دریا سندھ کا بڑا سیلابی ریلا تونسہ سے ڈی جی خان کی حدود میں داخل، انتظامیہ کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
دریا سندھ کا بڑا سیلابی ریلا تونسہ سے ڈی جی خان کی حدود میں داخل ہوگیا، ضلعی انتظامیہ نے الرٹ جاری کردیا۔جھنگ میں دریائے چناب میں طغیانی سے دس سے زائد دیہات زیر آب آگئے۔وسیع رقبے پر کھڑی فصلوں اور آبادیوں میں پانی داخل ہوگیا، رابطہ سڑکیں زیر آب آگئیں، جبکہ راجن پور میں فصلوں کو نقصا ن پہنچا۔دوسری جانب حافظ آباد میں دریائے چناب کے گرد کٹاو? میں اضافہ ہوگیا، متعدد دیہات کی سیکڑوں ایکڑ زرعی اراضی دریا برد ہوچکی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امتحان میں فیل ہونے پر طالب علم نے دریا میں چھلانگ لگا دی
— فائل فوٹوآزاد کشمیر کے چکوٹھی سیکٹر میں میٹرک کے امتحان میں فیل ہونے پر دلبرداشتہ طالب علم نے دریائے جہلم میں چھلانگ لگا دی۔
پولیس کے مطابق چھوٹے بھائی کو بچانے کی کوشش میں بڑے بھائی نے بھی دریا میں چھلانگ لگائی۔
پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ بدھ کو شام ساڑھے 4 بجے کے قریب لائن آف کنٹرول کے قریب چکوٹھی سیکٹر کے گاؤں دھرنگ میں پیش آیا جو دریائے جہلم کے دائیں کنارے پر واقع ہے۔
پولیس کے مطابق نوجوانوں کی شناخت وقاص اور کاشف کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس کے بتایا کہ 16 سالہ کاشف میٹرک کے امتحانات میں متعدد مضامین میں فیل ہونے پر شدید پریشان تھا اور اسی وجہ سے اس نے دریا میں چھلانگ لگا دی۔
عینی شاہدین کے مطابق کاشف کا بڑا بھائی وقاص جس نے اسے بچانے کے لیے دریا میں چھلانگ لگائی، وہ 25 سالہ فوجی سپاہی ہے جو چھٹی پر گھر آیا ہوا تھا لیکن بدقسمتی سے دونوں ہی دریا میں بہہ گئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ مقامی رضاکار اور ریسکیو 1122 کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور دونوں بھائیوں کی تلاش شروع کر دی۔
واضح رہے کہ اس قبل بھی رواں ماہ وادی جہلم میں اسی طرح کا ایک واقعہ پیش آ چُکا ہے۔
15 جولائی کو ساون گاؤں کے عمر عزیر نامی ایک اسکول ٹیچر نے دریائے جہلم میں چھلانگ لگائی تھی اور پھر ان کی لاش دریا میں تقریباً 10 کلومیٹر نیچے کی طرف سے 4 دن بعد ملی تھی۔