وزیراعظم کی ہدایت پر ایف بی آر میں اے آئی پر مبنی کسٹمز کلیئرنس سسٹم متعارف
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم کی ہدایت پر ایف بی آر میں اے آئی پر مبنی کسٹمز کلیئرنس سسٹم متعارف کرادیا گیا،وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ٹیکس نظام میں شفافیت اولین ترجیح ہے،ٹیکنالوجی پر مبنی نظام سے کاروباری ماحول بہتر ہوگا ،وزیراعظم سے اماراتی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی اتصالات گروپ کے 5رکنی وفد کی ملاقات ، شہباز شریف کی اتصالات گروپ کو پاکستانی معیشت کے مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار مصنوعی ذہانت پر مبنی کسٹمز کلیئرنس اور رسک مینجمنٹ سسٹم متعارف کرا دیا ہے، جس کا مقصد کسٹمز نظام میں شفافیت، خودکاری اور کاروباری برادری کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ اجلاس میں دی گئی بریفنگ کے مطابق درآمد و برآمد ی اشیاء کی لاگت اور نوعیت کا اندازہ اب جدید ٹیکنالوجی یعنی مصنوعی ذہانت اور باٹس (BOTS) کی مدد سے لگایا جائے گا، یہ سسٹم مشین لرننگ کے ذریعے خود کو مسلسل بہتر بناتا رہے گا، جس سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ کرپشن کے امکانات بھی کم ہوں گے۔ بریفنگ دی گئی کہ نئے سسٹم کی ابتدائی ٹیسٹنگ کے دوران 92 فیصد سے زائد بہتری دیکھنے میں آئی، اس دوران ٹیکس وصولی کے لیے 83 فیصد زائد گڈز ڈیکلریشن کی نشاندہی ہوئی اور ڈیڑھ گنا زائد کلیئرنس گرین چینل کے ذریعے مکمل کی گئی۔ نیا رسک مینجمنٹ سسٹم کسٹمز حکام پر دباؤ کم کرے گا، انسانی مداخلت محدود ہوگی اور کاروباری افراد کو تیز رفتار سہولت میسر آئے گی، اشیاء کی درجہ بندی اور لاگت کا مؤثر تخمینہ فوری لگنے سے پورا نظام شفاف اور نتیجہ خیز ہو جائے گا۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس نظام میں شفافیت اور بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے، ٹیکنالوجی پر مبنی نظام سے کاروباری ماحول بہتر ہوگا اور ٹیکس دہندگان کو زیادہ سہولت میسر آئے گی۔ وزیراعظم نے سسٹم کو مربوط اور پائیدار بنانے کی ہدایت دی اور رسک مینجمنٹ نظام کی تشکیل میں حصہ لینے والے افسران و اہلکاروں کی کارکردگی کو سراہا۔ اجلاس کو ویڈیو اینالیٹکس پر مبنی مینو فیکچرنگ سیکٹر میں ٹیکس وصولی کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا، اس نظام سے ٹیکس کی وصولی خودکار، شفاف اور انسانی مداخلت سے پاک ہوگی، جس سے حکومتی آمدن میں نمایاں اضافہ ممکن ہوگا، یہ نظام کم لاگت کا حامل ہے اور اس کی ابتدائی ٹیسٹنگ میں 98 فیصد افادیت نوٹ کی گئی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی، وزیراعظم نے نظام کی افادیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے تیز رفتاری سے ملک بھر میں نافذ کرنے کی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف کو ایف بی آر اور انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے ٹیکس چوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف آپریشنز پر رپورٹ پیش کر دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مشترکہ کوششوں سے 178ارب روپے کی ریکوری ممکن ہوئی ہے جبکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایف بی آر اور انٹیلی جنس بیورو کے ٹیکس وصولیوں میں اضافے کیلئے اقدامات کی پذیرائی کی ہے۔ مزید برآں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے اماراتی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی اتصالات گروپ کے سی ای او حاتم دویدار کی زیر قیادت پانچ رکنی وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے اتصالات گروپ کو پاکستانی معیشت کے مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس سلسلے میں تمام تر سہولیات فراہم کرے گی۔
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف ایف بی آر کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شہباز شریف ایف بی ا ر کی ہدایت
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قطر کے دارالحکومت دوحا میں امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے اہم ملاقات میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا اور دوحا پر اسرائیلی حملے کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
یہ اہم ملاقات اس وقت ہوئی جب عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہنگامی بنیادوں پر منعقد کیا گیا تاکہ خطے کی بگڑتی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کی جا سکے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے 9 ستمبر کو ہونے والے اسرائیلی حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر نہ صرف گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا بلکہ اسے قطر کی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی اور حمایت میں کھڑا ہے اور یہ کہ امت مسلمہ کے لیے اب مزید تقسیم کی گنجائش نہیں رہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ قطر کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور پائیدار ہیں اور یہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے دوحا میں عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے امت مسلمہ کو ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے کے لیے عالمی برادری کو فوری اور مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی کوشش کی تاکہ دنیا بھر کو خطے کی حقیقی صورتحال اور اسرائیل کی جارحیت سے آگاہ کیا جا سکے۔
اس موقع پر امیرِ قطر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کا کردار اور تعاون خطے میں امن و استحکام کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بدلتی ہوئی صورتحال میں قریبی رابطے میں رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔