امن، سکون، خوشحالی، خوبصورتی اور دوستی کے گھر کی تعمیر ،چین اور ہمسایہ ممالک کے تعلقات
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
امن، سکون، خوشحالی، خوبصورتی اور دوستی کے گھر کی تعمیر ،چین اور ہمسایہ ممالک کے تعلقات WhatsAppFacebookTwitter 0 5 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین میں ایک کہاوت ہے کہ’’دور کے رشتہ دار کے مقابلے میں قریبی پڑوسی زیادہ قیمتی ہیں‘‘. چینی لوگ جانتے ہیں کہ اپنی ترقی اور خوشحالی کا ہمسایہ ممالک کے امن اور خوشحالی سے گہرا تعلق ہے۔
رواں سال کی ہمسایہ ممالک سے متعلق سینٹرل ورک کانفرنس میں چینی صدر شی جن پھنگ نے واضح طور پر امن، سکون، خوشحالی، خوبصورتی اور دوستی کے”گھر” کی تعمیر کی تجویز پیش کی۔اس تجویز کی بنیاد چین کے پرامن ترقی کے دیرینہ راستے پر قائم رہنا ہے،جو شی جن پھنگ کے پیش کردہ “بیلٹ اینڈ روڈ” اور گلوبل ڈویلپمنٹ، گلوبل سیکورٹی اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹوز کو مربوط کرتی ہے۔اس کا مقصد پورے خطے کے لوگوں کے لیے زیادہ قریبی اور عملی تعاون کے ذریعے خوشحالی لانا ہے۔اس تجویز میں شامل پانچ پہلو نہ صرف چین کی پرامن سفارتکاری کی عمدہ روایت کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ اہم اختراعات کی بھی عکاسی کرتے ہیں۔
اس میں دو طرفہ سے کثیر الجہتی تعاون پر مبنی حکمرانی کی جدت طرازی، کثیر الجہتی تعاون کے میکانزم کی جدت طرازی، اور منصوبوں اور ترتیب پر مبنی عملی راستوں کی جدت طرازی شامل ہیں۔امریکہ کی بین الاقوامی تعاون کی حکمت عملی کے مقابلے میں ، جیسے امریکہ ، جاپان ، بھارت اور آسٹریلیا کی “انڈو پیسیفک حکمت عملی” کے مقابلے میں ، چین کا پیش کردہ تعاون کا یہ تصور اشتراک اور تعمیری نوعیت کا حامل ہے۔ اس کی ایک نمایاں خصوصیت عوام اور ترقی پر مرکوز ہونا ہے۔امن، سکون، خوشحالی، خوبصورتی اور دوستی کا گھر تعمیر کرنے کا یہ تصور ،صرف ایشیائی ہمسایوں تک محدود نہیں ہے ، بلکہ بین الاقوامی تعلقات اور عالمی حکمرانی کے لئے چینی حل بھی فراہم کرتا ہے۔
یکطرفہ پسندی اور تجارتی تحفظ پسندی کے موجودہ عروج کے تناظر میں ،یہ تجویز بائنری سوچ کو توڑتی ہے اور جامع تعاون کے ذریعے مشترکہ ترقی کے حصول کا ایک نیا راستہ فراہم کرتی ہے ۔امن، سکون، خوشحالی، خوبصورتی اور دوستی کا گھر تعمیر کرنے کا یہ تصور نئے دور میں چینی تہذیب کی دانشمندی کا ایک روشن نمونہ ہے۔ تعاون کے منصوبوں کے ذریعے ، اس نے چین اور ہمسایہ ممالک کے مستقبل کو زیادہ قریبی طور پر منسلک کیا ہے۔ ہمسایہ ممالک کے ساتھ مشترکہ طور پر ایک بہتر مستقبل کی تشکیل کے لیے، چین بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کا علم بلند کرے گا، اور ایک امن، سکون، خوشحالی، خوبصورتی اور دوستی کے گھر کے وژن کو مشترکہ طور پر عمل میں لائے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسی ڈی اے ملازمین کو حج پر بھیجوانے کے لیے قرعہ اندازی کی تقریب، حج پر جانے والے ملازمین کی تعداد66سے بڑھا کر 76کرنے کی منظوری پاکستان اسٹاک ایکسچینج، ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس ایک لاکھ 43ہزار پوائنٹس عبور کرگیا این ایل سی اور ڈی پی ورلڈ کا دبئی میں پاکستان مارٹ کا مشترکہ منصوبہ برآمدات میں اضافے کا باعث بنے گا، عاطف اکرام... فرانسیسی دوست کی جانب سے عطیہ کردہ جاپان مخالف جنگ کی تاریخی تصاویر کی حوالگی کی تقریب کا انعقاد لائی چھنگ ڈے کی انتظامیہ پر عوامی اعتماد کی شرح میں شدید کمی ، تائیوان کے تازہ ترین سروے پر سی ایم جی کا... چین، شی زانگ نے گزشتہ 60 سالوں میں معاشی و سماجی ترقی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر زبردست تیزی؛ انڈیکس کا نیا ریکارڈ قائم
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خوبصورتی اور دوستی کے گھر ہمسایہ ممالک کے تعاون کے کے لیے
پڑھیں:
موضوع: بلوچستان۔۔۔۔۔ پاکستان ایران دوستی کا پُل
تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جس میں تازہ ترین مسائل کے بارے میں نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کی جاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںتجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: بلوچستان۔۔۔۔۔۔ پاکستان ایران دوستی کا پل
مہمان تجزیہ نگار: سید کاشف علی (اسلام آباد)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
موضوعات و سوالات
1 بلوچستان دونوں ممالک کے درمیان بے مثال روابط میں کردار ادا کر سکتا ہے۔
2. امریکہ اور اسرائیل کا بلوچستان کو دونوں ممالک کے خلاف استعمال کرنے کی سازش
3. سی پیک، چین ، گوادر اور چابهار کس طرح دونوں ممالک کے درمیان مستحکم روابط کا ذریعہ بن سکتے ہیں
4. زائرین کیلئے بلوچستان میں پرامن کوریڈور کی ضرورت
5. گیس پائپ لائن منصوبہ دوستی کی ضمانت
خلاصہ گفتگو و اہم نکات:
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا دورہ پاکستان موجودہ حالات میں بہت اہم ہے
بارہ روزہ جنگ کے بعد ایرانی صدر کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے
دورہ کے سفر کا آغاز لاہور اور علامہ اقبال کے مزار پہ سب سے پہلے آمد بھی اہمیت کی حامل ہے
دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے کئی معاہدوں پر دستخط متوقع ہیں
پاکستان اور ایران کے تعلقات معمولی اتار چڑھاو کے باوجود ہمیشہ دوستانہ و برادرانہ رہے ہیں
اسرائیلی مسلط کردہ جنگ میں پاکستان نے کھُل کر ایران کی حمایت اور اسرائیل کی مذمت کی تھی
پاکستان اور ایران کے اقتصادی او ر معاشی مفادات بہت یکساں ہیں
بلوچستان اپنی اسٹریٹجک پوزیشن کی بنا پہ ایران پاکستان دونوں کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے
اس اسٹریٹیجک پوزیشن میں بڑی حد تک افغانستان بھی شامل ہے
اس خطے میں بہت سی اہم معدنیات پائی جاتی ہیں
اس لئے عالمی طاقتیں بلوچستان کے اس ریجن میں بہت دلچسپی رکھتی ہیں
اس طرح بلوچستان اور سیستان کی دو اہم پورٹس چاہ بہار اور گوادر عالمی تجارت کامستقبل ہیں
چین بھی اس سی پیک کے ذریعے اس خطے میں اپنے تجارتی مفادات رکھتا ہے
امریکہ اور اسرائیل اسی لئے اس خطے میں عدم استحکام کی کوششیں کرتے ہیں
امریکہ اسرائیل اور بھارت اسی لئے اس خطے میں دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے ہیں
جب کہ پاکستان اور ایران کی حکومتوں اور عوام کی خواہش اس خطے میں امن و سلامتی کی ہے
اسرائیل کی کوشش ہے کہ ایران کے اردگرد "رنگ آف فائر" قائم رکھے۔
اس مذموم مقصد کے لئے اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ اب ڈھکا چھُپا نہیں رہا
کالونیل پاورز کی للچائی ہوئی نظریں بھی اس خطے پہ مرکوز ہیں
اسرائیلی تھنک ٹینکس نے بلوچستان کی صورتِ حال پہ اسٹڈی کے لئے پراجیکٹ شروع کیا ہے
مستقبل میں صیہونی حکومت پاکستان اور ایران میں عدم استحکام کے ہر اوچھا حربہ آزمائے گی
پاکستان اور ایران کو اسرائیل بھارت گٹھ جوڑ کا مقابلہ کرنا ہے
پاک ایران زیارتی کوریڈور کو محفوظ بنا نا حکومتی ذمہ داری ہے
دہشت گردوں کی بیخ کُنی کرنا حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے
بلوچستان اور سیستان میں پرامن حالات پاکستان اور ایران کے عوام کی خوش حالی کا سبب بنیں گے