران استعفا دے جاتے ہیں یہاں تو کرپشن، اقرابا پروری، اسلام آباد کو فتح کرنے کے علاوہ کوئی کام نہیں۔ چند سال پہلے علیمہ خان کے چترال میں ہیلی کاپٹر دیا گیا تھا حفاظتی اقدمات لائف جیکٹ اور ہوش۔ وحواس پر قابو رکھنا سلفی کی بیماری نے بھی بہت سی جان اچک لی ہیں۔ کوہستان اور کشتی الٹے کی تصاویر دیکھی نہیں جاتی والدین نے کیا ارمان پال رکھے ہوں گے۔ بچے اپنے والد کے کندھے پر شاید وہ بچ جاہیں اور والد کی آرزو ہوگی شاید میرے بچے بچ جاہیں ایک ایک تنکہ بن کرموت کی آغوش میں چلے گئے جہاں حکومت کی ناآہلی وہاں پر سلفی بنانا اور حفاظتی اقدمات نہ کرنا قابل افسوس ہے۔ صوبائی اور مرکزی حکومت متعلقہ انتظامیہ پر ایف آئی آر ہونی چاہیے۔ NDM کے نام کا اداراہ صرف تنخواہ۔ مرعات کے لیے کام کررہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ دریائے سوات کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

ٹریفک  قوانین کی خلاف  ورزی  پر سخت  جرمانے  ‘ پابندیاں  نافذ ‘ عوام  کی حفاظت  یقینی  بنارہے ہیں : مریم  نواز

لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹریفک حادثات میں جاں بحق افراد کی یاد کے عالمی دن پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہر سال ٹریفک حادثات میں ہزاروں خاندانوں سے پیارے جدا ہو جاتے ہیں، یہ ہر دل کے لیے ناقابلِ برداشت صدمہ ہے۔ روڈز پر احتیاط کریں، ٹریفک قوانین کی پابندی کریں، اپنی اور دوسروں کی جان کی حفاظت کو اولین ترجیح دیں۔ وزیراعلیٰ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون ہرگز استعمال نہ کریں، رفتار کی حد کا خیال رکھیں۔ پیدل چلنے والوں کو ترجیح دیں اور ہمیشہ سڑک پر احتیاط سے گاڑی چلائیں۔ پنجاب حکومت روڈز کو محفوظ بنانے کے لیے جامع اور موثر اقدامات کر رہی ہے۔ پنجاب میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف مزید سخت جرمانے اور پابندیاں نافذ کی گئی ہیں۔ حادثات سے بچاؤ کیلئے گاڑیوں کی فٹنس کے باقاعدہ ٹیسٹ کرائے جا رہے ہیں تاکہ حادثات کی شرح میں کمی لائی جا سکے۔ مختلف اضلاع میں سیف سٹی اور جدید ٹریفک نظم و نسق کے اقدامات عوام کی حفاظت کو یقینی بنا رہے ہیں۔ اگر سب سڑک پر ذمہ داری سے چلیں تو حادثات کم ہوں گے اور پاکستان کے شہری محفوظ رہیں گے۔ دوسر جانب مریم نواز  نے سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز میں کلین سویپ پر قومی کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دی  مریم نواز نے کہا سری لنکن ٹیم کے ساتھ ون ڈے سیریز میں شاندار کارکردگی پر پاکستانی ٹیم کا ہر کھلاڑی قابل تحسین۔ مہمان سری لنکن ٹیم نے پاکستانی قوم کے دل جیت لئے۔ پاکستانی قوم کو اپنی ٹیم سے ہر میچ میں شاندار کھیل کی توقع ہے۔ مریم نواز شریف نے ملتان ٹریفک حادثے میں موٹروے پولیس کے تین افسروں کے جاںبحق ہونے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سوات قومی جرگہ کا دسمبر میں لویہ جرگہ بلانے کا عندیہ
  • بجلی کمپنیوں کی غفلت سے 30 اموات، نیپرا کا 5 کروڑ 75 لاکھ جرمانہ
  • کراچی میں ٹریفک حادثات، خاتون رائیڈر سمیت 2 افراد جاں بحق، دو زخمی
  • ٹریفک  قوانین کی خلاف  ورزی  پر سخت  جرمانے  ‘ پابندیاں  نافذ ‘ عوام  کی حفاظت  یقینی  بنارہے ہیں : مریم  نواز
  • واٹس ایپ پریکساں یوزرنیم کےلئے نیافیچرمتعارف کرانے کی تیاری
  • حادثات سے بچاؤ کیلئے حکومت اور عوام کو ملکر کردار ادا کرنا ہو گا:گورنر سندھ 
  • گورنر سندھ کا روڈ ٹریفک متاثرین کی یاد کے عالمی دن پر پیغام
  • جنگ مسلط کرنے والوں کو اسی طرح جواب دینگے جیسے مئی میں دیا، فیلڈ مارشل
  • ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے: عثمان مختار نے بچپن کی تلخ یادیں شیئر کردیں
  • میں ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے: عثمان مختار