چین کا بلیک آؤٹ بم‘ بجلی گھر ناکارہ بنانے کی صلاحیت سے لیس
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے جدید ہتھیار متعارف کرا دیا جو دشمن ملک کے بجلی گھروں کو بغیر کسی دھماکے کے مکمل طور پر ناکارہ بنا سکتا ہے۔ چینی سرکاری میڈیا سی سی ٹی وی نے ایک اینیمیٹڈ وڈیو جاری کی جس میں نئے گرافائٹ بم کی صلاحیتیں دکھائی گئیں۔ اس ہتھیار کو بلیک آؤٹ بم بھی کہا جا رہا ہے، جو پاور اسٹیشنوں اور ہائی وولٹیج بجلی کے نظام کو نشانہ بناتا ہے۔ وڈیو کے مطابق یہ میزائل زمین سے داغا جاتا ہے اور ہوا میں جا کر 90 چھوٹے سب میونیشنز خارج کرتا ہے، جو زمین سے ٹکرا کر اوپر کی طرف اچھلتے ہیں اور فضا میں انتہائی باریک کاربن فائبرز پھیلاتے ہیں۔ یہ فائبرز بجلی کے تاروں میں شارٹ سرکٹ پیدا کرکے پورے نظام کو معطل کر سکتے ہیں۔ سی سی ٹی وی نے اس ہتھیار کو دشمن کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو مفلوج کرنے کا مؤثر ذریعہ قرار دیا ہے، جو تقریباً 10 ہزار مربع میٹر کے علاقے کو متاثر کر سکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یڈیو میں اس ہتھیار کا اصل نام اور تکنیکی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں، بلکہ صرف مقامی ساختہ میزائل کہا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس طرح کے گرافائٹ بم ماضی میں امریکا نے عراق اور سربیا میں بھی استعمال کیے تھے، جنہیں غیر مہلک لیکن اسٹریٹیجک اثر رکھنے والے ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
روسی اور فرانسیسی صدور کی 3برس بعد ٹیلی فون پر گفتگو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں کے درمیان 3برس کے دوران پہلی بار رابطہ ہوا۔ دونوں صدور کے درمیان 2گھنٹے طویل گفتگو ہوئی، جس میں ایران کے جوہری پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کے خطے پر اثرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فرانسیسی صدر نے گفتگو کے دوران خدشہ ظاہر کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام اور میزائل نظام خطے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ایران بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون کرے اور جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر سختی سے عمل یقینی بنائے۔ اس موقع پر روسی صدر پیوٹن نے ایرانی موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور بین الاقوامی قوانین کے تحت ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی جوہری توانائی کی ترقی جاری رکھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی خودمختاری اور سلامتی کا احترام کیا جانا چاہیے۔ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام اور میزائل سسٹم سے جڑے خدشات کا سفارتی حل نکالنے کے لیے فرانس پرعزم ہے۔ دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر اتفاق کیا اور کہا کہ سفارتی کوششوں کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا ہی بہترین راستہ ہے۔