سوات: مون سون بارشوں کے باعث دریاؤں میں طغیانی، لوگ نقل مکانی پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 15th, August 2025 GMT
---فائل فوٹو
رواں سال مون سون کے دوران طوفانی بارشوں کے پیشِ نظر صوبہ خیبر پختون خوا میں دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔
مینگورہ شہر، تحصیل چارباغ، خوازہ خیلہ، مدین، کبل، بریکوٹ، مینگورہ خوڑ اور ہزارہ خوڑسمیت دیگر مقامات میں طغیانی اور سیلابی صورتحال ہے۔
مینگورہ شہر سمیت مضافات میں پانی سڑکوں پر آ گیا ہے جبکہ مختلف علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہونے کے سبب لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔
صوبہ خیبر پختون خوا کے ضلع باجوڑ میں شدید بارش کے سبب سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہو گئے۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بارش کے باعث دریائے سوات کے بہاؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے، بارش میں سیاح اور مقامی لوگ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے سبب 16 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ متعدد لاپتہ افراد کی تلاش ہے۔
ریسکیو کے حکام کے مطابق مقامی افراد کے تعاون سے اب تک 16 جاں بحق افراد اور 3 زخمیوں کو ملبے اور پانی سے نکالا گیا ہے، زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ایران میں تاریخی خشک سالی، بارش کے لیے کلاؤڈ سیڈنگ کا آغاز
ایران نے عشروں کی بدترین خشک سالی سے نمٹنے کے لیے کلاؤڈ سیڈنگ کے ذریعے مصنوعی بارش برسانے کا عمل شروع کردیا ہے۔ سرکاری خبر ایجنسی ایرنا کے مطابق یہ کارروائی ہفتے کو بحیرہ اُرمیہ کے بیسن کے اوپر کی گئی۔
بحیرہ اُرمیہ جو ایران کی سب سے بڑی جھیل ہے، بڑی حد تک خشک ہوچکی ہے اور اب وہاں وسیع نمک زار پھیل چکا ہے، آئندہ دنوں میں مشرقی اور مغربی آذربائیجان میں بھی یہ عمل جاری رکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شدید خشک سالی: رواں سال بارش نہ ہوئی تو تہران کو خالی کرانا پڑسکتا ہے، صدر مسعود پزشکیان
ملک میں بارش کی شرح ریکارڈ حد تک کم ہے اور ذخائر تقریباً خالی ہونے کے قریب ہیں۔ گزشتہ ہفتے صدر مسعود پزیشکیان نے خبردار کیا تھا کہ اگر جلد بارش نہ ہوئی تو تہران میں پانی کی راشننگ شروع کرنا پڑ سکتی ہے اور شہریوں کو دارالحکومت سے منتقل بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
کلاؤڈ سیڈنگ میں مخصوص کیمیکل سالٹس، جیسے سلور یا پوٹاشیم آئیوڈائیڈ، ہوائی جہاز یا زمینی جنریٹرز کے ذریعے بادلوں میں داخل کیے جاتے ہیں تاکہ آبی بخارات آسانی سے بارش کی شکل اختیار کر سکیں۔ یہ تکنیک کئی دہائیوں سے استعمال ہو رہی ہے اور متحدہ عرب امارات بھی اسے پانی کی قلت دور کرنے کے لیے اپنا چکا ہے۔
ایران کے محکمہ موسمیات کے مطابق اس سال بارشیں طویل المدتی اوسط کے مقابلے میں تقریباً 89 فیصد کم رہیں۔ ادارے نے کہا کہ ملک اس وقت گزشتہ 50 برس کی خشک ترین خزاں سے گزر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تاریخی خشک سالی، تہران میں پینے کے پانی کا ذخیرہ 2 ہفتوں میں ختم ہوجائے گا
حکام نے اعلان کیا ہے کہ اضافی پانی استعمال کرنے والے گھروں اور کاروباروں پر جرمانے بھی عائد کیے جائیں گے۔ موسمیاتی بحران کے قومی مرکز کے سربراہ احمد وظیفہ نے بتایا کہ تہران، مغربی آذربائیجان، مشرقی آذربائیجان اور مرکزی صوبے کے ڈیمز کی صورت حال تشویشناک ہے اور ان میں پانی کی سطح سنگل ڈیجٹس میں ہے۔
جمعہ کو تہران کی ایک مسجد میں شہری بارش کے لیے خصوصی دعاؤں میں شریک ہوئے۔ ہفتے کو مغربی اور شمال مغربی علاقوں میں کچھ بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ دارالحکومت کے شمال میں واقع ایک اسکی ریزورٹ پر اس سال کی پہلی برف باری بھی دیکھی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایران بارش بحیرہ اُرمیہ خشک سالی کلاؤڈ سیڈنگ