پاکستان سٹاک یکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس 145,467 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اگست2025ء) پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی تیزی کا رجحان برقرار رہااور 100 انڈیکس میں 378 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
(جاری ہے)
اس اضافے کے بعد انڈیکس 145,467 کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد معاشی اشاریوں میں بہتری، حکومتی پالیسیوں کے تسلسل اور صنعتی شعبوں میں مثبت پیش رفت کے باعث مضبوط ہوا ہے۔ خاص طور پر بینکنگ، توانائی، اور آٹوموبائل کے شعبوں میں زبردست سرمایہ کاری دیکھنے میں آئی ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
سندھ کی تقسیم کیخلاف عوامی تحریک کی رابطہ مہم میں تیزی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے نئے صوبوں کے نام پر سندھ کی تقسیم، کالا باغ ڈیم سمیت نئے ڈیمز اور نہروں، کارپوریٹ فارمنگ، پیکا ایکٹ اور دیگر سیاہ قوانین کے خلاف 24 ستمبر 2025 کو حیدرآباد پریس کلب میں عوامی تحریک کی جانب سے منعقدہ کانفرنس کے حوالے سے مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں کو دعوت دینے کا سلسلہ جاری ہے۔عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی میڈیا سیکریٹری کاشف ملاح، مرکزی رہنما نور نبی پلیجو اور سارنگ راجا نے عوامی ورکرز پارٹی کے وفاقی سیکریٹری بخشل تھلہو سے قاسم آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور نیشنل پارٹی سندھ کے صدر تاج مری سے جامشورو میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرکے انہیں 24 ستمبر کو ہونے والی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے بعد اب 27ویں آئینی ترمیم کی تیاریاں ہو رہی ہیں اور امکان ہے کہ 26 ستمبر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں 27ویں ترمیم کا مسودہ پیش کیا جائے گا۔ اس ترمیم کے ذریعے سندھ میں نئے صوبے بنا کر سندھ کی وحدت پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی جس طرح چھ نئی نہروں کے منصوبے میں وفاقی حکومت کی ساتھی بنی ہوئی ہے، اسی طرح اس سندھ دشمن ترمیم میں بھی اس کا ساتھ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھ نئی نہروں کی تلوار سندھ پر لٹک رہی ہے اور اب نئے صوبوں اور 27ویں ترمیم جیسے قوم دشمن منصوبے لائے جا رہے ہیں۔عوامی ورکرز پارٹی کے وفاقی سیکریٹری بخشل تھلہو نے کہا کہ ماحول دشمن منصوبوں کے باعث ملک میں ماحولیاتی تبدیلی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ جیسے کسان دشمن منصوبے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے حکمران کسان اور مزدور دشمن ہیں جو بورڈ آف انویسٹمنٹ امینڈمنٹ ایکٹ 2023ء جیسے محنت کش دشمن سیاہ قوانین بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس آئی ایف سی (SIFC) پورے ملک میں قبضہ گیری اور آمریت کی نئی شکل ہے۔انہوں نے کہا کہ گرین ٹورزم کے نام پر ایس آئی ایف سی گلگت کے عوام کی زمینوں پر قبضہ کر رہی ہے۔