گوگل کی مصنوعی ذہانت پر مبنی تحقیقی کمپنی ’ڈیپ مائنڈ‘ نے ریاضی کی دنیا کے سب سے بڑے مقابلے، انٹرنیشنل میتھمیٹیکل اولمپیاڈ (آئی ایم او) میں پہلی بار سونے کا تمغہ جیت کر نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی مشینی نظام نے اس قدر پیچیدہ ریاضیاتی مسائل کو حل کر کے انسانی ذہانت کے قریب ترین سطح پر کارکردگی دکھائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل اے آئی نے زمین پر خلائی مخلوق کے پوشیدہ ٹھکانوں کی نشاندہی کردی

ڈیپ مائنڈ کے جدید ماڈل ’جیمنی ڈیپ تھنک‘ نے الجبرا، کمبی نیٹرکس، جیومیٹری اور نمبر تھیوری سے متعلق 6 میں سے 5 سوالات درست حل کیے اور مجموعی طور پر 42 میں سے 35 پوائنٹس حاصل کیے، جو گولڈ میڈل حاصل کرنے کے لیے درکار اسکور تھا۔ مقابلے کے صدر ڈاکٹر گریگر ڈولنار کے مطابق ماڈل کی جانب سے دیے گئے حل نہایت شفاف، درست اور قابلِ فہم تھے، جس پر آئی ایم او کے ممتحن بھی حیران رہ گئے۔

گزشتہ برس ڈیپ مائنڈ کے دو ماڈلز ’الفا پروف‘ اور ’الفا جیومیٹری 2‘ نے سلور میڈل اسکور حاصل کیا تھا، تاہم اس وقت مکمل نتائج تیار کرنے میں 2 سے 3 دن لگ گئے تھے۔ اس کے برعکس، اس سال جدید ماڈل نے قدرتی زبان میں براہ راست سوالات کا تجزیہ کرتے ہوئے 4.

5 گھنٹے کی مقررہ مدت کے اندر مکمل جوابات فراہم کیے، جو ماڈل کی تکنیکی مہارت میں بڑی پیشرفت ہے۔

 

1/N I’m excited to share that our latest @OpenAI experimental reasoning LLM has achieved a longstanding grand challenge in AI: gold medal-level performance on the world’s most prestigious math competition—the International Math Olympiad (IMO). pic.twitter.com/SG3k6EknaC

— Alexander Wei (@alexwei_) July 19, 2025

ڈیپ مائنڈ نے اس کامیابی کے پیچھے ری انفورسمنٹ لرننگ کی نئی تکنیکوں کو قرار دیا ہے، جن کی مدد سے ماڈل کو کئی مراحل پر مشتمل تجزیہ، مسئلہ حل کرنے اور تھیورم پروونگ کی بہتر تربیت دی گئی۔

ڈیپ مائنڈ کے سی ای او ڈیمس ہسابس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں کہا کہ یہ ماڈل جلد ایک محدود تعداد میں ماہرینِ ریاضی کو آزمائشی بنیاد پر فراہم کیا جائے گا، اور پھر ’گوگل اے آئی الٹرا‘ سبسکرائبرز کے لیے عام کیا جائے گا۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ ایک محقق نے دعویٰ کیا ہے کہ اوپن اے آئی نے بھی ایسا ہی ماڈل تیار کیا ہے جس نے رواں سال کے آئی ایم او سوالات پر مشابہ اسکور حاصل کیا، تاہم وہ باضابطہ طور پر مقابلے میں شریک نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: اوپن اے آئی  کا نیا ویب براؤزر گوگل کروم کے لیے چیلنج کیوں؟

ماہرین کے مطابق یہ کامیابی اس بات کی نشاندہی ہے کہ مصنوعی ذہانت اب محض حساب کتاب تک محدود نہیں رہی، بلکہ وہ جلد ہی انسانی محققین کے ساتھ مل کر ایسے پیچیدہ ریاضیاتی مسائل بھی حل کرسکے گی، جو اب تک حل نہیں ہو سکے۔

براؤن یونیورسٹی کے پروفیسر اور ڈیپ مائنڈ سے وابستہ محقق جون ہیوک جونگ نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا، ’جس دن اے آئی قدرتی زبان میں انتہائی مشکل تجزیاتی مسائل کو حل کرنے کے قابل ہوجائے گی، وہ دن انسانی و مشینی اشتراک کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news انٹرنیشنل میتھمیٹیکل اولمپیاڈ جیمینی چیٹ بوٹ ڈیپ مائنڈ گوگل گولڈ میڈل مصنوعی ذہانت

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چیٹ بوٹ ڈیپ مائنڈ گوگل گولڈ میڈل مصنوعی ذہانت مصنوعی ذہانت ڈیپ مائنڈ کے لیے

پڑھیں:

موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے

دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار  پروگرام دین و دنیا
موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے
مہمان: حجہ الاسلام و المسلمین عون حیدر علوی
میزبان: محمد سبطین علوی
پیشکش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
 
موضوعات گفتگو:
????حضرت زینب کی عظمت اور فضیلت کا اصل سبب کیا ہے، اور کیا یہ صرف نسبی تعلقات پر منحصر ہے؟
????حضرت زینب کبریٰ کو "حسینِ ّدوم" کیوں کہا گیا، اور یہ تصور اس عظیم الہٰی قیام میں ان کے مرکزی کردار کو کیسے واضح کرتا ہے؟
????آج کے دور کی خواتین کے لیے، حضرت زینب کبریٰ کیسے ایک مثالی رول ماڈل ہیں۔
خلاصہ گفتگو:
حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی عظمت صرف نسبی تعلق پر نہیں بلکہ ان کی ایمان، بصیرت اور جہاد کی بنیاد پر قائم ہے۔ وہ وہ ہستی ہیں جنہوں نے امام حسینؑ کے قیام کو جاودان بنا دیا۔ کربلا کے بعد جب ظاہری طور پر سب کچھ ختم ہوتا نظر آیا، تو حضرت زینبؑ نے اپنی خطابت، صبر اور شعور سے دشمن کے دربار میں حق کو زندہ کیا۔ اسی لیے انہیں "حسینِ دوم" کہا گیا، کیونکہ امام حسینؑ نے تلوار سے اور زینبؑ نے زبان سے وہی مشن جاری رکھا۔ آیت اللہ خامنہ‌ای کے بقول، اگر زینبؑ نہ ہوتیں تو عاشورا ایک دن کی تاریخ بن کر رہ جاتا۔ آج کی خواتین کے لیے زینبؑ ایک کامل رول ماڈل ہیں — باحیا، باشعور اور بااستقامت عورت جو معاشرے کی اصلاح اور دین کی حفاظت کا فریضہ انجام دیتی ہے۔ زینبؑ کا پیغام ہے کہ ایمان، علم اور حیا کو یکجا رکھ کر ہی عورت کربلا کی وارث بن سکتی ہے۔
 

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں گولڈ اور دیگر قیمتی پتھروں کی نمائش
  • سیریز جیتنے پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی قومی ٹیم کو مبارکباد
  • وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی قومی ٹیم کو سیریز جیتنے پر مبارکباد
  • چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور
  • مصنوعی ذہانت
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
  • کینوا نے نیا ڈیزائن ماڈل اور جدید اے آئی فیچرز متعارف کرا دیے
  • موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے
  • ایشین یوتھ گیمز سے واپسی پر پاکستان ریسلنگ ٹیم کا شاندار استقبال
  • ایشن یوتھ گیمز میں شرکت کے بعد پاکستان ریسلنگ ٹیم کا واپسی پر شاندار استقبال