Jasarat News:
2025-10-04@23:43:30 GMT

وفاقی وزیر احسن اقبال کا ادارہ شماریات کا دورہ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے ادارہ شماریات کے دورہ کے دوران کہا کہ 2023 کی ڈیجیٹل مردم شماری ایک تاریخی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آبادی کی شرح میں دوبارہ تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، تمام صوبے فوری اقدامات کریں۔ احسن اقبال نے کہا کہ پالیسی سازی کیلئے مردم شماری ڈیٹا کو وفاقی، صوبائی اور ضلعی سطح پر استعمال کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ 2.

5 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور 60 فیصد شرح خواندگی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ انہوں نے ڈیٹا پر مبنی حکمرانی اور ‘‘اڑان پاکستان ڈیٹا سینٹر’’ کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت دی۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

آزاد کشمیر مذاکرات: معاہدے پر اتفاق، آئینی کمیٹی بنائیں گے، فیصلہ سب کو قبول ہو گا: احسن اقبال

مظفر آباد (نوائے وقت رپورٹ) رکن حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ معاہدے پر اصولی اتفاق رائے کر لیا ہے۔ بہت جلد معاہدے پر باضابطہ دستخط بھی ہو جائیں گے۔ بڑے پیمانے پر خونریزی اور بدامنی چاہنے والے ناکام ہو گئے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی تجاویز کو ہم نے فوراً منظور کر لیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ جیت پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام اور جمہوریت کی ہے۔ امور کشمیر کے وزیر کی سربراہی میں ہر 15 روز میں کمیٹی کا اجلاس ہو گا۔ وزیر امور کشمیر کی نگرانی میں ایک مستقل کمیٹی بنائی ہے۔ اجلاس میں مطالبات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔ معاہدے کے مسودے پر دونوں اطراف سے غور کیا جا رہا ہے۔ مہاجرین کی نشستوں سے متعلق ایک آئینی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ آئینی ماہرین کی کمیٹی تمام پہلوؤں کا جائزہ لیکر فیصلہ کرے گی۔ کمیٹی کے جائزے کے بعد جو فیصلہ کیا جائے گا وہ سب کو قبول ہو گا۔ یہ آئینی معاملہ ہے اس میں جلد بازی نہیں کی جائے گی۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن طارق فضل چودھری نے تصدیق کی ہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی آزاد جموں و کشمیر سے معاملات طے پا گئے ہیں۔ جلد حتمی معاہدے پر دستخط متوقع ہیں۔ مذاکرات کا آخری دور جاری ہے۔ عوامی مفادات اور امن ہماری اولین ترجیح ہے۔ میڈیا کے مطابق حکومت کی طرف سے مذاکرات میں سینیٹر رانا ثناء اللہ، احسن اقبال اور سردار یوسف، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، قمر زمان کائرہ اور انجینئر امیر مقام شریک ہیں جبکہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان بھی مذاکرات کا حصہ ہیں۔ آزاد کشمیر کی حکومتی مذاکراتی کمیٹی بھی اجلاس میں شریک ہے جبکہ شوکت نواز میر، راجہ امجد ایڈووکیٹ اور انجم زمان عوامی ایکشن کمیٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ قبل ازیں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی 12 نشستوں کے معاملے پر بہت سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہئے۔ ان 12 نشستوں کے ووٹرز کا تعلق کشمیر سے ہے۔ ان افراد کا کشمیر سے تعلق اس طرح ختم نہیں کیا جا سکتا۔ اس مقصد کیلئے آئینی پیکج اور سیاسی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ آزاد کشمیر کے معاملے پر وہاں کی سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ لوگوں کو اعتراض ہو سکتا ہے کہ ایسے کام عجلت میں کیوں کئے جا رہے ہیں۔ ووٹ کا حق بنیادی حق ہے ایسے حقوق پر بھرپور بحث ہونی چاہئے۔ جو کچھ ہو رہا ہے یہ ہمارے کشمیر کاز کو نقصان پہنچائے گی۔ جب سیاست کی بات ہونی ہے تو قانونی‘ آئینی نقاط پر ٹھنڈے دل سے بات کرنی چاہئے۔ ہمیں آئینی اور قانونی نقاط پر سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہئے اور حل تلاش کرنا چاہئے۔ یہ لوگ بھارت کی غلامی سے آزادی حاصل کرنے اور پاکستان کی خاطر بے گھر ہوئے۔ ان لوگوں کو پاکستان نے مہمانوں کی طرح آباد کیا۔ 

متعلقہ مضامین