Jang News:
2025-07-08@12:49:16 GMT

کراچی: 51 مخدوش عمارتوں میں سے 11 خالی کروالی گئیں

اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT

کراچی: 51 مخدوش عمارتوں میں سے 11 خالی کروالی گئیں

—فائل فوٹو

حادثات کے پیش نظر کراچی میں انتہائی خستہ 51 عمارتوں میں سے 11 خالی کروالی گئیں۔

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ حکومت کےلیے ممکن نہیں کہ مخدوش عمارتوں کے تمام مکینوں کو رہائش فراہم کرے، کچھ خاندانوں کو عارضی رہائش دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اٹھارٹی نے لیاری بغدادی میں گرنے والی عمارت کے اطراف موجود ناقابل رہائش عمارتوں کو گرانا شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے لیاری حادثہ، شہر میں مخدوش 51 عمارتیں گرانے کا فیصلہ، سربراہ ایس بی سی اے معطل کراچی میں انتہائی خطرناک عمارتیں گرائی جائیں گی، ابتدائی پلان تیار

واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ حکومت نے لیاری میں عمارت گرنے کے سانحے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے سربراہ کو معطل کرتے ہوئے لواحقین کے لیے فی کس 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔

صوبائی حکومت نے شہر میں انتہائی مخدوش قرار دے گئی 51 عمارتوں کو منہدم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں کراچی ساؤتھ میں 51 مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کرلی گئی، ناقابل رہائش عمارتوں میں 400 سے زائد افراد مقیم ہیں، لیاری سب ڈویژن میں دو روز کے دوران چھ عمارتوں کو خالی کروایا گیا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

کراچی میں انتہائی خطرناک عمارتیں گرائی جائیں گی، ابتدائی پلان تیار


سانحہ لیاری کے بعد انتہائی خطرناک عمارتوں کو خالی کروانے کا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے ابتدائی پلان تیار کرلیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں کراچی ساؤتھ میں 51 مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کرلی گئی، ناقابل رہائش عمارتوں میں 400 سے زائد افراد مقیم ہیں، لیاری سب ڈویژن میں دو روز کے دوران چھ عمارتوں کو خالی کروایا گیا۔

لیاری میں تباہ عمارت سے ملحق عمارتیں گرائی جائیں گی، مکینوں کو سامان نکالنے کی ہدایت

ایس بی سی اے ڈیمولیشن ٹیم کی طرف سے ابتدائی طور پر منہدم عمارت کے دوسرے حصے کو گرایا جائے گا، متاثرہ عمارت کے گھروں سے سامان نکالنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ریونیو ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض قدیمی عمارتوں کے سروے، پلاٹ نمبر میں فرق ہے، 51 عمارتوں میں 12 سے 15 عمارتیں ہیریٹیج ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں ایس بی سی اے ڈیمالیشن ٹیم انتہائی خطرناک عمارتیں گرائے گی، ایس بی سی اے کی ڈیمالیشن ٹیم میں افرادی قوت مشینری کی کمی ہے، ضلعی انتظامیہ نے گرائی جانے کے قابل عمارتوں کیلئے متبادل تجاویز تیار کرلیں۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ  آئندہ 24 گھنٹے میں ازسر نو  سروے کرکے عمارتوں کو گرانے کا سلسلہ تیز ہوگا۔

لیاری میں عمارت کے حادثے میں سرکاری غفلت کا انکشاف، حکومتی لاپروائی متعدد زندگیاں لے گئی

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عمارت کی تیسری منزل کو گرا کر بنیادوں کی مرمت کرنے کا کہا گیا،

خیال رہے کہ لیاری بغدادی میں عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کو چار روز گزر چکے ہیں جس میں 27 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ علاقے کی فضا سوگوار تو ہے ہی لیکن متاثرہ عمارت کے اطراف کی مخدوش عمارتوں کے رہائشی کسی انجانے خوف کا شکار بھی ہیں۔

ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے شری رامناتھ مہاراج نے دعویٰ کیا کہ لیاری میں گرنے والی بلڈنگ میں ملبے تلے دب کر مرنے والے 27 میں سے 20 افراد کا تعلق ہندو کمیونٹی سے ہے۔

شری رامناتھ مہاراج کا کہنا تھا کہ متاثرین کو حکومت کی جانب سے کوئی گھر نہیں دیا گیا، متاثرین اپنے رشتے داروں کے پاس یا مہیشوری کمیونٹی سینٹر میں ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت نے مخدوش عمارتیں گرانے کیلیے کوئی پلاننگ نہیں کی، آباد
  • کراچی میں انتہائی مخدوش 51 عمارتیں گرانے کا فیصلہ‘ سانحہ لیاری پر سربراہ ایس بی سی اے معطل
  • کراچی میں انتہائی خطرناک عمارتیں گرائی جائیں گی، ابتدائی پلان تیار
  • لیاری حادثے کے بعد 3 مخدوش عمارتیں منہدم کرنے کا آغاز
  • کراچی: انتہائی مخدوش 51 عمارتیں گرانے کا فیصلہ، کمشنر سے تفصیلات طلب
  • کراچی میں انتہائی خستہ عمارتوں کو گرانے کا فیصلہ، کمشنر کو سروے کا حکم
  • کراچی سے انتہائی افسوسناک خبرجاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی
  • کراچی، لیاری کی تمام مخدوش عمارتیں خالی کرانے کا فیصلہ، گرینڈ آپریشن کا امکان
  • لیاری کی تمام مخدوش عمارتیں خالی کرانے کا فیصلہ، گرینڈ آپریشن کا بھی امکان