کم عمر ڈرائیور نے 3 موٹر سائیکلوں کو کچل دیا، ’کیا پیسے والوں کو سب گناہ معاف ہیں؟‘
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کمسن کار ڈرائیور نے متعدد موٹر سائیکلوں کو ٹکر مار دی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ارد گرد کھڑے شہری ڈرائیور کو گاڑی سے باہر نکالتے ہیں جس میں بچے کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ مشتعل افراد کے پوچھنے پر بچے نے بتایا کہ ’ماموں نے کہا تھا جا کر گاڑی سیکھو‘۔ سوشل میڈیا صارفین ویڈیو دیکھ کر شدید غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔
https://Twitter.
عاصمہ آفتاب نے لکھا کہ اس بچے کے والدین کو جیل میں ڈالیں جنہوں نے اسے یہ گاڑی لے جانے کی اجازت دی۔
Iske waleden ko dalen zindan khanay m who let hm to ths !!
— asma aftab01 (@asmazia07) July 7, 2025
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ جب جرم کی سزا نہیں ملتی تو پھر یہی ہونا ہے۔
جب سزا ملتی ہی نہیں ہے پھر یہی ہونا ہے
— SkyIsLimit (@OopsGharKiBBC) July 7, 2025
توحید احمد کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ اِس لیے ہوتا ہے کیونکہ سرکار نظام پہ کام نہیں کرتی بلکہ وقتی طور پہ صرف تصاویر بنوائی جائیں گی اور پھر سے وہی سب کچھ چلتا رہے گا۔
یہ سب کچھ اِس لئیے ہوتا ہے کیونکہ سرکار نظام پہ کام نہیں کرتی بلکہ وقتی طور پہ صرف تصاویر بنوائی جائیں گی اور پھر سے وہی سب کچھ چلتا رہے گا۔
— Toheed Ahmed (@toheedahmed81) July 6, 2025
شکیل بشیر لکھتے ہیں کہ کیا پیسے والوں کو سب گناہ معاف ہیں؟
کیا پیسے والے کو سب گناہ معاف ہیں ؟؟؟
شاہدرہ ٹاؤن میں کمسن بچے نے متعدد افراد کو گاڑی تلے کچل دیا — واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آ گئی۔
فوٹیج میں دل دہلا دینے والے مناظر ملاحظہ کیجیے pic.twitter.com/42FqGGZVzI
— Shakil Bashir (@ShakilSidhu1) July 7, 2025
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ مارنا تو اس بچے کے والد کو چاہیے تھا جس نے اسے گاڑی چلانے کی اجازت دی۔
مارنے تو اسکے باپ کو چاہئے جسنے اسکو گاڑی چلانے کی اجازت دی
— Abdul (@manixruls) July 7, 2025
ذرائع کے مطابق کار حادثے میں ایک نوجوان جاں بحق جبکہ پانچ افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے کم عمر ڈرائیور کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق گاڑی چلانے والے بچے کی عمر 14 سال ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لاہور ویڈیو وائرلذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: لاہور ویڈیو وائرل سب کچھ
پڑھیں:
وزیراعظم کو نا اہل کیا جاسکتا ہے تو ایوان میں ہنگامہ کرنے والوں کو کیوں نہیں؟ ملک محمد احمد خان
پجاب اسمبلی میں 26 ارکان اسمبلی کی نااہلی کا ریفرنس دائر کرنے پر اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ غلط بیانی پر وزیراعظم کو نا اہل کیا جاسکتا ہے تو ایوان میں ہنگامہ کرنے والوں کو کیوں نہیں؟ آرٹیکل 62، 63 کا مخالف ہوں۔
پنجاب اسمبلی کے میڈیا ہال میں اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ایک طویل پریس کانفرنس کی، جس میں انہوں نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں وزیر خزانہ کی تقریر اور کارروائی کے بعد وکلا کی طرف سے اور میڈیا میں بہت ساری خبریں بھی آئیں۔ باتیں کرنے سے پہلے اسمبلی سیکرٹریٹ میں پہلے مجھ سے گفتگو کر لی جاتی تو اچھا ہوتا۔ لوگوں کو گندے فحش اشارے کی اجازت نہیں دوں گا۔ ایک خاتون رکن کی جانب سے ہراسمنٹ کی درخواست ہے۔
یہ بھی پڑھیے گالیاں دینا جمہوریت نہیں جمہوریت دشمنی ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ میں کسی کے خلاف نہیں، اسمبلی کی حرمت کی حفاظت کررہا ہوں۔ بطور اسپیکر ڈیوٹی سنبھالی تو کوشش کی کہ اپنے کردار کو پوری ایمانداری سے نبھاؤں۔ آئین کی حرمت کا حلف اٹھایا ہے۔ ڈیڑھ سال میں اپوزیشن کی ہر بات کو ترجیح دی۔ حقوق کی نگہبانی کی ہے۔ مجھے تو اپوزیشن کا اسپیکر کہا گیا کہ اپوزیشن کو وقت اور مراعات زیادہ دیتے ہیں۔ میں نے ایمانداری سے کوشش کی کسٹوڈین کا بہترین کردار ادا کروں۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کوئی مردہ خانہ نہیں ہوتی کہ وہاں کوئی آواز بلند ہی نہ ہو لیکن اپوزیشن کے احتجاج کی بھی حدود و قیود ہوتی ہیں۔ نوازشریف تقریر کریں تو ان کی بات کو روک دیا جائے، اپوزیشن ہنگامہ آرائی کردے لیکن یہ چاہے کہ لیڈر آف اپوزیشن بات کرے۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ میں اپنی ذمہ داری ادا کررہاہوں۔ حق نمائندگی چھیننے کے حق میں نہیں ہوں۔ عدلیہ کے فیصلوں سے نا اہلیاں ہوئیں اور حکومتیں گری ہیں۔ نوازشریف، یوسف رضا گیلانی کو عدالتی فیصلوں کے ذریعے ایوان اقتدار سے باہر نکالنا عدلیہ کے دامن پر سیاہ دھبہ ہے۔
’میں آرٹیکل 62، 63 کا سب سے بڑا مخالف ہوں۔ دفعہ 62، 63 منتخب نمائندوں کے خلاف ایک مضبوط ہتھیار ہے۔ اس کو ہاؤسز سے باہر نکالیں۔ یہ تو آمریت دور میں پارلیمنٹ میں لایا گیا تھا۔‘
یہ بھی پڑھیے: پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی: اپوزیشن کے 26 اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کا ریفرنس تیار
اسپیکر نے کہا کہ آرٹیکل 62,63 کہتا ہے کہ پانامہ کیس میں ملک کا وزیر اعظم نااہل ہو سکتا ہے۔ 22 ارکان اسپیکر کے پاس درخواستیں لے جاتے ہیں تو پھر اسپیکر کی موجودگی میں فیصلہ ہونا تھا۔ اب کوئی حلف توڑے گا، سیاسی جماعت آئین توڑنے کی ہدایت جاری کرے گی پھر اسپیکر یا الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا۔ ملک کے وزیر اعظم کو بدنما پانامہ سے ہٹایا جاسکتا ہے تو 63 ٹو کے تحت حلف کی خلاف ورزی پر نااہل ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بات سمجھتا ہوں۔ سیاسی آدمی ہوں۔ میری بنیاد کسی کی نااہلی پر نہیں کھڑی ہے۔ پی ٹی آئی کی ساری جمہوریت ن لیگ کے خلاف ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان