حیدرآباد :کنٹریکٹ ایسوسی ایشن کا تحریک چلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد ( اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد کنٹریکٹ ایسوسی ایشن نے محکمہ ورکس اینڈسروسیز میں ٹھیکوں میں جاری اقربا پروری اور من پسند افراد قریبی رشتہ داروں کو اربوں روپے کے غیر قانونی ٹھیکے دینے خلاف سندھ بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔ یہ اعلان سینئرنائب صدر خدا بخش خاصخیلی رمضان کھوکھر فاروق علی ڈومکی اور عبدالغفار مہر نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ سپرا چیف انجئنیر اور اے سی کی مبینہ ملی بھگت سے اربوں روپے کے ٹھیکے کے ٹینڈرز اپنے من پسند افرادمن پسند کمپنیوں قریبی رشتہ داروں کو دئیے ہیں جس کی اعلی سطح پر شفاف تحقیقات کراکر اصل حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں اور اس غیر قانونی عمل میں ملوث افسران کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ انصاف کا بول بالا اور کرپشن کا راستہ روکا جاسکے انہوں نے کہاکہ اس پورے غیر قانونی عمل میں محکمہ ورکس اینڈ سوسیز کے راشی اور کرپٹ افسران نے اہم کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہاکہ 70 ارب روپے سے زائد ٹینڈرز کے اجراء میں قانون کی سنگین خلاف ورزی کی گئے ہے جعلی ناموں سے کام کرنے والی کمپنیوں کو اربوں روپے کی ایڈوانس ادائگیوں کے ذریعے نوزا گیاہے اس تمام غیر قانونی عمل میں سپرا پوری طرح ملوث ہے جس کی نگرانی ایم ڈی سپرا خود کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ صوبہ سندھ میں اس وقت حکومت پیپلز پارٹی کی ہے لیکن نان اے ڈی پی ٹینڈرز محض چند من پسند اضلاع میں کرآ گئے ہیں۔جن میں سرفہرست ضلع ٹھٹھہ جامشورو دادو اور لاڑکانہ سمیت دیگر من پسند اضلاع شامل ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہاکہ
پڑھیں:
کالعدم انتہا پسند جماعت کے خلاف 32 مقدمات درج کیے گئے، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ کالعدم انتہا پسند جماعت کے خلاف کارروائیوں کے دوران 90 فنانسرز اور سوشل میڈیا پر دھمکیاں دینے والوں کے خلاف 32 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کالعدم انتہاپسند جماعت سے ہتھیار اور بلٹ پروف جیکٹس برآمد کیے اور 92 سے زائد بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم جماعت کے خلاف درج مقدمات میں 830 لوگ لاہور میں گرفتار ہوچکے ہیں، انتہا پسند جماعت نے مذہب کی آڑ میں انتشار پھیلایا ہے، مذہب کا نام استعمال کرنا ان کا طرہ امتیاز رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب کی 84 فیصد مساجد رجسٹر ہو چکی ہیں، لوگوں کی جان و مال کی حفاظت حکومت کی ذمے داری ہے۔