پہلے فلسطین، پھر اسرائیل سے بات، عالمی کانفرنس میں سعودی عرب نے اپنا فیصلہ سنا دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 29 July, 2025 سب نیوز


نیویارک: اقوام متحدہ میں فلسطینی مسئلے کے پرامن حل اور دو ریاستی فارمولے پر عملدرآمد کے لیے ہونے والی اعلیٰ سطحی عالمی کانفرنس کا آغاز ہو گیا، جس میں سعودی عرب اور فرانس کی میزبانی میں متعدد عالمی رہنماؤں نے شرکت کی۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن و استحکام کی کنجی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے جائز اور قانونی حقوق کی فراہمی کے بغیر خطے میں امن کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہو سکتا۔
سعودی وزیر خارجہ نے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یہ کانفرنس دو ریاستی حل کے لیے ایک فیصلہ کن سنگِ میل ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب یہ واضح کر چکا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا انحصار فلسطینی ریاست کے قیام پر ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی ریاست 1967 کی سرحدوں کے مطابق، مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بنا کر قائم ہونی چاہیے۔
شہزادہ فیصل نے کہا کہ غزہ میں جاری انسانی بحران کا فوری خاتمہ کیا جائے اور عالمی برادری فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہو۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سعودی عرب اور فرانس نے مشترکہ طور پر ورلڈ بینک کے ذریعے فلسطین کو 30 کروڑ ڈالر کی امداد کی فراہمی ممکن بنائی ہے۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کی اصلاحاتی کوششوں کی حمایت کی اور اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ کانفرنس کے دوران فلسطینی اداروں کے ساتھ کئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے تاکہ فلسطینی عوام کو بااختیار بنایا جا سکے۔
کانفرنس کے شریک صدر اور فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نول باروٹ نے کہا کہ فلسطینی عوام کو اپنی زمین پر خودمختاری کا حق حاصل ہے، اور آنے والے مہینوں میں مزید ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر سکتے ہیں۔
فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ پر حملے اور عام شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے اور جنگ اب ختم ہونی چاہیے۔
فلسطینی وزیر اعظم کا خطاب:
کانفرنس میں فلسطینی وزیراعظم محمد مصطفیٰ نے بھی خطاب کیا اور اس کانفرنس کو قیامِ امن کی ایک تاریخی موقع قرار دیا۔
انہوں نے سعودی عرب اور فرانس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس فلسطینی عوام کے لیے عالمی حمایت کا واضح پیغام ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعدیس ابابا،پاکستانی سفارتی مشن کی کاوش،22پاکستانی وطن واپس اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دیدی سیز فائر نہ کراتا تو پاکستان اور بھارت کے درمیان دنیا کی سب سے بڑی جنگ ہوتی،ٹرمپ الیکشن کمیشن نے سینیٹر اعجاز چودھری، احمد خان بھچر، احمد چٹھہ کو نا اہل قرار دیدیا،نوٹیفکیشن جاری امریکا اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان غیر مشروط جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا چینی وزارت خارجہ کا تائیوان انتظامیہ کے عہدیدار کے دورہ جاپان کے حوالے سے سخت تحفظات کا اظہار TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازع ایک خطرناک موڑ پر پہنچ چکا ہے اور دو ریاستی حل کے امکانات تیزی سے معدوم ہو رہے ہیں۔

نیویارک میں فلسطین کے مسئلے کے پُرامن حل سے متعلق اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ فوری اور فیصلہ کن اقدامات کریں تاکہ یہ عمل مکمل طور پر تباہ ہونے سے بچایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا اماراتی ہم منصب سے رابطہ، مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل پر زور

انہوں نے سعودی عرب اور فرانس کی جانب سے اس اہم کانفرنس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ عمل کی طرف بڑھنے کا ایک نادر اور ناگزیر موقع ہے۔

انتونیو گوتریس نے کہاکہ یہ تنازع حل ہو سکتا ہے، لیکن اس کے لیے سچائی، جرات مند قیادت اور سیاسی عزم درکار ہے۔ سچ یہ ہے کہ ہم ایک خطرناک موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔ دو ریاستی حل ماضی کی نسبت آج کہیں زیادہ دور ہے۔

انہوں نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیاکہ ان حملوں کے باوجود غزہ کی مکمل تباہی، عوام کا قحط، ہزاروں شہریوں کا قتل، مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی تقسیم، اسرائیلی بستیوں کا پھیلاؤ، فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری، زبردستی بے دخلی اور مغربی کنارے کے الحاق کی کھلی حمایت کسی طور قابلِ جواز نہیں۔

انہوں نے کہاکہ مغربی کنارے کا تدریجی الحاق بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے اور اسے فوراً روکنا ہوگا۔ غزہ کی وسیع تباہی اور وہ تمام یکطرفہ اقدامات جو دو ریاستی حل کو ہمیشہ کے لیے ناممکن بنا دیں، ناقابلِ قبول ہیں۔

’یہ سب الگ تھلگ واقعات نہیں بلکہ ایک منظم حقیقت کا حصہ ہیں جو مشرق وسطیٰ میں امن کی بنیادیں کھوکھلی کر رہی ہے۔‘

انتونیو گوتریس نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ یہ کانفرنس محض اچھی نیت پر مبنی بیانات کا فورم نہ بنے، بلکہ ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہو، جو قابض نظام کے خاتمے اور ایک قابلِ عمل دو ریاستی حل کی طرف ناقابل واپسی پیش رفت کا باعث بنے۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دو آزاد، خودمختار، جمہوری اور جڑی ہوئی ریاستیں اسرائیل اور فلسطین 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر ایک دوسرے کے ساتھ امن اور سلامتی کے ساتھ رہیں، اور یروشلم دونوں کا دارالحکومت ہو۔ یہی بین الاقوامی قانون پر مبنی اقوام متحدہ کی قراردادوں سے منظور شدہ اور عالمی برادری کا حمایت یافتہ واحد قابلِ عمل راستہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل، سعودی عرب کا بین الاقوامی الائنس کی تشکیل کا فیصلہ

انہوں نے آخر میں کہاکہ اسرائیل، فلسطین اور دیگر کلیدی فریقین کی جانب سے جرات مند اور اصولی قیادت ہی مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل فلسطین جنگ اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کانفرنس انتونیو گوتریس حماس دو ریاستی حل مسئلہ فلسطین وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • غزہ: غیر یقینی جنگ بندی کے دوران مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر کانفرنس
  • اسرائیل کو تسلیم کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، سینیٹر محمد اسحاق ڈار
  • نیویارک میں 2 ریاستی حل پر عالمی کانفرنس: سعودی عرب اور فرانس کی قیادت میں فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ
  • دو ریاستی حل کے سوا فلسطین-اسرائیل تنازعہ کا کوئی متبادل نہیں، فرانسوی وزیر خارجہ
  • مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین پر تین روزہ اہم کانفرنس آج سے شروع
  • پاکستان کی فلسطینی ریاست کے قیام کی عالمی کوشش میں شمولیت
  • پاکستان نے فلسطینی ریاست کے قیام کی عالمی کوشش میں شمولیت اختیار کر لی
  • اقوام متحدہ میں عالمی کانفرنس، سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے سرگرم