جاوید چھتاری ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ 50 سال پہلے بلڈنگ بنی تھی، کس افسر نے اس کی اجازت دی، کسی کو نہیں پتہ، یہ صرف ہراساں کررہے ہیں، کوئی ثبوت نہیں ہے، یہ کیس ہی نہیں بنتا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کی جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے لیاری بغدادی میں عمارت گرنے سے 27 افراد کے مرنے کے مقدمے میں ایس بی سی اے کے 5 ڈائریکٹر، 2 ڈپٹی ڈائریکٹر، ایک انسپکٹر اور عمارت کے مالک کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کلثوم سہتو کی عدالت کے روبرو لیاری بغدادی میں عمارت گرنے سے 27 افراد کے مرنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے گرفتار ایس بی سی اے افسران کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔ گرفتار ملزمان میں 5 ڈائریکٹر، 2 ڈی ڈی، ایک انسپکٹر اور عمارت کا مالک شامل ہیں۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کتنے مقدمے ہیں؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ ایک مقدمہ ہے، بلڈنگ گرنے کے بعد ایف آئی آر کاٹی گئی ہے۔ پولیس نے عدالت سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔

تفتیشی انسپکٹر زاہد حسین نے کہا کہ ملزمان سے تفتیش کیلئے زیادہ سے زیادہ ریمانڈ دیا جائے، ملزمان کے پاس تمام دستاویزی ریکارڈ ہے، ملزمان سے ریکارڈ حاصل کرنا ہے، ملزمان کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے 27 افراد جان سے گئے اور 4 افراد زخمی ہوئے۔ عدالت نے مالک کو آگے بلایا۔ جس پر وکیل صفائی ذیشان راجپر نے مؤقف دیا کہ حادثے میں رحیم بخش کا بیٹا اور داماد سمیت 5 افراد فوت ہوئے، وہ تو خود متاثرہ فریق ہے۔ شہاب سرکی ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ 27 لوگوں کی جان گئی ہمیں افسوس ہے، کیس یہ ہے کہ بلڈنگ 1986ء میں بنی، جس کا ریکارڈ ایس بی سی اے کے پاس ہے، اس ریکارڈ میں تمام چیزوں کا بتایا گیا ہے یہ کام کس کا ہے، گرفتار کرنے والوں کو یہ بھی نہیں معلوم کہ بلڈنگ بنانے کی اجازت کس افسر نے دی، کمپلیشن لیٹر کس نے جاری کیا، اپروول کس نے دیا، بلڈنگ کو پہلے ہی خطرناک قرار دیا جاچکا تھا، بلڈنگ کا نقشہ کس نے پاس کیا، اس کا بھی تعین کیا جائے، یہ کیس ڈاکومنٹڈ ہے، لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔

شہاب سرکی ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ ریکارڈ کو سامنے لانے میں وزیر صاحب کو کیا مسئلہ ہے، کمپلیشن پلان کس نے دیا، ہمارا تو واسطہ نہیں، آپ لوگ مقدمہ کریں لیکن تفتیش تو ٹھیک کریں، بنیادی چیز یہ ہے کہ وزراء کے دباؤ پر 3 دن بعد ان لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، کچھ لوگوں کو حراست میں لے کر چھوڑ بھی دیا گیا، مقدمے میں کسی بھی وزیر کو نامزد تک نہیں کیا گیا، ان لوگوں نے کوئی لاش ریکور کروانی ہے جو ریمانڈ مانگ رہے ہیں، تفتیش کے بغیر گرفتاری غیر قانونی ہے، یہ 14 دن کے بجائے 30 دن کے ریمانڈ میں کیا ثابت کر دیں گے۔ ایس بی سی اے کے افسران نے کہا کہ ہماری تو اس علاقے میں پوسٹنگ نہیں تو پھر بھی ہمارا نام ڈال دیا گیا۔ جی ایم قریشی ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ استغاثہ نے ریمانڈ پیپر پر لکھا ہے کہ ان کے پاس ریکارڈ نہیں ہے، صوبائی وزیر کی پریس کانفرنس کے بعد لوگوں کو گرفتار کرلیا گیا، کچھ لوگوں کو گرفتار کرکے چھوڑ دیا گیا، پسند ناپسند کی بنیاد پر گرفتاریاں کی گئی ہیں، بلڈنگ کا ذمہ دار ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے ہے، پولیس ریکارڈ حاصل کرنا چاہتی ہے تو کرلے، اسے کون روک سکتا ہے۔

ذیشان راجپر ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ مالک کی نواسی اور پوتی اس حادثے میں جاں بحق ہوئے ہیں، اگر انہیں معلوم ہوتا تو یہ اپنے لوگوں کو اس بلڈنگ میں کیوں رکھتے، رحیم بخش پر کوئی ٹائٹل ڈاکومنٹس موجود نہیں، تمام دفعات قابل ضمانت ہیں اور 322 اس میں بنتی نہیں۔ جاوید چھتاری ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ اس مقدمے میں نامزد ملزمان کی ذمہ داری نہیں بنتی، تفتیشی افسر کے پاس ملزمان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے، 50 سال پہلے بلڈنگ بنی تھی، کس افسر نے اس کی اجازت دی، کسی کو نہیں پتہ، یہ صرف ہراساں کررہے ہیں، کوئی ثبوت نہیں ہے، یہ کیس ہی نہیں بنتا۔ کم ازکم ملزموں کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ عدالت نے ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایس بی سی اے لوگوں کو نہیں ہے افسر نے کے پاس

پڑھیں:

سیالکوٹ: مویشی چوری پر پنچایت کا مدعیان سے قبر میں کھڑا کر کے حلف

—فیس بک ویڈیو گریب

سیالکوٹ میں پنچایت نے چوری کے کیس کے مدعیان کو قبر میں کھڑا کر کے ان سے حلف لیا۔

پولیس ترجمان کے مطابق 3 ملزمان پر 2 ہفتے قبل مویشی چوری کا مقدمہ تھانہ بیگوالہ میں درج کیا گیا تھا، چوری کے مقدمے میں نامزد ملزمان نے ضمانت کرا رکھی تھی۔

ترجمان پولیس نے بتایا ہے کہ ملزمان کی درخواست پر پنچائیت طلب کی گئی تھی، پنچایت نے مدعیان کو قبر میں کھڑا ہو کر قرآن پر حلف لینے کا حکم دیا۔

’’کتے کی قبر‘‘ تاریخی مقام، دو صوبوں کے مابین ملکیتی دعوے پر نیا تنازع

اسلام آباد سندھ اور بلوچستان کی سرحد پر تاریخی...

پنچایت کا کہنا ہے کہ مدعیان سے حلف لینے کے بعد مبینہ چوروں سے 70 لاکھ روپے لیے گئے۔

دوسری جانب قبر میں کھڑا کر کے حلف لینے کی ویڈیو سامنے آنے پر ڈی پی او نے نوٹس لے لیا۔

ترجمان پولیس نے بتایا ہے کہ قبرستان کی بے حرمتی پر 3 نامزد، 10 نامعلوم ملزمان پر مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ واقعے میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور دیگر کی تلاش جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: بیوی کے قتل کا کیس، شوہر اور اس کا ساتھی جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • رینالہ خورد میں ہونے والا ٹرین حادثہ، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • اسلام آباد پولیس کی بڑی کارروائی، 2 اشتہاری ملزمان گرفتار
  • سندھ بلڈنگ، سرجانی ٹاؤن ڈائریکٹر عامر کمال جعفری اور مافیا گٹھ جوڑ
  • بچیوں سے زیادتی کیس ‘ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
  • سیالکوٹ: مویشی چوری پر پنچایت کا مدعیان سے قبر میں کھڑا کر کے حلف
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
  • کراچی، پاک کالونی میں پولیس مقابلہ، لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے دو ملزمان گرفتار
  • دریا کو بہنے دو، ملیر اور لیاری کی گواہی
  • مدد کے کلچر کا فقدان