انٹرنیشنل ڈائمنڈ لیگ سے قبل اولمپیئن ارشد ندیم کے لیے بُری خبر
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم انٹرنیشنل ڈائمنڈ لیگ 2025 میں شرکت نہیں کریں گے۔ فٹنس مسائل کے باعث ڈاکٹرز نے انہیں ایونٹ سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ وہ مکمل صحتیابی پر توجہ دے سکیں۔
ارشد ندیم اس وقت انگلینڈ میں بحالی (ریہیب) کے عمل سے گزر رہے ہیں، جہاں انہوں نے اپنی ٹانگ پر وزن ڈالنا شروع کر دیا ہے، جو صحتیابی کی طرف ایک مثبت قدم ہے۔ ان کے معالج ڈاکٹر علی شیر باجوہ کے مطابق ارشد کی انجری حالیہ بھی ہے اور شدید بھی، جس کے لیے نہایت احتیاط درکار ہے۔ اسی انجری کے باعث ارشد نے کیمبرج (انگلینڈ) میں سرجری بھی کروائی۔
مزید پڑھیں: اولمپیئن ارشد ندیم نے انعامات کی حقیقت بتا دی
ان کی عالمی چیمپیئن شپ سمیت آئندہ مقابلوں میں شرکت ان کی مکمل صحتیابی سے مشروط ہے۔ حتمی فیصلہ مکمل بحالی کے بعد ہی کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ارشد ندیم اور بھارت کے نیرج چوپڑا کے درمیان سیلیسیا ڈائمنڈ لیگ 2025 میں ممکنہ مقابلے کا شدت سے انتظار کیا جا رہا تھا، تاہم ارشد کی سرجری کے بعد یہ آمنا سامنا اب غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔
مزید پڑھیں: ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا ایک سال بعد پھر آمنے سامنے، 2 بڑے مقابلے شیڈول
ارشد ندیم نے اگست 2024 میں پیرس اولمپکس میں 92.
ان کی یہ فتح اس وقت مزید اہم ہو گئی جب پاکستان کے 7 میں سے 6 ایتھلیٹس اپنے اپنے ایونٹس سے باہر ہو چکے تھے، اور قوم کی واحد امید ارشد ندیم ہی تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارشد ندیم اولمپک گولڈ میڈلسٹ پاکستان عالمی شہرت یافتہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اولمپک گولڈ میڈلسٹ پاکستان عالمی شہرت یافتہ پاکستان کے کے لیے
پڑھیں:
موضوع: بلوچستان۔۔۔۔۔ پاکستان ایران دوستی کا پُل
تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جس میں تازہ ترین مسائل کے بارے میں نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کی جاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںتجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: بلوچستان۔۔۔۔۔۔ پاکستان ایران دوستی کا پل
مہمان تجزیہ نگار: سید کاشف علی (اسلام آباد)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
موضوعات و سوالات
1 بلوچستان دونوں ممالک کے درمیان بے مثال روابط میں کردار ادا کر سکتا ہے۔
2. امریکہ اور اسرائیل کا بلوچستان کو دونوں ممالک کے خلاف استعمال کرنے کی سازش
3. سی پیک، چین ، گوادر اور چابهار کس طرح دونوں ممالک کے درمیان مستحکم روابط کا ذریعہ بن سکتے ہیں
4. زائرین کیلئے بلوچستان میں پرامن کوریڈور کی ضرورت
5. گیس پائپ لائن منصوبہ دوستی کی ضمانت
خلاصہ گفتگو و اہم نکات:
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا دورہ پاکستان موجودہ حالات میں بہت اہم ہے
بارہ روزہ جنگ کے بعد ایرانی صدر کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے
دورہ کے سفر کا آغاز لاہور اور علامہ اقبال کے مزار پہ سب سے پہلے آمد بھی اہمیت کی حامل ہے
دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں
پاکستان اور ایران کے تعلقات معمولی اتار چڑھاو کے باوجود ہمیشہ دوستانہ و برادرانہ رہے ہیں
اسرائیلی مسلط کردہ جنگ میں پاکستان نے کھُل کر ایران کی حمایت اور اسرائیل کی مذمت کی تھی
پاکستان اور ایران کے اقتصادی او ر معاشی مفادات بہت یکساں ہیں
بلوچستان اپنی اسٹریٹجک پوزیشن کی بنا پہ ایران پاکستان دونوں کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے
اس اسٹریٹیجک پوزیشن میں بڑی حد تک افغانستان بھی شامل ہے
اس خطے میں بہت سی اہم معدنیات پائی جاتی ہیں
اس لئے عالمی طاقتیں بلوچستان کے اس ریجن میں بہت دلچسپی رکھتی ہیں
اس طرح بلوچستان اور سیستان کی دو اہم پورٹس چاہ بہار اور گوادر عالمی تجارت کامستقبل ہیں
چین بھی اس سی پیک کے ذریعے اس خطے میں اپنے تجارتی مفادات رکھتا ہے
امریکہ اور اسرائیل اسی لئے اس خطے میں عدم استحکام کی کوششیں کرتے ہیں
امریکہ اسرائیل اور بھارت اسی لئے اس خطے میں دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے ہیں
جب کہ پاکستان اور ایران کی حکومتوں اور عوام کی خواہش اس خطے میں امن و سلامتی کی ہے
اسرائیل کی کوشش ہے کہ ایران کے اردگرد "رنگ آف فائر" قائم رکھے۔
اس مذموم مقصد کے لئے اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ اب ڈھکا چھُپا نہیں رہا
کالونیل پاورز کی للچائی ہوئی نظریں بھی اس خطے پہ مرکوز ہیں
اسرائیلی تھنک ٹینکس نے بلوچستان کی صورتِ حال پہ اسٹڈی کے لئے پراجیکٹ شروع کیا ہے
مستقبل میں صیہونی حکومت پاکستان اور ایران میں عدم استحکام کے ہر اوچھا حربہ آزمائے گی
پاکستان اور ایران کو اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ کا مقابلہ کرنا ہے
پاک ایران زیارتی کوریڈور کو محفوظ بنا نا حکومتی ذمہ داری ہے
دہشت گردوں کی بیخ کُنی کرنا حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے
بلوچستان اور سیستان میں پرامن حالات پاکستان اور ایران کے عوام کی خوش حالی کا سبب بنیں گے