اب بغیر بینک لون یا ڈاؤن پیمنٹ کے گاڑی خریدیں: نئی اسکیم متعارف
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
متحدہ عرب امارات میں رہائشیوں کے لیے گاڑی کا ہونا ایک اہم ضرورت بن چکا ہے، تاہم بعض افراد روایتی بینک فنانس کی مدد سے گاڑی خریدنے سے محروم رہ جاتے ہیں یا پھر بینک لون کے لیے ڈاؤن پیمنٹ جمع کرنے میں مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ خاص طور پر نئے آنے والے، فری لانسرز اور نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے گاڑی کی خریداری ایک چیلنج بن سکتی ہے۔
خلیج ٹائمز کے مطابق ایسے افراد کے لیے اب ایک نیا متبادل سامنے آیا ہے جسے ”رینٹ ٹو اون“ یا ”لیز ٹو اون“ پروگرامز کہا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تحت صارفین کو گاڑی خریدنے کے لیے نہ تو بینک لون کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی کسی قسم کی ڈاؤن پیمنٹ کی ضرورت پڑتی ہے۔ صارفین صرف ایک مقررہ ماہانہ کرایہ ادا کرتے ہیں، جس میں گاڑی کی انشورنس، مینٹیننس اور رجسٹریشن شامل ہوتی ہے۔ لیز کے اختتام پر، صارف اپنی مرضی سے گاڑی خرید سکتے ہیں یا اسے واپس کر سکتے ہیں۔
رینٹ ٹو اون اسکیم کیسے کام کرتی ہے؟
رینٹ ٹو اون پروگرام روایتی کرایہ داری سے مختلف ہوتا ہے کیونکہ اس میں صارف کو گاڑی کی ملکیت کا اختیار دیا جاتا ہے۔ عموما روایتی گاڑی فنانسنگ میں تقریباً 20 فیصد ڈاؤن پیمنٹ اور 3 سے 5 فیصد سالانہ سود لگتا ہے، لیکن رینٹ ٹو اون پروگرام میں نہ تو کوئی ڈاؤن پیمنٹ، نہ سود اور نہ ہی کسی قسم کی فنانس چارجز اور پروسیسنگ فیس ہوتی ہے۔
تھرفٹی کار رینٹل کے منیجنگ ڈائریکٹر رہول سنگھ نے اس حوالے سے کہا، ’جو صارفین حال ہی میں یو اے ای آئے ہیں اور روزمرہ کی ضرورت کے لیے ایک قابل اعتماد گاڑی چاہتے ہیں، ان کے لیے روایتی فنانسنگ مشکل ہو سکتی ہے۔ ہمارے رینٹ ٹو اون پروگرام میں صارفین کو ایک ہی ماہانہ رقم ادا کرنی ہوتی ہے جو انشورنس، رجسٹریشن اور مینٹیننس کی خدمات شامل ہوتی ہے۔‘
ڈالر کار رینٹل کے جنرل منیجر مروان المولا نے خلیج ٹئمزسے اس ماڈل کی تعریف کی اور کہا، ’روایتی گاڑی فنانسنگ میں طویل مدتی قرض اور بڑی ڈاؤن پیمنٹ شامل ہوتی ہے، لیکن ہمارا رینٹ ٹو اون ماڈل صارفین کو 12 سے 60 ماہ تک گاڑی لیز پر دینے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ لیز کے اختتام پر، صارف ایک طے شدہ رقم ادا کر کے گاڑی خرید سکتے ہیں یا بغیر کسی جرمانے کے گاڑی واپس کر سکتے ہیں۔‘
پیشگی طے شدہ خریداری کی قیمت
اس اسکیم کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ گاڑی کی خریداری کی قیمت لیز شروع ہونے سے پہلے ہی طے کر دی جاتی ہے۔ یہ قیمت گاڑی کی متوقع قدر میں کمی، لیز کی مدت اور دیگر عوامل کے پیش نظر رکھی جاتی ہے، تاکہ لیز کے اختتام پر کسی قسم کی غیر متوقع صورتحال کا سامنا نہ ہو۔
رہول سنگھ کے مطابق، ’گاڑی کی خریداری کی قیمت لیز کے آغاز پر طے کی جاتی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ صارف کو بعد میں کسی اضافی قیمت یا تبدیلی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔‘
لیز کے بعد کی صورتحال
جب گاڑی کی لیز مکمل ہو جاتی ہے اور صارف گاڑی کا مالک بن جاتا ہے تو پھر گاڑی کی دیکھ بھال، انشورنس کی تجدید اور مرمت کی ذمہ داری صارف کی ہو جاتی ہے۔ تاہم، مروان المولا نے بتایا کہ اگر صارف چاہے تو اضافی سروس پیکجز بھی خرید سکتے ہیں تاکہ وہ سہولت اور سکون کو برقرار رکھ سکیں۔
اہلیت اور شرائط
یہ رینٹ ٹو اون اسکیم یو اے ای کے شہریوں اور غیر ملکیوں دونوں کے لیے دستیاب ہے۔ درخواست دہندہ کو اپنی آمدنی کا ثبوت فراہم کرنا ضروری ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ایک بنیادی کریڈٹ چیک بھی کیا جاتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ صارف مالی طور پر اس اسکیم کو برداشت کر سکتا ہے۔
سنگھ کے مطابق، ’ہم اس ماڈل کو جتنا ممکن ہو سکے زیادہ سے زیادہ افراد کے لیے قابل رسائی بنانا چاہتے ہیں، لیکن اس کے لیے آمدنی کی تصدیق ضروری ہے تاکہ ہم اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ صارف اپنی استطاعت سے زیادہ قرض نہ لے۔‘
ترقی اور امکانات
ڈالر کار رینٹل نے اپنی گاڑیوں کے پورے بیڑے کا 25 فیصد حصہ رینٹ ٹو اون اسکیم کے لیے مختص کر دیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے لوگوں میں اس ماڈل کے بارے میں آگاہی بڑھے گی، وہ اس اسکیم کا دائرہ مزید بڑھائیں گے۔ مروان المولا نے کہا، ’ہم توقع کرتے ہیں کہ اگلے 2 سے 4 سالوں میں روایتی بینک فنانسنگ کے ذریعے گاڑی خریدنے والے صارفین میں سے 20 فیصد اس ماڈل کی طرف منتقل ہو جائیں گے۔‘
رہول سنگھ نے مزید کہا، ’ہمارے صارفین روایتی قرضوں سے 5 سے 15 فیصد سالانہ بچت کر رہے ہیں، اور ہم توقع کرتے ہیں کہ اگلے دو سالوں میں اس اسکیم کی مقبولیت میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔‘
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈاو ن پیمنٹ رینٹ ٹو اون سکتے ہیں کرتے ہیں اس اسکیم لیز کے ا جاتی ہے اس ماڈل گاڑی کی جاتا ہے ہوتی ہے ہے اور کے لیے
پڑھیں:
صائم ایوب ایک بار پھر ناکام، مسلسل تیسری بار صفر پر آؤٹ
پاکستان کے نوجوان اوپنر صائم ایوب کے لیے ایشیا کپ 2025 ایک ڈراؤنا خواب بنتا جا رہا ہے۔ یو اے ای کے خلاف میچ میں وہ ایک بار پھر بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ اور یوں وہ لگاتار تین ٹی20 انٹرنیشنل اننگز میں بغیر رن بنائے آؤٹ ہونے والے دنیا کے دوسرے کھلاڑی بن گئے۔
صائم ایوب اس ٹورنامنٹ میں اب تک ایک بھی رن بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ وہ عمان، بھارت اور اب یو اے ای کے خلاف میچ بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
صائم ایوب نے زیرو کی ہیٹ ٹرک بنا لی،انھوں نے ایشیا کپ میں چار بالز کھیلیں البتہ وکٹیں 5لی ہیں
— Saleem Khaliq (@saleemkhaliq) September 17, 2025
دلچسپ بات یہ ہے کہ صائم ایوب نے اس ایونٹ میں اب تک جتنے رن نہیں بنائے، اتنی وکٹیں لے چکے ہیں، جو ان کی کارکردگی پر ایک طنزیہ پہلو ڈالتی ہے۔
اب تک صائم ایوب ٹی20 انٹرنیشنل میں 8 بار صفر پر آؤٹ ہو چکے ہیں، جس کے بعد وہ تیسرے نمبر پر آگئے ہیں۔ اس فہرست میں عمر اکمل سب سے آگے ہیں جو 10 بار صفر پر آؤٹ ہوئے، جبکہ شاہد آفریدی بھی 8 بار صفر پر آؤٹ ہوئے۔
صائم ایوب کا یو اے ای میں ریکارڈ بھی مایوس کن ہے۔ یہاں کھیلے گئے 11 میچوں میں وہ پانچ مرتبہ بغیر رن بنائے آؤٹ ہو چکے ہیں، اور ان کی اوسط صرف 16.09 ہے۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ بھی 122.06 تک گر چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت ٹاکرا: صائم ایوب نے ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا
سال 2025 میں یہ صائم ایوب کا پانچواں صفر ہے، جو کہ کسی بھی بلے باز کے لیے اس کیلنڈر ایئر میں سب سے زیادہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستانی کرکٹر پھر ناکام صائم ایوب صفر پر آؤٹ وی نیوز