مخدوش عمارتوں کا سروے، کلفٹن بورڈ کنٹونمنٹ نے 125 خطرناک عمارتوں کی نشاندہی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ (سی بی سی) نے شہر میں خستہ حال عمارتوں کا سروے شروع کر دیا ہے۔
لیاری میں حالیہ عمارت گرنے کے افسوسناک واقعے کے بعد کلفٹن بورڈ نے پہلے مرحلے میں 125 خطرناک عمارتوں کی نشاندہی مکمل کر لی ہے۔
سی بی سی کے مطابق دہلی کالونی میں 51، مدنی آباد میں 16، لوئر گزری میں 7، چوہدری خلیق الزماں کالونی میں 5 اور پنجاب کالونی میں 14 عمارتیں مخدوش قرار دی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ پاک جمہوریہ کالونی میں 27 اور بخشن ولیج میں بھی 5 عمارتیں خستہ حال پائی گئی ہیں۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ مون سون کے دوران یہ عمارتیں انسانی جانوں اور املاک کے لیے شدید خطرہ بن سکتی ہیں، اس لیے مالکان اور کرایہ داروں کو فوری طور پر ان عمارتوں کو خالی کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے لیاری بغدادی میں ایک پانچ منزلہ عمارت گرنے کے نتیجے میں 27 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کالونی میں
پڑھیں:
ملائیشیا میں طوفانی بارشوں سے تودے گرنے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور: ملائیشیا کی ریاست صباح میں طوفان کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں شدید طوفان اور بارشوں کے نتیجے میں آنے والی مہلک لینڈ سلائیڈنگ سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جن میں 7 بچے بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران لینڈ سلائیڈنگ، فلیش فلڈنگ اور سڑکوں کے بیٹھ جانے کے تقریباً 90 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ محکمۂ موسمیات کی جانب سے نئے طوفان کی وارننگ کے بعد عوام مزید تباہی کے خدشات کے باعث شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق ریاستی دارالحکومت کوٹا کینا بالو کے نواحی علاقے کمپونگ چندرہ کا سِح میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 4 معصوم بچے بھی شامل تھے جن کی عمریں 2 سے 9 سال کے درمیان تھیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسی طرح دارالحکومت سے تقریباً 40 کلومیٹر دور پاپر کے علاقے کمپونگ ماراگان تُن تُل میں مٹی کا تودہ گرنے سے ایک لکڑی کا مکان زمین بوس ہوگیا، جس کے نتیجے میں 34 سالہ خاتون اور ان کے دو بچے، جن کی عمریں 6 اور 10 برس تھیں، زندگی کی بازی ہار گئے۔
حالیہ طوفان نے ریاست صباح کو گزشتہ 30 برس کی بدترین آفت سے دوچار کیا ہے، متاثرہ علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے 30 سے زائد واقعات ریکارڈ ہوئے جن کے باعث کئی اہم شاہراہیں مختلف مقامات سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں اور زمینی روابط بری طرح متاثر ہوئے۔
ریاست صباح کی تاریخ میں اس سے قبل 1996 میں آنے والے سیلاب کو سب سے بڑی تباہی قرار دیا گیا تھا جس میں 200 افراد جاں بحق اور درجنوں عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ سانحہ اموات اور نقصانات کے اعتبار سے ایک اور سنگین المیہ ثابت ہوا ہے، جس سے مقامی آبادی کو بڑے پیمانے پر مشکلات کا سامنا ہے۔