سرکاری یونیورسٹی کے پروفیسر کی طالبِعلم کی تضحیک، مشی خان برس پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
لاہور میں سرکاری یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر طیب چوہدری کی جانب طالب علم کو بےعزت کرنے کی وائرل ویڈیو پر اداکارہ و میزبان مشی خان نے شدید درعمل دیا ہے۔
کامسیٹس یونیورسٹی لاہور کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹر طیب چوہدری پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک طالب علم کو پوری کلاس کے سامنے لیپ ٹاپ نہ ہونے پر مبینہ طور پر تضحیک اور بےعزتی کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ گزشتہ دنوں پیش آیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے استاد کے رویے کو غیر اخلاقی اور تعلیم کے ماحول کے منافی قرار دیا جبکہ طالب علم کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
A post common by Fazil.
سوشل میڈیا پر متاثرہ طالب علم کے ساتھیوں نے بتایا کہ پروفیسر نے نہ صرف اسے بےعزت کیا بلکہ زبردستی اس کے بھائی کو کال کروا کر لاؤڈ اسپیکر آن کر کے سب اسٹوڈنٹس کے سامنے اس کے بھائی کو بھی بےعزت کیا۔
ساتھی طالب علموں کے مطابق متاثرہ لڑکے پر اس پر واقعے کا گہرا اثر ہوا وہ اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوگیا جبکہ طلبہ کے بعض حلقوں میں اساتذہ کے رویوں پر نظرِثانی کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔ تاہم یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اس وائرل ویڈٰیو پر اب تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
اس ویڈیو پر جہاں سوشل میڈیا صارفین کا شدید ردعمل سامنے آرہا ہے وہیں فنکار بھی اس پر اپنا ردعمل دے رہے ہیں، اداکارہ و میزبان مشی خان نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے انسٹاگرام پر اپنا ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کامسیٹس یونیورسٹی لاہور کے اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹر طیب چوہدری پر شدید تنقید کی۔
A post common by Mishi Khan MK (@mishikhanofficial2)
مشی خان نے کہا کہ نہ جانے اور کتنے طلبہ کو ایسے نام نہاد استاد کی تضحیک کو برداشت کرنا پڑتا ہوگا یہ پروفیسر 2015 سے اس سرکاری ادارے میں کام کر رہا ہے جس نے کلاس کے 50 سے 60 بچوں کے سامنے ایک طالب علم کو اس بات پر بےعزت کیا کہ اس کے پاس لیپ ٹاپ نہیں تھا۔
اداکارہ نے طالب علم اور پروفیسر کی بات چیت کو پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ اس طالب علم نے بتایا بھی کہ گزشتہ برس اس کے والد انتقال کر گئے تب بھی پروفیسر نے اس کی تضحیک کرتے ہوئے کہا کہ کیا تمہارے گھر میں کوئی اور کمانے والا نہیں ہے۔ بھائی ہے یا وہ بھی انتقال کر گیا ہے۔
مشی خان کے مطابق اس کے بعد پروفیسر طیب چوہدری نے دیگر طالب علموں سے کہا کہ وہ ایک دوسرے سے خیرات جمع کریں تاکہ زکات خیرات کے پیسوں سے یہ طالب علم لیپ ٹاپ لے سکے۔
اداکارہ نے پروفیسر پر شدید تنقید کرتے ہوئے ملک کے تعلیمی نظام پر سوال اُٹھایا اور کہا کہ اس شخص جوکہ پڑھائی اور تعلیم کے نام پر ایک دھبہ ہے، نے یتیم بچے کو پوری کلاس کے سامنے بےعزت کیا، یہ کیسا تعلمی نظام ہے؟
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا طیب چوہدری بےعزت کیا طالب علم کے سامنے کہا کہ
پڑھیں:
زندگی بھر بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہنے والے عبدالغنی بھٹ کون تھے؟
معروف آزادی پسند کشمیری رہنما اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بھٹ مختصر علالت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں انتقال کرگئے۔
عبدالغنی بھٹ کی عمر قریباً 90 برس تھی، وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔
افسوسناک خبر ؛ مقبوضہ کشمیر کے بزرگ حریت راہنما و سابق چیئرمین کُل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بھٹ بھی آزادی کشمیر کا خواب دل میں سجائے اللہ کو پیارے ہو گئے۔
اناللہ وانا الیہ راجعون
اللہ پاک مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے ۔آمین pic.twitter.com/3CRwN1JJQj
— Asaad Fakharuddin???? (@AsaadFakhar) September 17, 2025
مرحوم نے فارسی، اقتصادیات اور سیاسیات میں گریجویشن کی ڈگریاں حاصل کی تھیں جبکہ فارسی میں ماسٹرز بھی کیا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری بھی حاصل کی تھی، جبکہ وہ فارسی کے پروفیسر بھی رہے۔
قابض بھارتی انتظامیہ نے آزادی پسند سرگرمیوں کی پاداش میں انہیں بطور پروفیسر ملازمت سے برطرف کر دیا تھا۔ مرحوم 1987 میں بننے والے آزادی پسند تنظیموں کے اتحاد ’مسلم متحدہ محاذ‘ میں بھی پیش پیش رہے۔
بھارتی انتظامیہ نے1987 کے مقبوضہ علاقے کے اسمبلی انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کرکے محاذ کے امیدواروں کو ہروا دیا تھا۔ پروفیسر عبدالغنی بھٹ کو انتخابات کے بعد گرفتار کیا گیا اور وہ کئی ماہ تک جیل میں رہے۔
پروفیسر عبدالغنی بھٹ نے 1993 میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل پر یقین رکھتے تھے اور اس مقصد کے لیے ان کی خدمات اور جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پروفیسر عبدالغنی بھٹ زندگی بھر بھارتی ظلم و ستم کے خلاف برسرپیکار رہے، اور آزادی کا خواب آنکھوں میں لے کر ہی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: حریت پسند رہنما 15 سال پرانے مقدمے سے بری
کشمیری حریت رہنما کے انتقال پر وفاقی وزیر امور کشمیر انجینیئر امیر مقام، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق سمیت کشمیری قیادت نے عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل دے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انتقال برسرپیکار بھارتی مظالم عبدالغنی بھٹ کشمیری حریت رہنما مقبوضہ کشمیر وی نیوز