اداکارہ منسا ملک مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہی ہیں، علیزے شاہ کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ علیزے شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ منسا ملک انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہی ہیں۔
حالیہ دنوں اپنے بیانات کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔ کبھی وہ پروڈکشن ہاؤسز کو آڑے ہاتھوں لیتی ہیں تو کبھی ساتھی اداکاروں پر تنقید کرتی نظر آتی ہیں۔ انہوں نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک اسٹوری لگائی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ مجھے انجان نمبروں سے کال کر رہی ہے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہی ہے، اگر مجھے کچھ ہوا تو جان لو یہ اسی کا کام ہوگا۔
علیزے شاہ نے مزید لکھا کہ 3 سال پہلے بھی اسی عورت نے مجھے بدنام کرنے کی کوشش کی تھی، میں نے آج تک جو کمایا وہ عزت اور حلال طریقے سے کمایا، مگر جو حرام کھاتے ہیں، انہیں نہ خدا کا خوف ہوتا ہے نہ انجام کا۔
علیزے شاہ نے انجان نمبرز سے موصول ہونے والے میسجز کے اسکرین شارٹ بھی شیئر کیے اور دعویٰ کیا کہ، منسا ملک نے دبئی میں موجود ایک شخص کو ان کا نمبر دیا جس نے رابطہ کر کے ناقابلِ قبول پیشکش کی۔
علیزے شاہ نے اس سے قبل بھی کہا تھا کہ منسا ملک نے پہلے بھی میرے خلاف کیس کیا اور بعد میں سفارشیں کروائیں کہ میں خاموش ہو جاؤں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مجھ پر ہاتھ اٹھائے گا تو میں چپل ماروں گی، میں گاندھی نہیں کہ دوسرا گال آگے کر دوں۔ بدمعاشوں سے لڑو اور جواب دو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
علیزے شاہ علیزے شاہ بیان گاندھی منسا ملک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: علیزے شاہ علیزے شاہ بیان گاندھی منسا ملک علیزے شاہ نے منسا ملک
پڑھیں:
اقوام متحدہ نے رپورٹ میں اسرائیلی قیادت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ نے پہلی بار اپنی باضابطہ رپورٹ میں غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دے دیا۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کی 72 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں منظم انداز میں قتلِ عام کیا، انسانی امداد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، فلسطینیوں کو جبری بے دخل کیا اور حتیٰ کہ ایک فَرٹیلیٹی کلینک کو بھی تباہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج گھروں، شیلٹرز اور محفوظ مقامات پر بمباری کر رہی ہیں، جس میں نصف سے زائد جاں بحق افراد خواتین، بچے اور بزرگ ہیں۔
رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں نہ صرف نسل کشی کی بلکہ دانستہ طور پر وہاں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے کی کوشش بھی کی، اسرائیلی حکام اور فوج فلسطینی عوام کو جزوی یا مکمل طور پر ختم کرنے کے ارادے سے نسل کشی کر رہے ہیں۔
کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، صدر اور سابق وزیر دفاع یواف گیلانٹ کے بیانات واضح شواہد فراہم کرتے ہیں کہ یہ اقدامات ریاستی پالیسی کے تحت کیے گئے، اس لیے اسرائیل کو اس نسل کشی کا براہِ راست ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے کمیشن کی تحقیقات کے آغاز سے ہی بائیکاٹ کیا تھا اور اب رپورٹ سامنے آنے کے بعد اسے ’’جھوٹا اور توہین آمیز‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 64 ہزار 905 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔