غیرت کے نام پر شادی شدہ لڑکی کا قتل، جرگے کے سربراہ کے تفتیش میں انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
راولپنڈی:
غیرت کے نام پر شادی شدہ لڑکی کے قتل کیس میں جرگے کے سربراہ کے سنسنی خیز انکشافات سامنے آ گئے۔
پولیس کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ پیرودھائی کے علاقے فوجی کالونی میں جرگے کے حکم پر 21 سالہ سدرہ کے قتل کے معاملے میں جرگے کے سربراہ عصمت اللّٰہ نے تفتیش کے دوران سننی خیز انکشافات کیے ہیں۔
ملزم کا دوران تفتیش تینوں ملزمان کے ساتھ برادری کے فیصلے پر سدرہ کو قتل کرکے دفنانے کا اعتراف جرم بھی سامنے آگیا ۔ پولیس نے سدرہ کو کشمیر سے لانے کے لیے استعمال ہونے والی کلاشنکوف رائفل برآمد کرکے عصمت اللّٰہ وغیرہ کے خلاف ایک مزید مقدمہ درج کرلیا ۔ یہ مقدمہ پولیس مدعیت میں ناجائز اسلحہ ایکٹ کے تحت درج کیاگیا ہے۔
عصمت اللہ نے انکشاف کیا کہ 16 جولائی کو سدرہ گھر سے عثمان نامی لڑکے کےساتھ مظفر آباد چلی گی تھی۔ سدرہ کو لینے کے لیے اس کے سسر صالح محمد عرف سلیم گل ، والد عرب گل، امانی گل عرف مانی گل کے ہمراہ گاڑی پر مظفر آباد گئے۔ گاڑی میں کلاشنکوف بھی تھی، جو عثمان کو دکھا کر سدرہ کو واپس لے آئے اور برداری کے فیصلے پر سدرہ کو قتل کرکے لاش چھٹی قبرستان میں دفنا دی ۔
ملزم نے بتایا کہ کلاشنکوف گھر کی پیٹی میں پڑی ہے، برآمد کراسکتا ہوں، جس کے بعد پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر کلاشنکوف برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا ہے
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پسند سے شادی کی، والد دھمکیاں دیتے ہیں، ڈیفنس کی رہائشی لڑکی کا سپریم کورٹ میں بیان
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ڈیفنس کی رہائشی لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دیتے ہوئے اسے اوراس کی فیملی کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ڈیفنس کی رہائشی لڑکی کے جبری مذہب تبدیل کروانے اور پسند کی شادی کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے بینش کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔سپریم کورٹ کے حکم پر اسلام قبول کرنے والی بینش عدالت میں پیش ہوگئی۔(جاری ہے)
چیف جسٹس آف پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا دبائو کے تحت زبردستی آپ کا مذہب تبدیل کروایا گیا ہی آپ نے اپنی پسند سے شادی کی ہی شادی کے وقت عمر کیا تھی ۔دوران سماعت بینش نے عدالت کو بتایا کہ میں نے اپنی پسند سے شادی کی اور اس پر کسی قسم کا کوئی دبائو نہیں تھا، شادی کے وقت عمر 28 سال تھی، اپنے شوہر کے ساتھ خوش ہوں، میرے والد دھمکیاں دیتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ اب کچھ نہیں ہوگا، کوئی دھمکیاں نہیں دے گا، عدالت نے لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دیتے ہوئے بینش اور اس کی فیملی کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم بھی دے دیا۔