ایوان صدر میں خفیہ میٹنگ اور صدر مملکت کو عہدے سے ہٹائے جانے کی افواہوں کی تردید، غریدہ فاروقی تفصیلات سامنے لے آئیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی و اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے نہروں کے معاملےپر ایوان صدر میں عسکری حکام کی خفیہ بریفنگ کی افواہوں کی تردید کردی جس کے بارے میں کچھ لوگ دعویٰ کررہے ہیں کہ اس ملاقات کی خفیہ تفصیلات لیک ہونے پر صدر مملکت کو عہدے سے ہٹانے کی تیاری کی جارہی ہے ۔غریدہ فاروقی نےسرے سے ایسی کسی ملاقات کی ہی تردید کی ہے جس کو بنیاد پر صدر کو عہدے سے ہٹانے کا شوشہ چھوڑا گیاجس کی پہلے ہی تردید ہوچکی اورکہاہے کہ خبر غلط اور FAKE NEWS ہے، یہ انتہائی غلط ہے کہ محض سنسنی یا ویوز یا کسی ایجنڈے کی خاطر FAKE NEWS پھیلائی جائیں۔
اپنے ایک ٹوئیٹ میں غریدہ فاروقی نے لکھا کہ میں مکمل ذمہ داری سے بتا رہی ہوں کہ یہ خبر کُلی طور پر غلط اور FAKE NEWS ہے ،نہروں کے معاملے پر اس قسم کی میٹنگز وزیراعظم ہاؤس، کیبنٹ، ایوانِ صدر، وزیراعلی سندھ، پیپلزپارٹی رہنماؤں اور کئی دیگر سٹیک ہولڈرز کیساتھ کئی دیگر مقامات پر ہوئیں اور تمام ملاقاتیں یا تو رپورٹ ہوئیں یا عوامی توجہ میں آئیں، کوئی ایسی ملاقات نہیں تھی جو خفیہ تھی۔
انہوں نے مزید کہاکہ یہ انتہائی غلط ہے کہ محض سنسنی یا ویوز یا کسی ایجنڈے کی خاطر FAKE NEWS پھیلائی جائیں اور اس کا جانے انجانے میں حصّہ بنا جائے جو کہ اخلاقی، اُصولی صحافت کے زمرے سے باہر ہو اور معاملات کو غلط سلط کر کے لنک کرنے کی کوشش کی جائے، ہم سب کو احتیاط کرنی چاہئیے کوئی بھی FAKE NEWS پھیلانے کا حصّہ نہیں بننا چاہیے۔
وہ بنیادی طورپر اس خبر پر مبنی ٹوئیٹ پر جواب دے رہی تھیں جس میں دعویٰ کیاگیا تھاکہ "ایوانِ صدر سے ISI کی خفیہ بریفنگ لیک ہوئی تھی اور صدر کو ممکنہ طور پر صدارت سے ہٹائے جانے کی وجوہات میں یہ بھی شامل ہے، مزید یہ کہ جولائی یا اگست 2024ء میں ایوانِ صدر میں پاک فوج کی انجینئر کور کے دو سینئر آفیسرزسمیت تین عسکری ذمہ داران کی طرف سے نہروں والے معاملے پر ایک خفیہ بریفنگ دی گئی جس میںوزیرِ داخلہ محسن نقوی اور صدر آصف علی زرداری (ان پانچ )کے علاوہ کوئی اور موجود نہیں تھا ۔
تحقیقات کے بعد ذرائع کا کہنا ہے کہ کُچھ ایسے اشارے ملے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ بریفنگ کی تفصیلات سندھ قوم پرست جماعتوں کو سولین سائیڈ سے فراہم کی گئیں اور سندھ میں نہروں والے معاملے پر احتجاج جلسے جلوس دھرنے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت شروع کرائے گئےتا کہ نہروں والا پروجیکٹ ختم کرایا جا سکے،سندھ اسمبلی میں بھی نہری منصوبے کے خلاف قرارداد منظور کروائی گئی، اس وجہ سے اب شک و شبہ ظاہر کیا جارہاہے"۔
اب اس بے بنیاد دعوے کی پہلے ہی تصدیق نہیں ہوسکی، اہم حکومتی ذمہ داران نے بھی ایسی کسی معلومات کی تصدیق نہیں کی جبکہ اب غریدہ فاروقی نے بھی ایسی بے بنیاد اور فیک نیوز کا ماخذ قرار دی گئی میٹنگ کی بھی تردید کردی۔
سانحہ لیاری، گورنر سندھ کا جاں بحق افراد کے لواحقین کو 80گزکا پلاٹ ،بے گھر افراد کو راشن فراہم کرنے کااعلان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: غریدہ فاروقی نے
پڑھیں:
واٹس ایپ چیٹ نے کروڑوں پاؤنڈز کا منشیات کا دھندا ٹھپ کروادیا، جانیے جرم و سزا کی یہ کہانی
برطانیہ میں پولیس نے واٹس ایپ پر کی گئی چند چیٹس کی مدد سے ایک ایسے منشیات فروش کا سراغ لگایا جو بظاہر ایک عام سا شہری تھا لیکن حقیقت میں وہ جنوبی ویلز میں کوکین اور ہیروئن کے کروڑوں پاؤنڈز کے کاروبار کا ماسٹر مائنڈ نکلا۔
بی بی سی کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق 34 سالہ رابرٹ اینڈریوز جونیئر نیوپورٹ میں اپنے خاندان کے ساتھ ایک سادہ سے گھر میں رہتا تھا۔ نہ مہنگی گاڑیاں، نہ برانڈڈ کپڑے اور نہ ہی کسی مجرمانہ پس منظر کی نشاندہی لیکن پولیس کے خفیہ آپریشن نے ثابت کر دیا کہ سادگی کے اس پردے کے پیچھے ایک منظم جرائم پیشہ نیٹ ورک کام کر رہا تھا۔
رابرٹ اینڈریوز پولیس کی نظروں میں اس وقت آیا جب کیرِی ایوانز نامی ایک اور منشیات فروش کی گرفتاری کے بعد اس کے فون سے چیٹ برآمد ہوئی۔ ان چیٹس میں وہ اور اینڈریوز مزاحاً لکھتے ہیں کہ وہ یا تو ’کروڑ پتی بنیں گے یا جیل میں سیل شیئر کریں گے‘۔
یہی چیٹس پولیس کے لیے ایک سراغ بن گئیں اور جیسے ہی اینڈریوز پر خفیہ نگرانی شروع ہوئی سارا نیٹ ورک کھل کر سامنے آ گیا۔
خفیہ نگرانی، ’دی کلیئرنگ‘ اور کیمرے کی آنکھپولیس نے آپریشن مے لینڈ کے تحت اینڈریوز کی خفیہ نگرانی کی جس میں اسے دن دیہاڑے بھاری مقدار میں کوکین اور ہیروئن کے سودے کرتے دیکھا گیا۔ ایک مقام پر تو اسے ایک لاکھ پاؤنڈ نقدی سپر مارکیٹ کے شاپنگ بیگ میں دیتے ہوئے فلمایا گیا۔
اہم ملاقاتیں عموماً ’دی کلیئرنگ‘ نامی ایک ویران جنگلی علاقے میں ہوتی تھیں، جو ایم 4 موٹر وے کے قریب واقع تھا۔ یہ ایک ایسا مقام ہے جہاں کوئی اتفاقیہ نہیں جاتا بلکہ مخصوص ہدایات کے بغیر وہاں پہنچنا ہی ناممکن تھا۔
2 کلو کوکین اور ٹیکسی ڈرائیورایک موقعے پر پولیس نے دی کلیئرنگ سے نکلنے والے ایک ٹیکسی ڈرائیور محمد یامین کو گرفتار کیا جس کی گاڑی سے 2 کلو خالص کوکین برآمد ہوئی۔ اس کی مالیت تقریباً 2 لاکھ پاؤنڈ تھی۔ یامین کو ساڑھے 6 سال قید کی سزا ہوئی۔
نوٹ کا سیریل نمبر بطور ’ٹوکن‘اینڈریوز رقم کی منتقلی کے لیے بھی ہوشیار طریقے اپناتا تھا۔ ایک موقعے پر اسے ایک اجنبی شخص سے صرف 5 پاؤنڈ کا نوٹ ملا اور وہ اس نوٹ کا سیریل نمبر دیکھ کر پہچان گیا کہ یہ شخص اس کے سپلائر کا نمائندہ ہے۔ بعد میں اسی شخص سے ایک لاکھ 9 ہزار پاؤنڈ برآمد ہوئے۔
سادگی کے پیچھے چھپی عیاشیرابرٹ اینڈریوز کے گھر پر چھاپے کے وقت وہ اپنا فون الماری پر پھینک کر پولیس کو گمراہ کرنا چاہتا تھا لیکن پولیس نے وہ فون برآمد کر لیا جس میں تفصیل سے منشیات کے آرڈرز، بقایا جات اور سپلائرز کو دی گئی رقوم کا ریکارڈ موجود تھا۔
اگرچہ اس کے طرز زندگی میں کوئی خاص نمود و نمائش نہ تھی، لیکن جب پولیس نے اس کی تعمیر شدہ نئی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، تو 60 ہزار پاؤنڈ کی لاگت سے بنا باورچی خانہ اور دیگر قیمتی سازوسامان دیکھ کر واضح ہوگیا کہ یہ عام آمدن سے ممکن نہیں۔
سزا اور پیغاماینڈریوز نے کوکین اور ہیروئن کی فراہمی سے متعلق 2 الزامات تسلیم کیے اور سنہ 2024 میں اس پر مقدمہ چلا۔ رواں ماہ اسے 14 سال 8 ماہ قید کی سزا سنائی گئی اور اب وہ آدھی سزا وہ جیل میں گزارے گا اور باقی پیرول پر۔
دیگر شریک ملزمان میں ساموئیل تاکاہاشی (8 سال قید)، ناتھن جونز (18 سال قید) اور راحیل مہربان (10 سال 9 ماہ قید) شامل ہیں۔
پولیس کا بیانڈیٹیکٹیو چیف سپرنٹنڈنٹ اینڈریو ٹَک کا کہنا ہے کہ یہ کیس ایک واضح پیغام ہے کہ ہمارے معاشروں میں منشیات کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے ہاتھ لمبے ہیں اور انجام قید ہے۔
اس طرح خفیہ واٹس ایپ چیٹ سے شروع ہونے والی تفتیش نے دن دہاڑے لاکھوں پاؤنڈز کے منشیات کے سودوں کو بے نقاب کیا اور سادگی کا لبادہ اوڑھے امیر ترین مجرموں کی گرفتاری ممکن ہوئی۔ 9 ماہ کی نگرانی، درجنوں گرفتاریاں اور ایک منشیات سلطنت کا خاتمہ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانیہ منشیات کا گینگ واٹس ایپ میسجز