حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز مکمل الرٹ ہیں اور حملہ آوروں کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، جب کہ سکیورٹی اداروں نے حساس مقامات پر نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لوئر دیر میں دہشت گردوں  کے پولیس چوکی پر حملے میں اہل کار شدید زخمی ہوگیا جب کہ دہشت گرد کارروائی کے بعد فرار ہو گئے۔ پولیس کے مطابق  لوئر دیر کے علاقے میدان گل میں قائم پولیس چوکی پر دہشت گردوں کی جانب سے ہینڈ گرینیڈ اور بھاری ہتھیاروں سے اچانک حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایلیٹ فورس کا ایک اہلکار شدید زخمی ہوگیا، جسے فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال تیمرگرہ منتقل کر دیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

واقعے کے فوراً بعد پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کی، جس کے باعث دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔ حملے کے بعد پولیس کی مزید نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز مکمل الرٹ ہیں اور حملہ آوروں کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، جب کہ سکیورٹی اداروں نے حساس مقامات پر نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ سکیورٹی کے بعد

پڑھیں:

شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی

خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے قریب مامش خیل کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ریجنل پولیس افسر (آر پی او) بنوں سجاد خان نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعہ میرانشاہ روڈ پر پیش آیا جو بنوں اور شمالی وزیرستان کو ملاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلح افراد نے شمالی وزیرستان کے ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم ڈی پی او محفوظ رہے۔زخمی اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال بنوں منتقل کر دیا گیا ہے۔ آر پی او کے مطابق نامعلوم حملہ آور فائرنگ کے بعد قریبی علاقوں میں چھپ گئے جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان، خصوصاً خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جب نومبر 2022 میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کر دی تھی۔

گزشتہ چند ماہ کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں تیزی آئی ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا پولیس کو بار بار نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

گزشتہ روز ہنگو میں ایک بم دھماکے میں ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ گزشتہ ہفتے بنوں کے ہوائی اڈہ ایریا سے ایک پولیس اہلکار کو دہشت گردوں نے اغوا کر لیا تھا۔ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق، اکتوبر کے مہینے میں عسکریت پسندوں کو گزشتہ 10 سال کے دوران سب سے زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، سکیورٹی چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کا دستی بم حملہ
  • لاہور، رکشہ ڈرائیور کی جان بچانے والا پولیس اہلکار ٹرک کے ٹائر تلے آ کر شدید زخمی ہو گیا
  • شمالی وزیرستان،ڈی پی او اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی
  • شمالی وزیرستان میں ڈی پی او کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی
  • بنوں میں ڈی پی او شمالی وزیرستان کی گاڑی پر فائرنگ، 6 پولیس اہلکار زخمی
  • شمالی وزیرستان؛ ڈی پی او کے اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی
  • ہنگو، پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • ہنگو : پولیس کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • ہنگو میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی، وزیراعلیٰ کا نوٹس
  • ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی