بلوچستان میں مارے گئے دو بھائی والد کے جنازے میں شرکت کیلئے نکلے تھے
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
بلوچستان میں دہشت گرد حملوں میں مارے جانیوالے دو سگے بھائی بھی شامل ہیں، جو والد کے جنازے میں شرکت کیلئے کوئٹہ سے پنجاب کیلئے روانہ ہوئے تھے۔
بلوچستان سے پنجاب جانے والے 9 مسافروں کو بسوں سے اتار کر قتل کردیا گیا، حکام کے مطابق دہشت گردوں نے مسافروں کو شناخت کے بعد اغوا کیا، پھر گولیاں مار دیں، واقعہ ژوب کے علاقے ڈب سرہ ڈاکئی میں پیش آیا۔
بلوچستان میں شہید ہونے والا جنید 5 روز قبل بیوی بچوں کو سسرال چھوڑنے کوئٹہ گیا تھا، والدمقتولین میں دو سگے بھائی بھی شامل ہیں جو اپنے والد کے جنازے میں شرکت کے لیے لودھراں آرہے تھے۔
مقتولین میں سے دو بھائیوں کا تعلق دنیاپور جبکہ دیگر 7 کا تعلق ڈیرہ غازی خان، مظفرگڑھ، خانیوال، لاہور، گوجرانوالا، گجرات اور اٹک سے تھا، میتوں کو آبائی شہروں میں پہنچا دیا گیا، جہاں تدفین کا عمل جاری ہے۔
جان سے جانے والوں میں دنیاپور کے رہائشی دونوں بھائی والد کے جنازے میں شرکت کے لیے کوئٹہ سے روانہ ہوئے تھے، گوجرانوالا کا رہائشی صابر چار بچوں کا باپ اور گھر کا واحد کفیل تھا، 15 سال سے بلوچستان میں کام کر رہا تھا، مظفر گڑھ کے رہائشی آصف کی تین ماہ پہلے شادی ہوئی تھی۔
سابق کپتان پاکستانی کرکٹ ٹیم نے مزید کہا کہ دہشت گرد امن و خوشحالی کے دشمن ہیں اور انشاء اللّٰہ اپنے مزموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بلا تاخیر اور فیصلہ کن ایکشن لیا جائے گا، دہشت گردوں کا آخری حد تک تعاقب کیا جائے گا، انہیں کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: والد کے جنازے میں شرکت بلوچستان میں
پڑھیں:
افغان وفدنے دہشت گردوںکی حوالگی کی پیشکش نہیں کی‘پاکستان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-4
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے استنبول مذاکرات کے حوالے سے افغان طالبان کا گمراہ کن پروپیگنڈا مسترد کر دیا اورکہا ،اگر افغان فریق نے دہشت گردوں کو جلاوطن کرکے انہیں پاکستان کی تحویل میںدینے کی پیش کش کی تھی تو یہ عمل فوری طور پرانجام دیا جائے۔ ایکس پر جاری بیان میں وزارت اطلاعات و نشریات نے افغان ترجمان کے گمراہ کن بیان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ استنبول مذاکرات سے متعلق حقائق کو افغان طالبان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔ مزید بتایا کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، افغان فریق کے دعوے پر پاکستان نے فوری طور پر تحویل کی پیشکش کی، پاکستان کا مؤقف واضح، مستقل اور ریکارڈ پر موجود ہے۔ وزارتِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف غلط بیانی قابلِ قبول نہیں، افغانستان کی جانب سے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں۔پاکستان نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کی حوالگی سرحدی انٹری پوائنٹس سے ممکن ہے۔