بجلی صارفین کیلئے بڑی رعایت: بنیادی ٹیرف میں اوسط 1.14 روپے فی یونٹ کمی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
نیپرا نے بجلی صارفین کو ریلیف دیتے ہوئے بنیادی ٹیرف میں اوسط ایک روپیہ چودہ پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی۔ نیپرا نے یہ فیصلہ نوٹیفکیشن کیلئے وفاقی حکومت کو ارسال کر دیا ہے، جس کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔
فیصلے کے مطابق گھریلو صارفین کیلئے بجلی کا زیادہ سے زیادہ ٹیرف 48.84 روپے سے کم ہو کر 47.
تفصیلات کے مطابق ایک سے 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کیلئے ٹیرف میں 1.15 روپے کمی کی گئی ہے، جس کے بعد یہ 10.54 روپے فی یونٹ ہو جائے گا۔
اسی طرح 101 سے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے نیا ٹیرف 13 روپے فی یونٹ مقرر کیا گیا ہے اور نان پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کیلئے 100 سے 200 یونٹ کے درمیان استعمال پر ٹیرف 22.44 روپے فی یونٹ ہوگا۔
نیپرا کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد عوام پر مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنا ہے۔ حتمی اطلاق وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد ہوگا۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: صارفین کیلئے روپے فی یونٹ
پڑھیں:
غفلت کے باعث 30 انسانی جانوں کا ضیاع، بجلی تقیسم کار کمپنیوں پر کروڑوں روپے جرمانہ
اسلام آباد:بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت کے باعث مالی سال 2023-24 کے دوران 30 قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیشن اتھارٹی نے تقسیم کار کمپنیوں لیسکو، فیسکو اور گیپکو کو انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
مالی سال 2023-24 کے دوران پیش آنے والے مہلک حادثات میں 30 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر نیپرا نے تین بڑی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے الگ الگ فیصلوں میں لیسکو، گیپکو اور فیسکو کو سنگین غفلت اور حفاظتی اقدامات میں کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
فیصلے کے مطابق لیسکو پر 3 کروڑ، گیپکو پر 1 کروڑ 75 لاکھ جبکہ فیسکو پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
نیپرا نے واضح کیا کہ کمپنیوں کے بروقت اور مؤثر اقدامات سے ان اموات کو روکا جا سکتا تھا، مگر ضروری حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث حادثات پیش آئے۔
اتھارٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لیسکو ریجن میں 13، گیپکو میں 9 جبکہ فیسکو ریجن میں 8 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔ تینوں کمپنیاں شوکاز اتھارٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہیں۔
نیپرا نے کمپنیوں کو حکم دیا ہے کہ مستقبل میں حادثات سے بچاؤ کے لیے مضبوط اور مؤثر حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔