UrduPoint:
2025-09-17@21:47:29 GMT

ملالہ یوسف زئی کی28 ویں سالگرہ 12 جولائی ہفتے کو منائی گئی

اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT

ملالہ یوسف زئی کی28 ویں سالگرہ 12 جولائی ہفتے کو منائی گئی

جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2025ء) امن کا نوبل پرائزحاصل کرنے والی پاکستانی ملالہ یوسف زئی کی28ویں سالگرہ12جولائی ہفتے کو منائی گئی۔ملالہ یوسف زئی12جولائی1997ء کو پاکستان کے سوبہ خیر پختونخواہ کے علاقہ مینگورہ میں پیدا ہوئیں ملالہ یوسفزئی نے آکسفورڈ یونیورسٹی برطانیہ سے اپنی تعلیم مکمل کی ہے۔

(جاری ہے)

ملالہ یوسفزئی انسانی حقوق ،خواتین کی تعلیم کے سلسلے میں سرگرم عمل ہے وہ کسی بھی شعبے میںنوبل انعام حاصل کرنے والے دنیا کی سب سے کم عمر فرد ہیں۔10اکتوبر2014ء کو ملالہ یوسفزئی کو بچوں اور نوجوانوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے پر نوبل انعام برائے امن سے نوازا گیا سترہ برس کی عمر میں نوبل انعام حاصل کرنے والی وہ کم عمر ہونے کا اعزاز بھی رکھتی ہیں ۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

پاکستان سے نفرت کا دکھاوا بھی کام نہ آیا! یوسف پٹھان کو عدالت نے زمین خالی کرنے کا حکم کیوں دیا؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

گجرات ہائی کورٹ نے ٹرائنا مول کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ اور سابق کرکٹر یوسف پٹھان کو ودوڈارا کے ٹنڈالجا علاقے میں سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے فوری طور پر پلاٹ خالی کرنے کا حکم جاری کردیا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کوئی بھی شخص، خواہ وہ مشہور شخصیت ہی کیوں نہ ہو، قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتا، اور ایسی رعایت دینا غلط نظیر قائم کرے گا۔

یہ تنازعہ 2012 میں شروع ہوا جب ودوڈارا میونسپل کارپوریشن نے یوسف پٹھان کو نوٹس بھیجا کہ وہ سرکاری زمین خالی کریں جسے وہ غیرقانونی طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ پٹھان نے نوٹس کو چیلنج کیا اور معاملہ گجرات ہائی کورٹ تک پہنچ گیا، جہاں ان کی عرضی مسترد کرتے ہوئے انہیں غیرقانونی قابض قرار دیا گیا۔

یوسف پٹھان نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ وہ اور ان کے بھائی عرفان پٹھان معروف کھیل شخصیتیں ہیں اور سیکیورٹی خدشات کی بنا پر انہیں یہ پلاٹ خریدنے دیا جائے، مگر ریاستی حکومت نے 2014 میں یہ درخواست رد کر دی تھی۔

عدالت نے فیصلے میں مزید کہا کہ عوامی نمائندے اور مشہور شخصیات چونکہ اثر و رسوخ رکھتے ہیں، اس لیے ان پر قانون کی پابندی کی ذمہ داری عام شہریوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ اگر انہیں قانون سے استثنیٰ دیا گیا تو اس سے عدالتی نظام پر عوام کا اعتماد مجروح ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ
  • یو این چیف کا عالمی مسائل کے حل میں سنجیدگی اختیار کرنے پر زور
  • ماں کے خلاف شکایت کرنے والے بیٹے کو معافی مانگنے کی ہدایت، صارفین کا ڈی پی او غلام محی الدین کے لیے انعام کا مطالبہ
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • سیلاب زدہ علاقوں میں بچیوں کی تعلیم بحال کروانے کیلئے ملالہ مدد کو آگئی
  • پاکستان سے نفرت کا دکھاوا بھی کام نہ آیا! یوسف پٹھان کو عدالت نے زمین خالی کرنے کا حکم کیوں دیا؟
  • ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ  کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان
  • ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ تعلیمی اداروں کی بحالی کے لیے گرانٹ کا اعلان
  • ملالہ یوسفزئی کا سیلاب متاثرین کیلئے 2لاکھ 30ہزار ڈالر امداد کا اعلان
  • ملالہ یوسف زئی کا ادارہ تعلیم و آگاہی کیلئے 2 لاکھ ڈالر گرانٹ کا اعلان