پرتگال سے تعلق رکھنے والے معروف فٹبالر ٹریفک حادثے میں ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: لیورپول فٹبال کلب کے پرتگالی ونگر اور اسٹار کھلاڑی ڈیاگو جوتا اسپین کے شہر زمورا میں ایک ہولناک ٹریفک حادثے کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے میں ان کے بھائی بھی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق انگلش کلب لیورپول اور پرتگال کی قومی ٹیم کے معروف فٹبالر ڈیاگو جوتا اسپین کے شمالی وسطی علاقے زمورا میں آئس 52 موٹروے پر کار حادثے میں ہلاک ہوگئے، جہاں وہ اپنے بھائی آندرے سلوا کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق 28 سالہ ڈیاگو جوتا اپنے بھائی کے ہمراہ کار میں سفر کر رہے تھے کہ ان کی گاڑی سڑک سے پھسل کر قریبی کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں دونوں بھائی موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ڈیاگو جوتا نے گزشتہ ہفتے (28 جون) اپنی دیرینہ دوست روٹ کارڈوسو سے شادی کی تھی، وہ تین بچوں کے باپ تھے اور حالیہ دنوں میں اپنی ازدواجی زندگی کی خوشیوں سے سرشار نظر آ رہے تھے۔
ڈیاگو جوتا نے 2020 میں وولور ہیمپٹن وانڈررز کو خیرباد کہہ کر 41 ملین پاؤنڈ کے بھاری معاوضے کے ساتھ لیورپول کلب میں شمولیت اختیار کی تھی۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران انہوں نے کلب کے لیے 100 سے زائد میچوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کئی یادگار لمحات دیے۔
اس کے علاوہ جوتا پرتگال کی قومی ٹیم کا بھی اہم حصہ تھے اور انہوں نے گزشتہ ماہ یوئیفا نیشنز لیگ کا ٹائٹل جیتنے والی پرتگالی ٹیم میں بھی نمایاں کردار ادا کیا تھا۔ لیورپول کے ساتھ وہ انگلش پریمیئر لیگ ٹرافی بھی اپنے نام کر چکے تھے۔
ڈیاگو جوتا کی ناگہانی موت پر عالمی فٹبال حلقوں، مداحوں اور ان کے کلب لیورپول کی جانب سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نئی دہلی کا نام انڈرپراستھا رکھنے کی تجویز‘ وزیرداخلہ کو خط لکھ دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) نئی دہلی کے بی جے پی رکن پارلیمان پروین کھنڈیلولوال نے نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق پروین کھنڈیلوال نے وزیر داخلہ امت شاہ سے قومی دارالحکومت کا نام انڈرپراستھا رکھنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں پرانے دہلی ریلوے اسٹیشن کا نام انڈرپراستھا جنکشن اور بین الاقوامی ہوائی اڈے کوانڈرپراستھا ائرپورٹ رکھنے کی تجویز بھی دی۔ انہوں نے خط میں کہا کہ یہ اقدام تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی جڑوں کی عکاسی کرے گا۔ دہلی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے اور یہ بھارتی تہذیب کی روح اور انڈرپراستھا شہر کی روشن روایت کی نمائندگی کرتی ہے، جسے پانڈووں نے قائم کیا تھا۔ کھنڈیلوال نے مزید تجویز دی کہ پانڈووں کے مجسمے دارالحکومت میں نصب کیے جائیں تاکہ نئی نسل کو بھارت کی تاریخ، ثقافت اور ایمان سے جوڑا جا سکے۔ دیگر تاریخی شہروں جیسے ورانسی، پریاگ راج ، ایودھیہ اور اْجن اپنے قدیم ناموں سے دوبارہ جڑ رہے ہیں۔