دورہ امریکا اور اقوام متحدہ ہر لحاظ سے کامیاب رہا، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار امریکا اور اقوام متحدہ کا اہم سرکاری دورہ مکمل کر کے وطن واپس روانہ ہو گئے۔ واپسی سے قبل پاکستانی میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے دورے کو ہر پہلو سے کامیاب قرار دے دیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے فلسطین کے ساتھ ہر بار مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد مزید ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے۔
دورے کے دوران نائب وزیراعظم کی امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے محکمہ خارجہ میں تفصیلی ملاقات ہوئی، جب کہ ایک موقع پر ٹیلی فونک گفتگو بھی ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے سلامتی کونسل کے اجلاس کی تین بار صدارت بھی کی، جو پاکستانی سفارت کاری کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دی جا رہی ہے۔ ان کی زیر صدارت پاکستان کی پیش کردہ ایک اہم قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
 جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔