صدر زرداری کے استعفے کی افواہیں من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہیں،شازیہ مری
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی مرکزی ترجمان شازیہ مری کا کہنا ہے کہ صدر زرداری کے استعفے کی افواہیں من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔
اپنے ایک جاری بیان میں شازیہ مری نے صدر آصف علی زرداری کے استعفے کی افواہوں پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ شازیہ مری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور صدر آصف علی زرداری نے ثابت کیا ہے کہ ہم کبھی میدان نہیں چھوڑتے، تاریخ گواہ ہے صدر آصف زرداری نے آمریت اور قید کا سامنا کیا لیکن پیچھے نہیں ہٹے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے اتحادیوں سے اچھے تعلقات ہیں اور 4صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں دو تہائی اکثریت درکار ہے، اس لیے ایسے کسی سوال کا کوئی جواز نہیں۔شازیہ مری نے کہا کہ صدر زرداری وہ واحد سیاستدان ہیں جنہوں نے صدارتی اختیارات پارلیمان کو دئیے، صدر زرداری کی سیاسی بصیرت کی بدولت چاروں اکائیوں کو صوبائی خود مختاری ملی۔
انہوں نے کہا کہ جب ملک مشکلات میں آیا تو صدر زرداری ہی تھے جنہوں نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، حقوقِ بلوچستان ہوں یا سوات میں امن و امان کا قیام صدر زرداری کی بدولت ہی ممکن ہوا۔
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی ترجمان شازیہ مری کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر آصف علی زرداری ملک کے پہلے سویلین صدر ہوں گے جو اپنی دو صدارتی مدتیں مکمل کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کہنا ہے کہ شازیہ مری
پڑھیں:
اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔
پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔
غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔
بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
Post Views: 6