ملالہ یوسف زئی کی28 ویں سالگرہ 12 جولائی ہفتے کو منائی گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
جہانیاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2025ء) امن کا نوبل پرائزحاصل کرنے والی پاکستانی ملالہ یوسف زئی کی28ویں سالگرہ12جولائی ہفتے کو منائی گئی۔ملالہ یوسف زئی12جولائی1997ء کو پاکستان کے سوبہ خیر پختونخواہ کے علاقہ مینگورہ میں پیدا ہوئیں ملالہ یوسفزئی نے آکسفورڈ یونیورسٹی برطانیہ سے اپنی تعلیم مکمل کی ہے۔
(جاری ہے)
ملالہ یوسفزئی انسانی حقوق ،خواتین کی تعلیم کے سلسلے میں سرگرم عمل ہے وہ کسی بھی شعبے میںنوبل انعام حاصل کرنے والے دنیا کی سب سے کم عمر فرد ہیں۔10اکتوبر2014ء کو ملالہ یوسفزئی کو بچوں اور نوجوانوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے پر نوبل انعام برائے امن سے نوازا گیا سترہ برس کی عمر میں نوبل انعام حاصل کرنے والی وہ کم عمر ہونے کا اعزاز بھی رکھتی ہیں ۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔