سندھ پولیس کی جانب سے انوکھا مگر اچھا اقدام سامنے آیا ، گٹکا کھانے والے پولیس اہلکار و افسران کی شامت آگئی، سندھ پولیس کے افسران و اہلکار جو بھی گٹکا کھانے کے عادی ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

سندھ پولیس کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق گٹکے کے عادی افسران و اہلکاروں کی فہرست تیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو گٹکا، ماوا چھوڑنے کےلیے 10 روز کی مہلت دی گئی ہے، جس کے بعد ایکشن لیا جائے گا۔

فریئر ہال کے سامنے موٹرسائیکل چوری کی وارداتیں، پولیس کا کمشنر میونسپل کارپوریشن کو خط

پولیس کی جانب سے میونسپل کمشنر کو لکھے خط میں کہا گیا کہ فریئر ہال کے علاقے میں موٹرسائیکل چوری کی وارداتیں ہو رہی ہیں،

اعلامیے میں کہا گیا کہ گٹکا کھانے سے صحت کے ساتھ پولیس کی ساکھ بھی متاثر ہوتی ہے، گٹکا کھانا ترک نہ کرنے والے افسران و اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی، غیر سنجیدگی پر ملازمت سے برخاستگی بھی ہو سکتی ہے۔

سندھ بھر کے اضلاع سے گٹکا کھانے والے پولیس اہلکاروں کی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ہر 15روز بعد پیش رفت رپورٹ ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ کو جمع کروائی جانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔ 

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پولیس کی

پڑھیں:

سندھ اسمبلی:ای چالان کے نا م پر بھاری جرمانوں کیخلاف جماعت اسلامی کی قرار داد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-08-23
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے ای چالان کے نام پر کراچی کے شہریوں پر ظلم اور بھاری جرمانوں کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرار داد جمع کرادی اور مطالبہ کیا کہ شہریوں پر ظلم بند اور ای چالان کا نوٹیفکیشن فی الفور واپس لیا جائے ، اپنی قرار داد میں انہوں نے کہا کہ ای چالان محض تنبیہ کی حد تک استعمال کیے جائیں ، سڑکوں پر نصب کیمروں کو جرائم کی کمی کے لیے استعمال کیا جائے ، کراچی کی بیشتر چھوٹی بڑی شاہراہیں بدترین حالت میں ہیں ، سڑکوں پر کسی قسم کے نشانات موجود نہیں ہیں ، نہ ہی اسپیڈ اور دیگر حوالوں سے کوئی ہدایاتی بورڈز موجود ہیں اس کے باوجود حد سے زیادہ بھاری جرمانے لگائے جا رہے ہیں جبکہ پنجاب میں جہاں سڑکیں بہت بہتر ہیں ، سڑکوں پر نشانات موجود ہیں ، جرمانوں کی رقومات سندھ کے مقابلے میں بہت کم ہیں ، بعض جرمانہ تو سندھ میں 5ہزار تو پنجاب میں 200 ہے ،یہ فرق سندھ کے شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کو ظاہر کرتا ہے ، جس کا نشانہ صرف کراچی کے شہری بن رہے ہیں ۔ کراچی میں بدترین بے روزگاری ،انتہائی غریب اور کم آمدنی والے طبقات بالخصوص موٹر سائیکل سواروں کے لیے یہ بدترین اور ظالمانہ سلوک کے مترادف ہے ، لہٰذا فوری طور پر ان جرمانوں کو ختم کیا جائے ، ٹریفک پولیس کو شہریوں کو تنگ کرنے کے بجائے ٹریفک کو منظم کرنے اور سواروں کو تربیت پر لگایا جائے ، سڑکیں درست کی جائیں تاکہ لوگ غلط راستہ اختیار کرنے پر مجبور نہ ہوں ۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
  • نمبر پلیٹس کی تبدیلی،گاڑی مالکان کو مزید دو ماہ کی مہلت مل گئی
  • کیماڑی تھانہ جیکسن، ایس ایچ او گٹکا ماوا کنگ کے سامنے بے بس نکلا
  • کراچی پولیس کے ڈرائیوروں کے لیے ای ٹکٹنگ تربیتی مہم کا آغاز
  • ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں انقلابی قدم، چائے کا وقفہ کھانے سے پہلے، نیا شیڈول متعارف
  • سندھ اسمبلی:ای چالان کے نا م پر بھاری جرمانوں کیخلاف جماعت اسلامی کی قرار داد
  • سندھ بلڈنگ، فیڈرل بی ایریا میں پرانی عمارتوں پر غیرقانونی بالائی منزلیں
  • وزیراعلیٰ سندھ: پہلا ای چالان معاف، دوبارہ خلاف ورزی پر جرمانہ لازمی
  • سموگ کا تدارک; دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
  • ای چالان کے خلاف سندھ اسمبلی میں قرارداد، کراچی کے شہریوں پر ظلم بند کیا جائے، محمد فاروق