سی پیک ٹوکی مکمل صلاحیت کا ادراک پاکستان کو ایک اہم تجارتی اور ٹرانزٹ مرکز میں تبدیل کر سکتا ہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم جولائی ۔2025 )سی پیک ٹوکی مکمل صلاحیت کا ادراک پاکستان کو ایک اہم تجارتی اور ٹرانزٹ مرکز میں تبدیل کر سکتا ہے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں سہولت فراہم کر سکتا ہے آنے والا مالی سال بنیادی ڈھانچے کے فوائد کو جامع اقتصادی ترقی میں ترجمہ کرنے کی پاکستان کی صلاحیت کو جانچے گا.
(جاری ہے)
ویلتھ پاک کے ساتھ بات چیت کے دوران، انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز، اسلام آباد کے ایک سینئر محقق شاہد محمود نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ نئی رفتار حاصل کر رہا ہے جو پاکستان کے لیے بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے گہرے اقتصادی انضمام کی طرف منتقلی کا ایک اہم موقع پیش کر رہا ہے انہوں نے کہاکہ اہم منصوبوں جیسے کہ ایم ایل ون ریلوے کی اپ گریڈیشن، گوادر پورٹ کنیکٹیویٹی کی توسیع، اور مربوط ٹرانسپورٹ کوریڈورز سے پاکستان کی سرحدوں کے اندر اور اس سے باہر تجارت کو فروغ دینے اور لاجسٹک اخراجات میں نمایاں کمی کی توقع ہے. انہوں نے کہا سی پیک فیزون نے فزیکل بنیاد رکھی، اب چیلنج اسے بامقصد معاشی سرگرمیوں سے آباد کرنا ہے،انہوں نے کہاکہ کہ خصوصی اقتصادی زونز خاص طور پر رشکئی، علامہ اقبال اور دھابیجی، اربوں ڈالر کے منصوبے کے فیزٹومیں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں ان خصوصی اقتصادی زونزسے ٹیکس مراعات، ون ونڈو آپریشنز، اور لاجسٹک ہبس کی قربت کی پیشکش کے ذریعے چینی اور گھریلو سرمایہ کاروں دونوں کو راغب کرنے کی توقع ہے. انہوں نے کہاکہ اگر ہم ان زونز میں سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ طرز حکمرانی اور بنیادی ڈھانچے کی تیاری کو یقینی بنا سکتے ہیں، تو یہ روزگار کی تخلیق اور صنعتی تنوع کے انجن کے طور پر کام کر سکتے ہیں شاہدمحمود نے اس بات پر زور دیا کہ خصوصی اقتصادی زونزاگر مکمل طور پر کام کرتے ہیں، روزگار پیدا کریں گے، برآمدات میں اضافہ کریں گے، اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کریں گے، خاص طور پر چین اور دیگر علاقائی شراکت داروں سے. سی پیک اتھارٹی، منسٹری آف پلاننگ، ڈویلپمنٹ، اور خصوصی اقدامات کے ایک اہلکار نے کہاکہ خصوصی اقتصادی زونزکو کاغذ پر نہیں رہنا چاہیے صحیح تعاون کے ساتھ خصوصی اقتصادی زونزپاکستان کی برآمدات پر مبنی معیشت کی طرف منتقلی کو لنگر انداز کر سکتے ہیں لہذا یہ ضروری ہے کہ حکومت انفراسٹرکچر تک رسائی کو یقینی بنائے، توانائی، پانی اور ماحولیات کو بنیادی ڈھانچے تک رسائی کو یقینی بنائے حکومت قرض پر مبنی فنانسنگ سے سرمایہ کاری پر مبنی ماڈلز کی طرف بھی منتقل ہو رہی ہے سی پیک فیزٹومیں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور ایکویٹی پر مبنی چینی تعاون کو مدعو کر رہی ہے یہ پچھلی قرض کی بھاری حکمت عملیوں سے ایک اہم رخصتی کی نشاندہی کرتا ہے اور اسے مزید پائیدار ترقی کی طرف ایک قدم کے طور پر دیکھا جاتا ہے. اہلکار نے کہا کہ انفراسٹرکچر کو انسانی سرمائے میں سرمایہ کاری کے ساتھ جوڑا جانا چاہیے سڑکوں اور بندرگاہوں کی تعمیر صرف مساوات کا حصہ ہے تعلیم، تکنیکی تربیت، اور ادارہ جاتی اصلاحات میں متوازی ترقی کے بغیرسی پیک کی مکمل صلاحیت کوحاصل نہیں کیا جا سکتا وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے علاقائی رابطوں کو بڑھانے اور اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے میں سی پیک کے اہم کردار کی تصدیق کی ہے. انہوں نے روشنی ڈالی کہ 6.7 بلین ڈالر کے آٹھ ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جن پر مزید کام جاری ہے قابل ذکر کامیابیوں میں قراقرم ہائی وے کا 120 کلومیٹر حویلیاںتھاکوٹ سیکشن، نیز 392 کلومیٹر ملتان سکھر موٹروے، 297 کلومیٹر ہکلاڈی آئی خان موٹروے، اور 110 کلومیٹر خضداربسیمہ ہائی وے شامل ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بنیادی ڈھانچے انہوں نے نے کہاکہ ایک اہم کی طرف سی پیک
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملکی معیشت اور پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مجموعی اقتصادی صورتحال، براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور جاری و مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر مستحکم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، اقتصادی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں نجی شعبے کا کلیدی کردار ہوگا اور ان کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے گا۔
مقدر کا سکندر اور کسے کہتے ہیں؟؟
وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ مثبت معاشی رجحان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پاکستانی معیشت میں اعتماد کا عکاس ہے، شفافیت، بین الاقوامی معیار کے مطابق معاشی پالیسیوں کی تشکیل اور پالیسیوں پر فوری عملدرآمد کے ذریعے پاکستان کو خطے میں سرمایہ کاری کا پرکشش مرکز بنایا جائے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ حکومت عوامی فلاح و بہبود اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کے تمام مواقع کو بروئے کار لائے گی، ہماری جاری معاشی اور اقتصادی اصلاحات کی پالیسی نے معیشت کو ایک نئی سمت دی ہے اور اس جدت اور شفافیت کی بدولت ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے، سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ تجارت کو بھی فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔
پنجاب کے طلبہ کے لیے خوشخبری، صوبےمیں برطانیہ سمیت تین ملکوں کی یونیورسٹیوں کے کیمپسز قائم کرنے کا فیصلہ
اجلاس میں توانائی، انفرااسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبے میں جاری منصوبوں پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وزیر تجارت جام کمال، وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر ماحولیات مصدق ملک، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر، وزیر قانون اعظم نذیر، وزیر مواصلات علیم خان اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔
مزید :