جنگِ عظیم دوم میں ڈوبنے والے متعدد جہازوں کی نئی تصاویر جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
جنوبی بحر الکاہل میں ہونے والے ایک نئے مطالعے میں جنگِ عظیم دوم میں ڈوبنے والے درجن سے زائد جہازوں کی نئی تصاویر سامنے آئی ہیں۔
اوشیئن ایکسپلوریشن ٹرسٹ کے جہاز نوٹِلس پر موجود محققین نے سولومن آئی لینڈز کی کمپین میں ڈوبنے والے 13 جہازوں کے ملنے کا آرکیولوجیکل سروے کیا۔ یہ کمپین عالمی جنگ کی خطرناک ترین بحری جھڑپوں میں سے ایک تھی۔
ہائی ڈیفنیشن کیمرے اور پانی میں جانے والے ڈرون سے لیس جدید مشینری کا استعمال کرتے ہوئے طویل مدت سے گمشدہ دو بحری جنگی جہاز (یو ایس ایس نیو اورلینز اور امپیریل جیپنیز نیوی ڈسٹرائر ٹیروزوکی) بھی دوبارہ دریافت کیے گئے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ جہاز کے کچھ جہازوں کے ملبے پہلی بار 30 برس سے بھی پہلے دیکھے گئے تھے، لیکن جدید ٹیکنالوجی کی بدولت تازہ ترین سروے کافی تفصیلی رہا ہے۔
ٹرسٹ کے صدر رابرٹ بیلارڈ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ یہ مہم بہت اہم تھی، اس میں سمندر میں ایسی جگہوں کی عکسبندی کی گئی ہے جہاں پہلے ایسا کرنا ممکن نہیں تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
قدرت سے ربط رکھنے والے سرفہرست ممالک کون کون سے ہیں؟ فہرست جاری
لندن:سماجی، ثقافتی، معاشی اور جغرافیائی عوامل کے تحت قدرت سے قریبی ربط رکھنے والے دنیا کے سرفہرست ممالک کے نام جاری کردیے گئے ہیں، جس میں پاکستان کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
برطانوی اخبار دی گارڈین نے تحقیقی جریدے ایمبیو میں شائع رپورٹ کے حوالے سے ان ممالک کی فہرست جاری کی ہے، جن کو قدرت سے جڑے ہوئے ممالک قرار دیا گیا ہے، اور 61 ممالک میں نیپال کو دنیا کا سب سے زیادہ قدرت سے جڑا ہوا ملک قرار دیا گیا ہے۔
برطانیہ اور آسٹریا سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے یہ فہرست ترتیب دی، تحقیق کرنے والی ٹیم میں یونیورسٹی آف ڈربی کے پروفیسر مائلز رچرڈسن بھی شامل تھے جو ’’قدرت سے وابستگی‘‘ کے ماہر سمجھے جاتے ہیں۔
تحقیق میں 61 ممالک کے57 ہزار افراد سے سروے کیا گیا اور تحقیق میں یہ دیکھا گیا کہ سماجی، ثقافتی، معاشی اور جغرافیائی عوامل کا فطرت سے جذباتی و ذہنی تعلق پر کیا اثر ہوتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس منفرد تحقیق میں یہ نتیجہ سامنے آیا کہ روحانیت اور مذہبی عقیدہ قدرت سے مضبوط تعلق رکھنے کے سب سے بڑے عوامل ہیں۔
سروے میں نیپال کے بعد دوسرے نمبر پر ایران، تیسرے نمبر پر جنوبی افریقہ، بنگلادیش اور نائیجیریا بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں، چلی چھٹے نمبر پر موجود ہے، سرفہرست 10 ممالک میں یورپ کے صرف دو ممالک کروشیا ساتویں اور بلغاریہ نویں نمبر شامل ہیں، گھانا کا نمبر 8 اور تیونس 10 ویں نمبر پر ہے، یورپ سے سرفہرست ممالک میں فرانس 19ویں نمبر پر ہے۔
برطانیہ بھی آخری ممالک میں شامل ہے اور 61 ممالک میں سے 55ویں نمبر پر ہے، نیدرلینڈز، کینیڈا، جرمنی، اسرائیل اور جاپان بھی فہرست کے نچلے حصے میں آئے۔
اس فہرست میں اسپین آخری نمبر پر رہا، نیدرلینڈز، کینیڈا، جرمنی، اسرائیل اور جاپان کے اسکور بھی برطانیہ سے کم تھے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ کاروبار میں آسانی یعنی ملک میں کاروبار کرنے کی سہولت جتنی زیادہ ہو، قدرت سے وابستگی کا احساس اتنا ہی کم ہو جاتا ہے یعنی وہ ممالک جہاں مارکیٹ اور کاروباری ماحول زیادہ مضبوط ہے، وہاں لوگ فطرت سے نسبتاً کم جڑے ہوئے ہوتے ہیں۔