پیپلزپارٹی نے پی ٹی آئی کی بڑی وکٹ گرادی
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
سٹی42: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سیاسی میدان میں بڑا دھچکا ، پارٹی کے ڈپٹی انفارمیشن سیکریٹری ساجد قریشی نے اپنے درجنوں ساتھیوں کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔
ساجد قریشی نے گورنر پنجاب سلیم حیدر ہوتی سے گورنر ہاؤس لاہور میں ملاقات کی، جہاں انہیں پیپلز پارٹی میں باضابطہ خوش آمدید کہا گیا۔ ملاقات کے دوران ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال، احتجاجی سیاست اور جمہوریت کے مستقبل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ کے پانچ اور صوبائی اسمبلی کے تین ارکان کو نااہل قرار دے دیا،9 نشستیں خالی ہو گئیں
گورنر پنجاب نے کہا کہ عوام نے 5 اگست کی احتجاجی کال کو مسترد کر کے واضح کر دیا ہے کہ وہ عدم استحکام نہیں چاہتے۔ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو اپنے کارکنوں کے ساتھ کھڑی رہتی ہے۔انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو نوجوان قیادت کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جلد وزارتِ عظمیٰ سنبھالیں گے۔
ساجد قریشی کا موقف دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میں احتجاجی سیاست، دھرنوں اور منفی بیانیے سے تنگ آ چکا ہوں۔ ایسی جماعت کا حصہ نہیں رہ سکتا جو ریاستی مفادات کے خلاف ہو۔انہوں نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ قومی مفاد پر مبنی سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
خاتون نے بوائے فرینڈ سے تحفے کے طور پر لیے آئی فونز فروخت کرکے اپنا گھر خرید لیا
گورنر پنجاب نے انہیں اور ان کے ساتھیوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ ان کی خدمات کا اعتراف کیا جائے گا اور پارٹی میں عزت و مقام دیا جائے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 پیپلز پارٹی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبے میں 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے رہنے والے بدترین حالات اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی نا اہل بھی ہے اور کرپٹ بھی، گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے، کراچی کی تعمیر و ترقی کا صرف یہی ایک راستہ ہے،مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، آئندہ ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے،لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں، سیاسی رہنما اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملا لیتے ہیں۔
ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے،جماعت اسلامی عام لوگوں کی جماعت اور عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام کی منزل دور ضرور لیکن عوام کی مدد سے حاصل کر کے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال نازک معاملہ ہے، پنجاب میں بلوچستان کے لیے لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے، سندھ میں وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہا ہے۔
سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہییں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے، بہرحال دو طرفہ ملکی تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
21-22-23نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اسی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا،اجتماع عام میں خواتین، یوتھ، بزنس کمیونٹی، بین الاقوامی تنظیموں و اسلامی تحریکوں کے سیشن ہوں گے۔