Daily Mumtaz:
2025-10-04@16:59:26 GMT

پاکستانی ڈاکٹر کی چین میں کام اور دوستی کی 6 سالہ کہانی

اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT

پاکستانی ڈاکٹر کی چین میں کام اور دوستی کی 6 سالہ کہانی

گوئی یانگ(شِنہوا)پاکستانی طبی ماہر سید ذوالفقار علی شاہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے چین میں اپنے 6 سالہ قیام کے دوران نہ صرف پیشہ ورانہ طور پر ترقی کی بلکہ ذاتی زندگی میں بھی بہت کچھ سیکھا۔ انہوں نے چین اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی دوستی کو بھی قریب سے دیکھا۔
شاہ نے کہا کہ بچپن سے پاک چین دوستی کے بارے میں معلوم تھا لیکن کبھی اندازہ نہیں تھا کہ یہ دوستی چینی معاشرے میں اس قدر گہرائی سے رچی بسی ہوئی ۔

2018 میں شاہ کو چین کے وسطی شہر ووہان میں واقع ہواژونگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے تھونگ جی میڈیکل کالج میں پی ایچ ڈی کے لئے سکالرشپ ملی۔
وہ رات کے وقت ووہان پہنچے تو شہر کی رونق نے انہیں متاثر کیا۔ اگلی صبح جب انہوں نے ہر طرف سبزہ اور مصروف زندگی دیکھی تو وہ ان مناظر سے بہت متاثر ہوئے جو ان کے سابقہ تجربات سے بالکل مختلف تھے۔

ووہان میں دوران تعلیم شاہ کا زیادہ تر علمی کام ایک مضافاتی لیبارٹری میں ہوتا تھا جہاں ہمسایوں کے ساتھ روزمرہ میل جول نے انہیں چینی زبان سیکھنے کی ترغیب دی۔
2020 میں جب ووہان میں کووڈ-19 وبا پھیلی تو شاہ نے شہر میں ہی رکنے کا فیصلہ کیا جسے ان کے خاندان نے بھی سراہا۔ اس دوران وہ چین کے ردعمل کے عینی شاہد رہے اور انہوں نے وبا کے دوران 2 اہم تحقیقی مقالے شائع کئے۔

2021 میں شاہ نے بحالی طب اور فزیکل تھراپی میں پی ایچ ڈی مکمل کی جس کے بعد انہیں شین زین میں کھیلوں کے بین الاقوامی بحالی مرکز میں ملازمت ملی۔ اپریل 2022 سے وہ گوئی ژو بیورو آف سپورٹس کے تحت چھنگ ژین سپورٹس ٹریننگ بیس میں بحالی کے ماہر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
شاہ نے کہا کہ گوئی ژو میں بحالی کے ماہرین کی کمی ہے اور میں یہاں مضبوط مقامی پیشہ ور ٹیم بنانے میں مدد کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ وہ کھلاڑیوں کو جلد صحت یاب ہونے میں مدد دے کر انہیں مقابلوں کے لئے تیار کر رہے ہیں۔

شاہ کا کہنا تھا کہ جو چیز مجھے سب سے زیادہ حیران کرتی ہے وہ یہ ہے کہ چینی لوگ پاکستان کے بارے میں کتنی گہری معلومات رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چاہے آپ چین میں کسی دفتری ملازم، سکول کے بچے، کسان یا دکاندار سے ملیں وہ سب پاک چین دوستی کے بارے میں جانتے ہیں اور آپ کو مسکرا کر خوش آمدید کہیں گے۔

شاہ نے مزید کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور معیشت کو بہتر بنانے میں مدد دی اور عوامی سطح پر تعلقات کو گہرا کیا، جو اس دوستی کے “فولاد کی طرح مضبوط” ہونے کا ثبوت ہے۔
سید ذوالفقار علی شاہ کا کہنا تھا کہ چین مشکل وقت کا سچا دوست ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے شاہ کا شاہ نے کہا کہ

پڑھیں:

شکیب الحسن پر قومی ٹیم کے لیے کھیلنے پر مستقل پابندی عائد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈھاکا (اسپورٹس ڈیسک )بنگلا دیشی آل رائو نڈر شکیب الحسن پر قومی ٹیم کیلئے کھیلنے پر پابندی لگا دی گئی۔یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب خودساختہ جلاوطنی گزارنے والے بنگلادیشی کرکٹر شکیب الحسن نے سوشل میڈیا پر سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے ساتھ اپنی پرانی تصویر شیئر کی اور انہیں سالگرہ کی مبارک باد دی۔اس کے بعد سوشل میڈیا پوسٹ میں بنگلا دیش کے نوجوان اسپورٹس ایڈوائزر (مشیر کھیل) آصف محمود نے سوشل میڈیا پوسٹ میں شکیب کا نام لئے بغیر کہا کہ آپ سب نے مجھے اس شخص کو دوبارہ بحال نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا، لیکن میں درست تھا۔اس پر شکیب الحسن نے ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ آخرکار کسی نے مان لیا کہ صرف اسی کی وجہ سے میں دوبارہ بنگلا دیش کی جرسی نہیں پہن سکتا، شاید ایک دن میں اپنی مادر وطن واپس آں، میں بنگلادیش سے پیار کرتا ہوں۔ایک انٹرویو میں اسپورٹس ایڈوائزر آصف محمود نے واضح کیا کہ ہم انہیں بنگلا دیش کا جھنڈا تھامنے کی اجازت نہیں دے سکتے، میرے لیے یہ ممکن نہیں کہ میں انہیں بنگلا دیش کی جرسی پہننے دوں، میری بنگلا دیش کرکٹ بورڈ کیلئے واضح ہدایت ہے کہ شکیب الحسن اب کبھی بھی بنگلا دیش کیلئے نہیں کھیل سکتے۔آصف محمود کا کہنا تھا کہ شکیب الحسن عوامی لیگ کی سیاست سے گہری وابستگی رکھتے ہیں۔دوسری جانب شکیب الحسن کا کہنا تھا کہ ان کی پوسٹ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں تھا، وہ(حسینہ واجد) کرکٹ سے گہری وابستگی رکھتی تھیں، میں نے انہیں اسی حوالے سے سالگرہ کی مبارک باد دی۔ واضح رہے کہ شکیب الحسن بنگلا دیش کے سب سے کامیاب کرکٹرز میں شمار ہوتے ہیں، انہوں نے آخری بار اکتوبر 2024 میں بھارت کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں بنگلا دیش کی نمائندگی کی تھی۔ شکیب الحسن عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ بھی رہے ہیں لیکن حسینہ حکومت کے خاتمے کے بعد سے وہ وطن واپس نہیں آئے۔وہ گزشتہ سال حکومت مخالف مظاہروں کے دوران نوجوان کے قتل کے مقدمے میں بھی نامزد ہیں۔

اسپورٹس ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • انڈیا پر پابندیوں کے بعد پاکستانی چاول امریکی مارکیٹوں میں نظر آنا شروع ہو گیا، سینیئر صحافی انور اقبال
  • پاک۔چین دوستی کے حوالے سے پاکستان کا موقف غیرمتزلزل ہے ، وزیراعظم
  • رجب بٹ پر ’ہم جنس پرستی‘ کا الزام، ویڈیو ثبوت پیش کرنے کی دھمکی
  • صمود فلوٹیلاکے غیر مسلح امدادی کارکنوں کی گرفتاری عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے،ڈاکٹر حمیرا طارق
  • امریکا: پاکستانی نوجوان کو ڈاکٹر آف پولیٹیکل لیڈرشپ کی ڈگری تفویض
  • برطانیہ؛ کم سن بچیوں سے اجتماعی زیادتی گینگ کے پاکستانی سرغنہ کو سزا سنادی گئی
  • پاکستان اور چین کی دوستی ہر زمانے میں قائم رہے گی، صدرمملکت
  • پاکستان، چین دوستی ناقابل شکست، شراکت داری نئے سنگ میل تک لے جائیں گے: وزیراعظم
  • صمود فلوٹیلا سے دو اہم پاکستانی کیوں واپس ہوئے؟ جانئے حقائق
  • شکیب الحسن پر قومی ٹیم کے لیے کھیلنے پر مستقل پابندی عائد