اوباش ملزم کی 15سالہ لڑکے سے مبینہ بدفعلی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
پتوکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2025ء)پتوکی اوباش ملزم کی 15سالہ لڑکے سے مبینہ بدفعلی ۔ملزم نے لڑکے کی برہنہ ویڈیو فلم بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔ ڈی پی او قصور کا نوٹس ،ملزم کیخلاف مقدمہ درج کر کے پولیس نے ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنا شروع کردئے ۔
(جاری ہے)
تھانہ سٹی پتوکی کے علاقہ مدینہ کالونی کے رہائشی تنویر کے 15سالہ بیٹے عبداللہ کو اوباش ملزم خرم ورغلا پھسلا کر اپنے گھر لے گیا اور وہاں پر ملزم نے لڑکے کو بدفعلی کا نشانہ بنایا اور ملزم نے متاثرہ لڑکے کی برہنہ ویڈیو فلم بنالی ملزم موقع سے فرار ہوگیا متاثرہ لڑکے کی برہنہ ویڈیو فلم سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ڈی پی او قصور محمد عیسی خاں نے فوری طور پر نوٹس لیا پولیس نے ملزم خرم کیخلاف مقدمہ درج کرلیا اور ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنا شروع کردئے ڈی ایس پی سرکل پتوکی پولیس رانا سجاد اکرم نے ایجنسی رپورٹر نوید بھٹی کو بتایا کہ ایسے ملزمان کو کسی بھی صورت معاف نہیں کیا جائے گا اور ملزم کو بہت جلد گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا جائے گا ۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ملزم کی
پڑھیں:
’کھودا پہاڑ نکلا تابنا‘، اٹلی کی سبز ممی کا معمہ حل ہوگیا!
اٹلی میں دریافت ہونے والی مشہور ’گرین ممی‘ (سبز ممی) کا راز آخرکار 38 سال بعد حل ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین اور جنوب مشرقی ایشیا میں دنیا کی قدیم ترین ممیوں کی دریافت، نئے راز بھی مل گئے
سنہ 1987 میں ملنے والی اس ممی نے دہائیوں تک ماہرین آثارِ قدیمہ اور سائنس دانوں کو حیرت میں ڈالا ہوا تھا تاہم اب وہ عقدہ کھل چکا ہے۔
یہ ممی شمالی اٹلی کے شہر بولونیا میں واقع ایک قدیم ولا سے ملی تھی جہاں ایک تقریباً 12 سالہ لڑکے کی لاش ایک تانبے کے ڈبے میں دفن پائی گئی۔ وقت گزرنے کے ساتھ اس کے جسم اور ہڈیوں پر ایک زمردی سبز رنگ چڑھ گیا جو انسانی باقیات میں نہایت نایاب ہے۔
سوائے بائیں ٹانگ کے لڑکے کا پورا جسم سبز ہو چکا تھا جس سے یہ معمہ اور بھی گہرا ہو گیا تھا۔
اب سائنس دانوں نے تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ ممی کے سبز ہونے کا سبب تانبے کے ڈبے میں محفوظ ہونا تھا۔
مزید پڑھیے: ڈھائی ہزار سال پرانی ’آئس ممی‘ کا ٹیٹو سنگھار، ماہر آرٹسٹ بھی ایسی تخلیق سے قاصر
تحقیقات سے پتا چلا کہ تانبے میں جراثیم کش خصوصیات ہوتی ہیں جو جسم کے نرم اور سخت حصوں کو سڑنے سے محفوظ رکھتی ہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق جب جسم سے تیزاب خارج ہوا تو اس نے تانبے کے ساتھ کیمیائی تعامل کیا جس سے ایک سبز زنگ نما مادہ بنا، جو ہڈیوں کے ساتھ مل کر انہیں زمردی رنگ دینے کا باعث بنا۔
ماہرین نے بتایا کہ ممی کے کیمیائی اور جسمانی تجزیے میں کسی قسم کے زخم یا تشدد کے آثار نہیں ملے یعنی لڑکے کی موت کی اصل وجہ آج بھی ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: ’ نازکا ایلیئن ممیاں ‘ حقیقی ہیں، کیا ڈی این اے کے ذریعے ثبوت مل گئے؟
یونیورسٹی آف روم کی محققہ اناماریا الابیسو کے مطابق ریڈی و کاربن ڈیٹنگ سے پتا چلا ہے کہ یہ لڑکا سنہ 1617 سے سنہ 1814 کے درمیان کسی وقت فوت ہوا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹلی کی گرین ممی اطالوی لڑکے کی ممی اطالوی ممی اطالوی ممی کا معمہ کاربن ڈیٹنگ