پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے نئے مالی سال 2025-26 کا زبردست تیزی کے ساتھ آغاز کردیا۔ جہاں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز کے آغاز میں ہی کے ایس ای-100 انڈیکس میں 1700 سے زائد پوائنٹس کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ منگل کی صبح 10 بج کر 5 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 1721.41 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 1 لاکھ 27 ہزار 348.

72 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو 1.37 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی جانب سے مختلف کلیدی شعبہ جات میں بھرپور خریداری دیکھی گئی، جن میں آٹو موبائل اسمبلرز، کمرشل بینکنگ، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیاں، اور بجلی پیدا کرنے والے ادارے شامل ہیں۔ بڑے سائز کے اسٹاکس جیسے کہ حبکو (HUBCO)، ماری پیٹرولیم (MARI)، پی آر ایل (PRL)، پی او ایل (POL)، ایم سی بی (MCB)، میزان بینک (MEBL) اور نیشنل بینک (NBP) سبز نشان میں ٹریڈ کر رہے تھے۔ یاد رہے کہ پیر کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے مالی سال 2024-25 کے اختتام پر بھی زبردست تیزی کے ساتھ دن مکمل کیا۔ یہ تیزی مالی سال کے اختتامی سرمایہ کاری فلو، ادارہ جاتی سرگرمیوں میں اضافے اور بیرونی مالیاتی معاونت کی خوشخبریوں کے باعث ممکن ہوئی، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا۔ پیر کے روز مارکیٹ بند ہونے تک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 1248.25 پوائنٹس یعنی 1 فیصد کا اضافہ ہوا، اور انڈیکس 1 لاکھ 25 ہزار 627.31 پوائنٹس پر بند ہوا، جو کہ مارکیٹ کی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

تاریخ میں پہلی بار انڈیکس ایک لاکھ 25ہزار پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا

چین کی جانب سے پاکستان کے لیے 3ارب 40کروڑ کا قرض رول اوور کیے جانے سے مالی سال اختتام تک آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ذرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 14ارب ڈالر تک پہنچنے، امریکا کے ساتھ متوقع تجارتی معاہدوں کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی تیزی کا رحجان برقرار رہا۔

رپورٹ کے مطابق اس رجحان کے سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس کی 1لاکھ ہزار 25ہزار پوائنٹس کی سطح بھی رقم ہوگئی۔

خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کے رحجان، گردشی قرضوں میں کمی کے لیے حکومتی اقدامات، آنے والے دنوں میں ریزلٹ سیزن میں لسٹڈ کمپنیوں کے اچھے مالیاتی نتائج کی توقعات مارکیٹ پر اثرانداز رہے جس سے کاروبار کے تمام دورانیئے میں مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا۔

اور ایک موقع پر 1370پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن اختتامی لمحات میں فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔

نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1248.25 پوائنٹس کے اضافے سے 125727.31پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔

کے ایس ای 30 انڈیکس 238.06پوائنٹس کے اضافے سے 38153.79پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 904.89پوائنٹس کے اضافے سے 78584.71پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس 13.72پوائنٹس کے اضافے سے 184886.50پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری حجم گذشتہ جمعہ کی نسبت 48فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 1ارب 14کروڑ 45لاکھ 53ہزار 310 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 481 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔

ان میں 297 کے بھاو میں اضافہ 152 کے داموں میں کمی اور 32 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے بھاو 1469.73روپے بڑھکر 16167.03 روپے اور یونی لیور پاکستان فوڈز کے بھاو 113.33روپے بڑھکر 23613.33روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاو 45.66روپے گھٹ کر 9553.67روپے اور سفائر فائبرز کے بھاو 37.96روپے گھٹ کر 1069.36روپے ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

  • نئے مالی سال کا شاندار آغاز، سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، نیا ریکارڈ قائم
  • وزیراعظم کا مالی سال کے پہلے دن پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس کے 127000 کی بلند ترین سطح عبور کرنے پر اطمینان کا اظہار
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس نے نئی بلند ترین سطح عبور کر لی، وزیراعظم شہباز شریف کا اظہارِ اطمینان
  • اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ اضافہ کا اصل سبب کیا ہے؟
  • نئے مالی سال کا شاندار آغاز! سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، نیا ریکارڈ قائم
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی، 100 انڈیکس میں 1,911 پوائنٹس کا ریکارڈ اضافہ
  • نئے مالی سال کا شان دار آغاز؛ اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، نیا سنگ میل عبور
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، 100 انڈیکس 1,25,000 کی سطح عبور کر گیا
  • تاریخ میں پہلی بار انڈیکس ایک لاکھ 25ہزار پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا