Jasarat News:
2025-07-07@17:35:50 GMT

لیاری حادثہ: ڈی جی ایس بی سی اے معطل، نوٹیفکیشن جاری

اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT

لیاری حادثہ: ڈی جی ایس بی سی اے معطل، نوٹیفکیشن جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سندھ حکومت نے لیاری کے علاقے بغدادی میں پانچ منزلہ عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کے بعد بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کو ان کے عہدے سے معطل کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے لیاری کے علاقے بغدادی میں پانچ منزلہ عمارت گرنے کے واقعے کے بعد ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کو ان کے عہدے سے معطل کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 20 کے افسر شاہ میر خان کو قائم مقام ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے کا چارج دے دیا گیا ہے، جو فوری طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

واضح رہے کہ لیاری کے بغدادی علاقے میں حالیہ دنوں پانچ منزلہ عمارت گرنے کے نتیجے میں درجنوں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، جس پر شہری حلقوں اور متاثرہ خاندانوں نے شدید احتجاج کیا تھا۔ اس واقعے کو انتظامی غفلت کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے سندھ حکومت نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا۔

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے شہر قائد میں شدید بوسیدہ اور خطرناک عمارتوں کو فوری طور پر مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مزید انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے، یہ فیصلہ لیاری میں پانچ منزلہ عمارت کے المناک حادثے کے بعد سامنے آیا، جس میں اب تک 27 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پانچ منزلہ عمارت سندھ حکومت نے ایس بی سی اے

پڑھیں:

لیاری حادثہ،گرنے والی عمارت میں نوبیاہتا جوڑا بھی ملبے تلے دب گیا

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2025ء)کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں گرنے والی رہائشی عمارت کے ملبے تلے دبنے والوں میں ایک نو بیاہتا جوڑا بھی شامل ہے۔مکینوں کے مطابق ملبے تلے دبے اس جوڑے میں شوہر کا نام نیرول جبکہ بیوی کا نام منیشا ہے۔ یہ نوجوان جوڑا محض پانچ ماہ قبل ہی رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا تھا۔ ان کی زندگی کے نئے سفر کا یہ المناک حادثے نے علاقہ مکینوں کو سوگوار چھوڑ گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی اسی واقعے میں ایک اور شادی شدہ جوڑے کے ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں، جس میں دلہا چیتن ملبے تلے دبا ہوا تھا جبکہ اس کی اہلیہ کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ تاہم، نیرول اور منیشا سمیت کئی افراد کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی معلومات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

(جاری ہے)

ریسکیو ٹیمیں مسلسل کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اب تک کی اطلاعات کے مطابق ریسکیو آپریشن مکمل ہونے میں کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ عمارت کے ملبے سے مزید افراد کے نکالے جانے کی امید ہے، جبکہ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔ادھر ریسکیو حکام نے عمارت کے ملبے سے تین ماہ کی ایک بچی کو زندہ نکالا تھا، لیکن تاحال بچی کے ماں باپ کو نہیں نکالا جاسکا ہے اور دونوں اب تک لاپتہ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • لیاری حادثہ: کراچی میں مخدوش قرار دی گئی عمارتیں گرانے کا فیصلہ، سربراہ ایس بی سی اے معطل
  • (لیاری عمارت سانحہ) ایم کیو ایم، سندھ حکومت کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات
  • متحدہ نے لیاری عمارت حادثے کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ڈال دی
  • لیاری میں عمارت گرنے میں ایس بی سی اے اور ضلعی انتظامیہ کی نااہلی سامنے آگئی
  • لیاری حادثہ،گرنے والی عمارت میں نوبیاہتا جوڑا بھی ملبے تلے دب گیا
  • لیاری عمارت حادثہ: اس کے طرح کے حادثات مزید ہوں گے، اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی
  • لیاری میں عمارت گرنے کا المناک واقعہ: 14 لاشیں نکال لی گئیں، ریسکیو آپریشن تاحال جاری
  • کراچی: لیاری میں 5 منزلہ خستہ حال عمارت گرنے سے 13 افراد جاں بحق، امدادی کارروائیاں جاری
  • کاشف سعید شیخ کا لیاری عمارت حادثے پر اظہار افسوس